11 نومبر کو، مچل فروٹس فارمز لمیٹڈ نے ایک اہم بورڈ میٹنگ کا اعلان کیا، جس میں کاروباری فیصلے اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے اقدامات پر گفتگو کی جانی تھی۔ مارکیٹ میں پہلے ہی یہ افواہیں گرم تھیں کہ کمپنی شاید کسی خریدار کو اپنی مکمل یا جزوی فروخت کے لیے تیار ہو سکتی ہے۔ اگلے دن میٹنگ ہوئی، اور 13 نومبر کو یہ خبر سامنے آئی کہ دو بڑے شیئر ہولڈرز اپنی سرمایہ کاری کے اسٹریٹجک جائزے پر غور کر رہے ہیں۔
سیدہ میمنات محسن اور سیدہ متانت غفار، جو کمپنی کے 40.63% شیئرز کی مالکان ہیں، مختلف آپشنز پر غور کر رہی ہیں، جن میں مکمل سرمایہ کاری کی فروخت یا اس کی تقسیم شامل ہے۔ اس ساری عمل کو آسان بنانے کے لیے، کمپنی نے شیئر ہولڈرز کے لیے ایک ڈیٹا روم قائم کر لیا ہے۔ تو کیا افواہیں حقیقت میں بدلنے والی ہیں؟ لگتا ہے کہ قیاس آرائیاں بے جا نہیں تھیں، کیونکہ 2019 میں بھی مچل فروخت کے لیے پیش کی گئی تھی، لیکن شرائط اتنی کھچاکھچ تھیں کہ کوئی معاہدہ نہ ہو سکا۔
یاد رہے، 2019 میں Bioexyte (پرائیویٹ) لمیٹڈ اور ویوز سنگر پاکستان لمیٹڈ نے اس میں دلچسپی دکھائی تھی، اور دونوں کمپنیاں 30 فیصد سے زائد شیئرز حاصل کرنے کی کوشش کر رہی تھیں۔ 2020 کے شروع تک، صرف Bioexyte Foods ہی باقی بچا، جس نے خریدار کے طور پر اپنی دلچسپی ظاہر کی۔ کمپنی نے اسے ترجیحی بولی دہندہ تسلیم کیا اور بات چیت شروع کی، مگر جولائی 2020 تک معاملات کی شرائط پر اتفاق نہ ہو سکا، جس کے نتیجے میں مذاکرات ختم ہو گئے۔
اس ناکامی کے بعد، کمپنی نے خود کو سنبھالنے کا فیصلہ کیا اور نجم سیٹھی کو بورڈ کا چیئرمین بنا دیا۔ اس فیصلے کا مقصد کمپنی کو دوبارہ بحال کرنا اور منافع کی راہ پر لے آنا تھا۔
یعنی اب سوال یہ ہے کہ کیا مچل کے "سیل” کی کہانی پھر سے شروع ہونے والی ہے؟ شائد اس بار کچھ زیادہ کامیاب ہو!
مزید تفصیلات
مچل فروٹس فارمز لمیٹڈ: پچھلے 10 سالوں میں مارکیٹ کی تبدیلی
مچل فروٹس فارمز لمیٹڈ پاکستان کی معروف فوڈ کمپنیوں میں سے ایک ہے، جس کی تاریخ کئی دہائیوں پر محیط ہے۔ اس کمپنی نے اپنے جوسز، جیمز اور پروسیسڈ فوڈز کے ذریعے مقامی اور عالمی مارکیٹ میں اپنی جگہ بنائی ہے۔ پچھلے 10 سالوں میں مچل نے کئی اتار چڑھاؤ دیکھے، اپنی پروڈکٹ کی لائن کو بڑھایا، اور ایسے چیلنجز کا سامنا کیا جس نے کمپنی کے موجودہ مقام کو تشکیل دیا۔
2014-2016: مارکیٹ میں توسیع اور برانڈ کی مضبوطی
اس دور میں مچل نے اپنے جوسز، جیمز اور پروسیسڈ فوڈز کی مارکیٹ میں حکمرانی برقرار رکھی۔ کمپنی کا فوکس پروڈکٹ آفرنگ میں توسیع اور پاکستان سمیت ہمسایہ ممالک میں اپنے برانڈ کی شناخت مضبوط کرنے پر تھا۔
- پروڈکٹ کی لائن میں اضافہ:
- مچل نے اپنے جوسز اور جیمز میں نئے فلیورز اور ورژنز متعارف کرائے تاکہ مختلف صارفین کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ اس میں پریمیم جوسز، صحت کے حوالے سے بہتر پروڈکٹس اور شوگر فری آپشنز شامل تھیں۔
- کمپنی نے فریزڈ فوڈز، ساسز اور اچار جیسے نئے پروڈکٹس بھی متعارف کرائے، جنہوں نے شہری اور دیہی دونوں مارکیٹس میں توجہ حاصل کی۔
- برانڈنگ اور مارکیٹنگ:
- مچل نے اپنے برانڈ کو ایک پریمیم مگر قابلِ رسائی انتخاب کے طور پر مارکیٹ کرنے کے لیے مختلف مارکیٹنگ کیمپینز میں سرمایہ کاری کی۔
- ٹی وی اشتہارات، سوشل میڈیا کیمپینز اور اسٹور پر پروموشنز کے ذریعے مچل کا برانڈ کوالٹی کے مترادف سمجھا جانے لگا۔
- سیلز کی بڑھوتری:
- ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کو بڑھا کر، مچل نے پاکستان بھر میں اپنی مارکیٹ شیئر کو بڑھایا۔ دیہات میں پروڈکٹس کی دستیابی نے کمپنی کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔
2017-2019: مارکیٹ چیلنجز اور اسٹریٹجک تبدیلیاں
2017 سے 2019 تک، مچل کو اقتصادی بحران، صارفین کے رویے میں تبدیلیوں اور مختلف چیلنجز کا سامنا رہا۔ تاہم، کمپنی نے اپنی حکمت عملی کو ایڈجسٹ کیا اور مارکیٹ میں اپنی موجودگی برقرار رکھی۔
- اقتصادی مسائل اور لاگت کا دباؤ:
- مہنگائی میں اضافے، کرنسی کی قدر میں کمی اور خام مال کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ نے فوڈ کمپنیوں کی منافع کو متاثر کیا۔ مچل نے اس صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے مینوفیکچرنگ عمل کو بہتر بنانے پر توجہ دی۔
- کمپنی نے اپنی سپلائی چین کو بہتر بنایا تاکہ لاگت کو کم کیا جا سکے اور تقسیم میں بہتری لائی جا سکے۔
- صحت کی جانب رجحان:
- جیسے جیسے صارفین صحت کی طرف راغب ہوئے، مچل نے صحت کے لحاظ سے بہتر پروڈکٹس متعارف کرائیں جیسے کہ آگرینک جوسز اور شوگر فری پروڈکٹس تاکہ ان نئے صارفین کا دل جیت سکے۔
- انہوں نے صحت مند کھانے کی مصنوعات متعارف کرائیں جن کی مانگ بڑھ رہی تھی۔
- بین الاقوامی توسیع کی کوششیں:
- مچل نے اپنی مصنوعات کو عالمی مارکیٹ میں متعارف کرانے کی کوشش کی۔ خاص طور پر مشرق وسطیٰ، یورپ اور شمالی امریکہ میں اپنے پریمیم پروڈکٹس کو متعارف کرانے کے لیے انہوں نے عالمی تجارتی نمائشوں میں شرکت کی۔
- لیکن 2019 میں یہ افواہیں پھیلنے لگیں کہ کمپنی اپنے آپ کو کسی خریدار کو فروخت کرنے کی کوشش کر رہی ہے، اور یہ بولیاں شروع ہوئیں۔
- فروخت کی کوششیں اور مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال:
- 2019 میں مچل نے اپنی فروخت کے لیے کوشش کی، مگر وہ کوششیں اس لیے کامیاب نہ ہو سکیں کیونکہ جو شرائط پیش کی گئی تھیں وہ انتظامیہ کے لیے موزوں نہیں تھیں۔
2020-2021: کووڈ-19 کے دوران لچک اور کاروباری تنظیم نو
جب کووڈ-19 نے دنیا بھر میں کاروباری حالات کو بدل کر رکھ دیا، تو مچل نے خود کو منظم کرنے، نئی حکمت عملی اختیار کرنے اور منافع کی راہ پر دوبارہ چلنے کے لیے کئی اہم اقدامات کیے۔
- کووڈ-19 کا اثر:
- عالمی وبا نے پیداوار اور تقسیم کو متاثر کیا، مگر خوش قسمتی سے، پیکجز اور پروسیسڈ فوڈز کی مانگ میں کوئی کمی نہیں آئی۔ لوگوں نے اس دوران زیادہ دیر تک چلنے والی مصنوعات کی طرف رجوع کیا۔
- مچل نے آن لائن فروخت کی جانب قدم بڑھایا اور ای کامرس کے ذریعے صارفین کو گھر بیٹھے پروڈکٹس فراہم کرنے کی کوشش کی۔
- کاروباری تنظیم نو اور قیادت میں تبدیلی:
- 2020 کے وسط میں، جب فروخت کا معاہدہ نہ ہو سکا، مچل نے اپنی قیادت اور انتظامیہ کو دوبارہ ترتیب دیا۔ نجم سیٹھی کو بورڈ کا چیئرمین مقرر کیا گیا، جنہوں نے کمپنی کو نئے سرے سے متحرک کرنے کے لیے کام شروع کیا۔
- کمپنی نے اپنا رخ بدلتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ وہ زیادہ لچکدار اور ترقی پر مرکوز ہو۔
- صارفین کی وفاداری میں اضافہ:
- مچل نے اپنے پروڈکٹس کی فروخت کو بڑھانے کے لیے کسٹمر لائلٹی پروگرامز اور پروموشنل کیمپینز شروع کیں۔ اس سے کمپنی کو اپنے صارفین کی وفاداری جیتنے میں مدد ملی۔
2022-2024: اسٹریٹجک ترقی، تنوع اور مارکیٹ میں واپسی
مچل 2020 کے بحران سے نکل کر 2022 میں دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو گیا۔ کمپنی نے مارکیٹ میں اپنی پوزیشن مستحکم کرنے کے لیے متعدد اہم اقدامات کیے۔
- پروڈکٹ کی تنوع:
- مچل نے اپنی پروڈکٹ لائن کو مزید متنوع کیا۔ ریڈی ٹو ایٹ میلز، کنڈمڈ فروٹس اور صحت مند اسنیکس جیسے جدید پروڈکٹس متعارف کرائے گئے۔
- اس کے علاوہ، کمپنی نے پلانٹ بیسڈ اور آرگینک فوڈز کی طرف بھی قدم بڑھایا، جو کہ صارفین کی بڑھتی ہوئی مانگ کو دیکھتے ہوئے اہم قدم تھا۔
- پائیداری اور جدت پر فوکس:
- مچل نے عالمی رجحانات کے مطابق پائیدار زراعت، کم پیکیجنگ فضلہ اور عالمی معیار کے مطابق اپنی مصنوعات کی تیاری پر زور دیا۔
- کمپنی نے فوڈ پروسیسنگ میں نئی ٹیکنالوجیز اپنائیں تاکہ اپنے پروڈکٹس کی کوالٹی اور تازگی کو برقرار رکھا جا سکے۔
- بین الاقوامی مارکیٹ میں قدم رکھنا:
- 2023 تک، مچل نے اپنے عالمی مارکیٹ میں قدم بڑھا لیا۔ کمپنی نے مشرق وسطیٰ میں اپنے برانڈ کو مزید مضبوط کیا اور یورپ و شمالی امریکہ میں بھی اپنی مصنوعات کا تعارف کرایا۔
- عالمی تجارتی میلوں میں شرکت اور بین الاقوامی ڈسٹریبیوٹرز کے ساتھ شراکت داری نے مچل کو عالمی سطح پر پہچان حاصل کرنے میں مدد دی۔
- مستقبل کی حکمت عملی:
- مچل نے چھوٹے فوڈ برانڈز کو خریدنے کی منصوبہ بندی کی ہے تاکہ اپنی پروڈکٹ کی رینج اور مارکیٹ شیئر کو مزید بڑھا سکے۔
- کمپنی عالمی مارکیٹس میں اپنی موجودگی کو مزید مستحکم کرنے کی کوشش کرے گی اور نئی ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری کرے گی تاکہ وہ فوڈ انڈسٹری میں اپنے حریفوں سے آگے رہے۔
نتیجہ
مچل فروٹس فارمز لمیٹڈ نے پچھلے 10 سالوں میں اپنے کاروبار کو کئی بار تبدیل کیا اور ہر بار خود کو نیا بنانے کی کوشش کی۔ کمپنی نے مشکل حالات میں بھی ترقی کی راہ اختیار کی اور ایک مضبوط مارکیٹ میں اپنی جگہ بنائی۔ اس کے مستقبل میں مزید جدت، پائیداری اور عالمی سطح پر کامیابی کی راہ ہموار ہونے کا امکان ہے۔