Mondelez International نے Hershey Co. کو خریدنے کی کوشش میں مزاحمت کا سامنا کرتے ہوئے 9 ارب ڈالر تک کے اسٹاک واپس خریدنے کی منظوری دے دی ہے، جو بظاہر "چاکلیٹ جنگ” کے بیچ ایک دل چسپ موڑ ہے۔ یہ نیا بائ بیک پروگرام یکم جنوری سے شروع ہوگا اور 2027 کے آخر تک جاری رہے گا۔ یہ 6 ارب ڈالر کے موجودہ پروگرام کی جگہ لے گا، جس میں سے تقریباً 2.8 ارب ڈالر ابھی باقی ہیں، جو اگلے سال ختم ہو جائیں گے۔
بلومبرگ نیوز کے مطابق، Mondelez نے Hershey کو خریدنے کی آفر کی تھی، لیکن Hershey کے کنٹرولنگ ٹرسٹ نے بولی کو ناکافی کہہ کر مسترد کر دیا۔ لگتا ہے کہ یہ معاہدہ "چاکلیٹ کا کڑوا ذائقہ” لے آیا۔ Hershey نے روایتی بیان دیتے ہوئے افواہوں پر تبصرہ سے انکار کر دیا، اور Mondelez نے بھی چپ سادھ لی۔
Mondelez نے کہا کہ وہ اپنے برانڈز میں سرمایہ کاری جاری رکھے گا اور ایسی کمپنیوں پر توجہ دے گا جو "بولٹ آن اثاثے” کے زمرے میں آتی ہیں، یعنی چھوٹے لیکن فائدہ مند سودے۔ Hershey، جس کی مارکیٹ ویلیو 40 ارب ڈالر سے زائد ہے، اس فہرست میں شامل ہونا کافی مشکل ہے۔
CFRA ریسرچ کے تجزیہ کار ارون سندرم نے اس اعلان کو Hershey کے حصول کی افواہوں پر "چاکلیٹ کا پردہ” ڈالنے سے تعبیر کیا۔ وائٹل نالج کے ایڈم کریسافولی نے بھی کہا کہ یہ اعلان Hershey کے کسی بھی ممکنہ معاہدے کے امکانات پر "ٹھنڈے پانی کا چھینٹا” ہے۔ تاہم، بلومبرگ انٹیلیجنس کی جینیفر بارٹاشس نے امید کا دروازہ کھلا رکھتے ہوئے کہا، "Hershey اب بھی Mondelez کی نظروں میں ہے، یہ بائ بیک پروگرام صرف وقتی حکمت عملی ہو سکتی ہے۔”
دل چسپ بات یہ ہے کہ بدھ کو Mondelez کے حصص 2.5 فیصد بڑھ گئے، جبکہ Hershey کے شیئرز میں 3 فیصد کمی ہوئی۔ لگتا ہے کہ مارکیٹ بھی "چاکلیٹ ڈرامے” پر اپنا ردعمل دے رہی ہے۔
آخر میں، چاکلیٹ کی اس جنگ کا نتیجہ جو بھی ہو، اس سے مارکیٹ میں ہلچل اور خریداروں کے لیے تجسس ضرور برقرار رہے گا!
مزید تفصیلات
مونڈیلیز انٹرنیشنل، جو اپنے مشہور برانڈز جیسے اوریو، ٹوبلیرون، اور رِٹس کے لیے جانی جاتی ہے، نے حال ہی میں $9 بلین کے اسٹاک بائی بیک پروگرام کی منظوری دی ہے، جو جنوری 2025 سے لاگو ہوگا اور 2027 کے آخر تک جاری رہے گا۔ اس خبر کے آتے ہی مارکیٹ میں ہلچل مچ گئی، خاص طور پر اس لیے کہ یہ فیصلہ ہرشی کمپنی کو خریدنے کی قیاس آرائیوں کے درمیان آیا ہے۔
"حلوائی اپنی دکان سے بھی کچھ کھاتا ہے”؟
ہوسکتا ہے کہ مونڈیلیز نے اپنی دکان کی مٹھاس بڑھانے کے لیے ہرشی پر نظریں جمائی ہوں، لیکن یہ اتنا آسان نہیں۔ ہرشی ٹرسٹ، جو کمپنی کے 80 فیصد ووٹنگ حقوق کا مالک ہے، اپنی "چاکلیٹی بادشاہت” چھوڑنے کے موڈ میں نظر نہیں آتا۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ مونڈیلیز نے ہرشی پر ہاتھ ڈالنے کی کوشش کی ہو؛ 2016 میں بھی $23 بلین کی پیشکش کو مسترد کیا گیا تھا۔
بائی بیک پروگرام: اپنی کشتی خود پار لگانے کی حکمت عملی؟
مونڈیلیز کا $9 بلین کا نیا اسٹاک بائی بیک پروگرام پچھلے $6 بلین کے منصوبے کی جگہ لے گا، جس کے تحت ابھی $2.8 بلین باقی ہیں۔ یہ پروگرام کمپنی کے اس عزم کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ نہ صرف اپنے برانڈز میں دوبارہ سرمایہ کاری کرے گی بلکہ چھوٹے اور اسٹریٹجک حصول پر بھی توجہ دے گی۔
"ہرشی اور مونڈیلیز کا جھگڑا، یا کچھ اور؟"
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بائی بیک اعلان ہرشی کے ممکنہ حصول کی قیاس آرائیوں پر "ٹھنڈا پانی” ڈال سکتا ہے۔ لیکن کچھ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ ہرشی ابھی بھی مونڈیلیز کے خوابوں کی "چاکلیٹ فیری ٹیل” کا حصہ ہو سکتی ہے۔ جیسا کہ ایک تجزیہ کار نے کہا، "یہ پروگرام ہرشی کے بارے میں مونڈیلیز کی دلچسپی کو مکمل طور پر ختم نہیں کرتا۔”
"میٹھا کاروبار اور تلخ حقیقت"
پاکستان اور ایشیائی مارکیٹ کے لیے یہ کہانی اہم اسباق رکھتی ہے۔ کیا ہم بھی اپنے کاروبار میں چھوٹے مگر ذہین فیصلے لے کر بڑے خواب پورے کر سکتے ہیں؟ جیسے مونڈیلیز نے اپنی برانڈ ویلیو بڑھانے کے لیے بائی بیک کا سہارا لیا، کیا ہم بھی اپنے وسائل کو بہتر طریقے سے استعمال کر سکتے ہیں؟
اختتامیہ
مونڈیلیز کا یہ قدم ظاہر کرتا ہے کہ کاروبار میں کامیابی کے لیے کبھی کبھی "چاکلیٹ” سے زیادہ "حکمت” کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہرشی کا حصول ہو یا نہ ہو، مونڈیلیز کی حکمت عملی یہ بتاتی ہے کہ "میٹھا کرنے کے لیے پہلے کڑوا گھونٹ پینا پڑتا ہے”۔
یہ سب کچھ ظاہر کرتا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں کامیاب رہنے کے لیے صرف بڑے خواب دیکھنا نہیں، بلکہ ہوشیار فیصلے لینا ضروری ہیں۔
#UrduBusinessNews #CryptoNewsPakistan #LatestFinanceTrends #TechUpdatesPakistan #UrduCryptoNews #StockMarketUpdates #AIInPakistan #BlockchainNewsUrdu #PakistaniEconomyUpdates #InvestmentNewsUrdu