Polygon کے سستے ٹرانزیکشنز: Polymarket کی مقبولیت میں اضافہ، مگر آمدنی کا جھنڈا نیچے
2024 میں Polygon بلاک چین نے بڑی خبر بنائی جب Polymarket نے، ایک غیرمرکزی پیش گوئی کے پلیٹ فارم کی حیثیت سے، کافی توجہ بٹوری۔ اس ایپ نے لوگوں کو ایسی دلچسپ شرطیں لگانے کا موقع دیا کہ امریکی انتخابات کون جیتے گا یا HBO کے دستاویزی فلموں کا کیا نتیجہ نکلے گا۔ بس، آپ سمجھ لیں، یہ پاکستان میں دیسی اسٹائل کی "کتنے پانی میں ہیں” والی شرطیں ہیں، بس یہاں اس کی تھوڑی اپڈیٹڈ ایڈیشن پیش کی جا رہی ہے۔
لیکن ایک لمحے رکیں! Polymarket کی اس تمام شہرت اور "بڑی بڑی شرطوں” کے باوجود Polygon نیٹ ورک نے صرف $27,000 کی فیس کمائی۔ Polygon کے سی ای او مارک بورین نے کہا، "یہ کم لگ سکتا ہے، لیکن یہ تو Polygon کی سستی اور پہنچ کی طاقت کو دکھاتا ہے۔” جیسے ہمارے یہاں سستی روٹی اور چائے نے عوام کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے، Polygon بھی اپنے نیٹ ورک کی اسی طرح عوامی رسائی چاہتا ہے، بجائے اس کے کہ اس پر کسی منافع کا بھاری بوجھ لاد دیا جائے۔
اب آتے ہیں Polymarket کی شرطوں پر! اس پلیٹ فارم پر تقریباً $2.4 ارب کی شرطیں امریکی صدارتی انتخابات کے لئے لگائی گئیں۔ یعنی جیسے ہمارے یہاں لوگ "کون جیتے گا” کے چکر میں گلی کے کونے پر گپیں لگاتے ہیں، ویسے ہی یہاں امریکی عوام بھی شرطیں لگا رہی ہے کہ "ڈونلڈ ٹرمپ آئیں گے یا کمالا ہیرس۔” نتیجہ؟ Polymarket کا Polygon پر اثر صرف ٹرانزیکشنز کی تعداد بڑھانے تک محدود رہا، کیونکہ Polygon کی فیسیں اوسطاً $0.007 فی ٹرانزیکشن ہیں—یعنی بس برائے نام!
مارک بورین نے وضاحت کی کہ Polymarket جیسے پلیٹ فارم کا اصل مقصد فیسز میں اضافہ نہیں بلکہ ایک ایسی ایپلی کیشن بنانا ہے جو لوگوں کو ایک سستا اور آسان تجربہ فراہم کرے۔ انہوں نے کہا، "DEXs کی طرح زیادہ ٹرانزیکشنز پر چارج کرنے کا مقصد نہیں؛ Polymarket کا مقصد تو ایک غیر مرئی سی اپیل بنانا ہے۔” جیسے ہمارے ہاں مصالحہ دار بریانی کی مہک ہی لوگوں کو کھینچ لاتی ہے، Polymarket بھی Polygon کو نئے سامعین تک بڑھا رہا ہے بغیر کوئی بھاری فیس چارج کیے۔
Polygon نے Polymarket جیسے پلیٹ فارم سے یہ ثابت کیا ہے کہ کامیاب بلاک چین ایپ بنانے کے لیے بڑی بڑی فیسز چارج کرنا ضروری نہیں۔ اس کی حکمت عملی بلاک چین کو عوام کے لیے زیادہ قابل رسائی بنانا ہے، جیسے ہمارے گلی محلے کی باتیں ہر کسی کو سمجھ میں آ جائیں