جیسے ہی اس ہفتے باکو میں اقوام متحدہ کی COP29 موسمیاتی کانفرنس ختم ہو رہی ہے، IKEA کے سی ای او جیسپر بروڈین نے ایک بہت ہی دلچسپ پیغام دیا ہے ان لوگوں کے لیے جو اس بات پر دھیان نہیں دے رہے یا پیچھے ہٹنے کا سوچ رہے ہیں: "ہماری تبدیلی شروع ہو چکی ہے اور یہ واپسی کے قابل نہیں ہے،” انہوں نے آذربائیجان سے فون پر بتایا۔ "سیاست کی وجہ سے ہم اس پر دوبارہ غور نہیں کریں گے۔”
اب اگر امریکہ اور دیگر عالمی حکومتوں کی بات کریں، تو بروڈین اور دیگر "آب و ہوا کے سی ای اوز” نے ایک مشترکہ خط میں کہا کہ "آب و ہوا کی کارروائی میں مزید تیزی لانی چاہیے”، نہ کہ اس میں کمی کرنی چاہیے۔
مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ پیغام باکو اور واشنگٹن دونوں میں اکثر "دھندے والے” کانوں پر پڑ رہا ہے۔ باکو میں ترقی پذیر ممالک کے نمائندوں نے یورپی یونین اور دیگر بڑی معیشتوں کی طرف سے پیش کردہ موسمیاتی مالیات کو "مذاق” قرار دیا اور اسے منتقلی کے لیے ناکافی سمجھا۔ امریکہ میں، ٹرمپ انتظامیہ کا پیرس معاہدے سے نکلنا تقریباً طے شدہ بات لگتی ہے۔
تو سوال یہ ہے کہ جب کئی رکاوٹیں ہیں، تو بروڈین اپنے موقف پر کیوں قائم ہیں؟
اس کا جواب شاید یہ ہے کہ IKEA جیسے کمپنیاں جو اپنی آب و ہوا کی کارروائی کو "تیز” کر رہی ہیں، ایک مضبوط منطق پر عمل کر رہی ہیں۔ بروڈین کا کہنا تھا کہ "ڈیکاربونائزیشن صنعت کے بعد سب سے بڑی معاشی تبدیلی ہے” اور ان کمپنیوں کے لیے جو اس میدان میں آگے بڑھ رہی ہیں، "بڑے پیمانے پر معاشی فوائد” حاصل ہو چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ IKEA اپنی بعض مصنوعات کے لیے پہلے ہی 90% سے زیادہ ان پٹس کو ری سائیکل کر رہا ہے، جس سے سپلائی چین کی لاگت کم ہو رہی ہے اور کاربن کے اثرات میں کمی آ رہی ہے۔ اس کے اسٹورز میں IKEA پہلے ہی کاربن نیوٹرل ہے اور اس نے اپنی قابل تجدید توانائی کی پیداوار میں 4 بلین ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے۔
"کاربن سمارٹ لاگت کے لحاظ سے ہوشیار ہے،” انہوں نے کہا۔ "اور امریکہ میں کون صدر بنے، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔”
اب یہاں پر ایک دلچسپ بات ہے— IKEA اور امریکی حکومت کا ایک اور اتحاد ہو سکتا ہے۔ فرنیچر کمپنی کے موسمیاتی خیالات اور ٹرمپ کے ہائپر گلوبل سورسنگ اپروچ کے اختلافات کے باوجود، بروڈین نے کہا کہ کمپنی امریکہ میں اپنے ریٹیل نیٹ ورک اور مقامی سورسنگ دونوں کو بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ یہ اقدام صارفین اور کارکنوں کے لیے فائدہ مند ہوگا، اور سیاستدانوں کے لیے بھی!
"ہمارا امریکہ میں ایک بہت ہی زبردست منصوبہ ہے،” بروڈین نے کہا۔ "ہمارا پہلا مقصد وہاں پہنچنا ہے جہاں لوگ ہیں۔ لیکن ہم شمالی امریکہ میں مزید سورسنگ پر بھی غور کر رہے ہیں۔ یہ ٹیرف کی وجہ سے نہیں، بلکہ اس لیے کہ ہمارے ٹرانسپورٹ کے اخراجات زیادہ ہیں اور ہم کرنسی پر انحصار کرتے ہیں۔”
"لیکن ہاں، ہم ٹیرف کے خلاف ہیں،” انہوں نے مزید کہا۔ "ہم نے IKEA میں کبھی بھی ٹیرف کے ساتھ کامیاب تجربہ نہیں کیا۔ آخرکار، قیمت تو صارفین کو ہی ادا کرنی پڑتی ہے!”
تو، اگر آپ ابھی تک سوچ رہے ہیں کہ یہ سب کچھ کیا ہے، تو بس یہی کہہ لیں کہ جب دنیا کے بڑے لوگ ماحول کے لیے "اچھے” کام کرنے کی بات کرتے ہیں، تو آخرکار یہ سب کا فائدہ ہمیں ہی ہوگا، چاہے سیاستدان کچھ بھی کریں۔
مزید تفصیلات
IKEA کے سی ای او جیسپر بروڈن کا کہنا ہے کہ موسمیاتی کارروائی کے "بڑے پیمانے پر معاشی فوائد” ہیں، اور یہ بات انہوں نے اس وقت کی ہے جب دنیا بھر میں کاروبار اور حکومتیں موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف لڑنے کے لیے نئے طریقوں پر غور کر رہی ہیں۔ بروڈن کی باتوں میں سچائی چھپی ہوئی ہے، خاص طور پر جب بات آتی ہے کہ کس طرح موسمیاتی تبدیلی کے خلاف اقدامات نہ صرف ماحول کو بچاتے ہیں بلکہ کمپنیوں کی مالی حالت بھی بہتر بنا سکتے ہیں۔
IKEA کا ماحول دوست مشن
IKEA ہمیشہ سے ہی ماحول دوست اقدامات میں پیش پیش رہا ہے، اور جیسپر بروڈن کی قیادت میں اس نے اس کوشش کو مزید تیز کر دیا ہے۔ IKEA نے 2030 تک "کلائمیٹ پازیٹو” بننے کا عہد کیا ہے، یعنی وہ اپنے تمام آپریشنز میں اتنی زیادہ کاربن کا اخراج کم کرے گا کہ وہ جو اخراج کرے گا، اس سے زیادہ ماحول سے نکالے گا۔ لیکن یہ بات صرف وعدے تک محدود نہیں، بلکہ IKEA نے اپنی کارروائیوں میں بھی اہم اقدامات کیے ہیں۔
مثلاً، IKEA نے 4 بلین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری قابل تجدید توانائی کے منصوبوں میں کی ہے۔ ان میں سرفہرست سولر پینلز اور ہوا سے توانائی حاصل کرنے کے منصوبے ہیں، جنہوں نے نہ صرف کمپنی کے توانائی کے اخراجات کو کم کیا بلکہ اس کی کاربن کی موجودہ صورتحال کو بھی بہتر کیا۔
موسمیاتی کارروائی کے معاشی فوائد
اب سوال یہ ہے کہ آخر کار موسمیاتی کارروائی کے معاشی فوائد کیا ہیں؟ اس کا جواب بہت سیدھا ہے: موسمیاتی اقدامات کمپنیوں کو سستا اور کارگر بناتے ہیں۔ آئیے، اس پر تفصیل سے بات کرتے ہیں:
- توانائی کی بچت
جب آپ خود کو گرین بناتے ہیں، تو صرف زمین کو ہی فائدہ نہیں پہنچتا، بلکہ آپ کے پیسے بھی بچتے ہیں! IKEA نے اپنی توانائی کی بچت کے لیے کئی منصوبے شروع کیے ہیں۔ اس میں زیادہ تر توانائی کے بچت والے آلات کا استعمال اور قابل تجدید توانائی کے منصوبے شامل ہیں۔ آپ سوچیں، جب آپ شمسی توانائی کے ذریعے اپنے بیلڈنگز کی بجلی حاصل کر سکتے ہیں تو آپ کا اخراجات کتنے کم ہوں گے۔
- سپلائی چین کی بہتری
IKEA نے اپنی سپلائی چین میں بھی کاربن کی مقدار کو کم کرنے کی کوششیں کی ہیں۔ اس کا مقصد نہ صرف ماحول کی حفاظت ہے بلکہ اپنے مال کی خریداری کی لاگت کو بھی کم کرنا ہے۔ مثال کے طور پر، IKEA نے اپنے تمام مصنوعات کے لیے 90 فیصد سے زیادہ ری سائیکل کردہ مواد کا استعمال شروع کر دیا ہے۔ اس سے کمپنی کو نہ صرف لاگت میں کمی آئی بلکہ اس کا ماحولیاتی اثر بھی کم ہوا۔
- صارفین کی موسمیاتی شعور کی بڑھتی ہوئی طلب
آج کل صارفین بھی ماحول دوست پروڈکٹس کی طرف زیادہ مائل ہو رہے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق، تقریباً 80 فیصد صارفین ماحول دوست مصنوعات خریدنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ یہ صرف ایک رجحان نہیں، بلکہ ایک حقیقت ہے جس سے IKEA جیسے کاروبار فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ IKEA نے اپنی مصنوعات میں توانائی بچانے والے آلات، ری سائیکل مواد سے بنے ہوئے فرنیچر، اور ایسے پروڈکٹس شامل کیے ہیں جو استعمال کے بعد دوبارہ استعمال یا ری سائیکل کیے جا سکتے ہیں۔ اس سے نہ صرف کمپنی کی ساکھ میں بہتری آئی بلکہ اس کے گاہکوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا۔
- برانڈ کی ساکھ اور گاہکوں کی وفاداری
IKEA کا ماحول دوست کردار اس کی برانڈ کی ساکھ کو مزید مضبوط کرتا ہے۔ جب آپ کے گاہک یہ دیکھتے ہیں کہ آپ ان کے لئے زمین اور ماحول کی حفاظت کر رہے ہیں تو وہ آپ کے برانڈ سے محبت کرتے ہیں۔ IKEA نے بھی اپنی ساکھ کو ماحول دوست کمپنی کے طور پر تشکیل دیا ہے، جس سے وہ اپنے گاہکوں کے درمیان ایک خاص مقام بنا چکا ہے۔ اس کی برانڈ کی ساکھ کو تقویت دینے کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ وہ سرمایہ کاروں اور دیگر کاروباری شراکت داروں کے لیے بھی ایک پرکشش انتخاب بن گیا ہے۔
- طویل مدتی معاشی استحکام
IKEA کا ماحول دوست راستہ نہ صرف فوری فوائد دیتا ہے بلکہ طویل مدتی فوائد بھی فراہم کرتا ہے۔ جب دنیا ایک کم کاربن معیشت کی طرف بڑھ رہی ہے، تو ایسی کمپنیاں جو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو نظر انداز کرتی ہیں، وہ مستقبل میں مشکلات کا شکار ہو سکتی ہیں۔ IKEA نے یہ سمجھا ہے کہ اگر آج وہ موسمیاتی اقدامات پر عمل کرے گا، تو اسے آنے والے برسوں میں اس کا فائدہ ہوگا۔ وہ پہلے سے تیار ہے کہ دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے اثرات سے بچ سکے۔
حکومتوں اور عالمی پالیسیوں کا کردار
جیسپر بروڈن نے حکومتوں سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ موسمیاتی کارروائی کے لئے مزید سخت پالیسیاں نافذ کریں تاکہ کمپنیوں کو موسمیاتی تبدیلی کے خلاف اقدامات کرنے کی ترغیب ملے۔ ان کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر موسمیاتی اقدامات کو تیز کرنے کی ضرورت ہے، اور حکومتوں کو اس میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے لکھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ حکومتیں "موسمیاتی کارروائی کو دوگنا کریں”، نہ کہ پیچھے ہٹیں۔
نتیجہ
جیسپر بروڈن کا کہنا ہے کہ موسمیاتی کارروائی کے معاشی فوائد اتنے بڑے ہیں کہ کوئی بھی کمپنی اس سے منہ نہیں موڑ سکتی۔ IKEA جیسے بڑے کاروبار نے یہ ثابت کر دکھایا ہے کہ اگر آپ ماحول کے بارے میں سوچتے ہیں تو نہ صرف آپ زمین کی مدد کر رہے ہیں، بلکہ آپ کی کمپنی کو بھی فائدہ پہنچ رہا ہے۔ تو، اگر آپ ابھی تک سوچ رہے ہیں کہ موسمیاتی اقدامات کاروبار کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، تو شاید آپ کو دوبارہ سوچنے کی ضرورت ہے، کیونکہ یہ تو آپ کی جیب کے لئے بھی بہت فائدے کا باعث بن سکتے ہیں۔