ڈزنی کے چیف ایگزیکٹیو باب ایگر نے اپنے اسٹاک آپشنز کا کچھ حصہ $42.7 ملین میں بیچ کر کیش آؤٹ کیا ہے، اور اب ان کے حصص کے نرخوں کا حساب کتاب کرنے والے ریگولیٹری فائلنگ میں کچھ خاص باتیں سامنے آئی ہیں۔ 22 نومبر کو، ایگر نے ڈزنی کے 372,412 حصص فروخت کیے، جن کی مجموعی مارکیٹ ویلیو $42,667,125.16 تھی۔ یہ حصص 2014 میں دیے گئے اسٹاک آپشنز تھے جو دسمبر میں ختم ہونے والے تھے، اور ایگر نے اس موقع پر اختیار کردہ تجارتی منصوبے کے تحت ان حصص کو فروخت کیا۔
اب، اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ ایگر جیب میں $42.7 ملین نہیں ڈال رہے۔ وہ 2014 میں دیے گئے آپشنز کو اسٹرائیک پرائس یعنی $92.24 فی حصص پر خرید سکتے تھے، تو اگر فرق دیکھا جائے تو اسٹاک کی فروخت سے حاصل ہونے والا منافع اس قیمت اور فروخت کے وقت کے شیئر کی قیمت (ٹیکس کے بعد) کے درمیان کا فرق ہو گا۔ جمعہ کو ڈزنی کا اسٹاک $115.65 فی حصص پر بند ہوا، اور اس سال اسٹاک میں 27 فیصد سے زائد کا اضافہ ہو چکا ہے۔
یاد رکھیے، ڈزنی نے اس سال کی مالی رپورٹ میں وال اسٹریٹ کے تخمینوں کو پیچھے چھوڑا، اور اس کے اسٹریمنگ کاروبار کی منافع میں اچھی خاصی اضافہ ہوا۔ مالی سال 2025 کے لیے Disney+ اور Hulu سے $1 بلین آپریٹنگ منافع کی توقع ہے۔
ڈزنی کا کہنا ہے کہ مالی سال 2025 کے لیے فی حصص کی آمدنی میں اضافے کی پیشن گوئی کی گئی ہے، اور 2026 اور 2027 کے لیے دوہری ہندسوں میں ای پی ایس کی ترقی کی امید ہے۔ کمپنی کے مطابق، وہ اپنے طویل مدتی امکانات پر پراعتماد ہے اور ترقی کے لیے بہترین پوزیشن میں ہے۔
73 سالہ ایگر کا معاہدہ 2026 کے آخر تک جاری رہے گا۔ یاد رکھیے، 2020 کے اوائل میں ایگر نے CEO کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا، اور باب چاپیک کو ان کی جگہ پر لایا گیا تھا، مگر نومبر 2022 میں بورڈ نے چاپیک کو نکال کر ایگر کو دوبارہ چیف ایگزیکٹیو بنا دیا۔
پچھلے مہینے، ڈزنی نے کہا کہ وہ 2026 کے آغاز تک ایگر کے جانشین کا اعلان کرے گا، اور جنوری 2025 سے جیمز گورمین کو چیئرمین کے طور پر نامزد کیا جائے گا۔ جیمز گورمین، جو مورگن اسٹینلے کے سابق CEO ہیں، ڈزنی کے بورڈ کی جانشینی کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں۔
یہ سب پڑھ کر تو ایسا لگ رہا ہے جیسے ڈزنی کا بورڈ کسی فائنل کی تیاری کر رہا ہو! حالانکہ، اگر یہ سب کچھ پاکستانی کمپنیوں میں ہوتا تو شائد بورڈ میٹنگز اور اسٹاک آپشنز کی باتوں میں کمی بیشی ہوتی، لیکن خیر، بڑے ناموں میں تو ہر کام مزے کا ہوتا ہے!
مزید تفصیلات
ڈزنی کے سی ای او باب ایگر نے 42.7 ملین ڈالر کے حصص فروخت کر دیے: تفصیل سے جائزہ
باب ایگر، جو کہ ڈزنی کے سی ای او ہیں، حال ہی میں خبروں میں آئے ہیں کیونکہ انہوں نے کمپنی کے حصص کی 42.7 ملین ڈالر مالیت فروخت کر دی ہے۔ یہ فیصلہ ایک شیڈولڈ ٹریڈنگ پلان کے تحت کیا گیا تھا جس میں 372,412 حصص بیچے گئے جو 2014 میں ایگر کو اسٹاک آپشنز کے طور پر دیے گئے تھے۔ یہ حصص دسمبر 2024 تک ایکسپائر ہونے والے تھے۔ ایگر کی اس حرکت سے کئی سوالات اٹھ رہے ہیں کہ ان کے مستقبل کے منصوبے کیا ہیں، ڈزنی کے حصص کی قیمت پر اس کا کیا اثر پڑے گا، اور کمپنی کے مستقبل میں کیا تبدیلیاں آ سکتی ہیں۔
آئیں، ہم اس حصص کی فروخت کے پیچھے کی تفصیلات پر نظر ڈالیں اور ساتھ ہی ڈزنی کے بارے میں بھی مکمل معلومات فراہم کریں تاکہ آپ کو اس کمپنی کی پوری تصویر مل سکے۔
باب ایگر کی اسٹاک فروخت: تفصیلات اور پس منظر
ریگولیٹری فائلنگ کے مطابق، 22 نومبر 2024 کو باب ایگر نے 372,412 ڈزنی حصص فروخت کیے جن کی کل مارکیٹ ویلیو 42,667,125.16 ڈالر تھی۔ یہ حصص 2014 میں ایگر کو اسٹاک آپشنز کے طور پر دیے گئے تھے جو دسمبر 2024 تک ایکسپائر ہونے والے تھے۔ اس فروخت کو ایگر نے اپنے تجارتی پلان کے تحت انجام دیا تھا، جسے عام طور پر Rule 10b5-1 پلان کہا جاتا ہے۔ یہ پلان ایگزیکٹوز کو اسٹاک کی فروخت کا شیڈول پہلے سے ترتیب دینے کی اجازت دیتا ہے تاکہ اندرونی تجارت کے الزامات سے بچا جا سکے۔
جہاں تک قیمت کا تعلق ہے، ایگر نے یہ حصص اس قیمت پر فروخت کیے جو ان کی اصل قیمت سے کہیں زیادہ تھی۔ ایگر کو 2014 میں جو اسٹاک آپشنز دیے گئے تھے، ان کی "اسٹرائیک پرائس” یعنی خریداری کی قیمت 92.24 ڈالر فی حصص تھی۔ تاہم، جب ایگر نے ان حصص کو فروخت کیا، تو ڈزنی کا اسٹاک 115.65 ڈالر فی حصص پر ٹریڈ ہو رہا تھا۔ اس فرق کے نتیجے میں ایگر کو اچھا خاصا منافع حاصل ہوا، اگرچہ اس منافع کا ایک بڑا حصہ ٹیکسز میں چلا گیا۔
یہ بات ذہن میں رکھیں کہ اس فروخت سے ایگر نے براہ راست 42.7 ملین ڈالر نہیں کمائے، بلکہ اس کا منافع اسٹرائیک پرائس اور مارکیٹ قیمت کے درمیان فرق سے آیا ہے، جو ٹیکس کے بعد صاف منافع ہوگا۔
ڈزنی کے حصص کی کارکردگی اور مالی صحت
ڈزنی کے حصص نے 2024 میں زبردست کارکردگی دکھائی ہے، جس کی قیمت 27 فیصد تک بڑھ چکی ہے۔ یہ اضافہ کئی عوامل کی وجہ سے ممکن ہوا، جن میں کمپنی کی بہتر مالی کارکردگی، اسٹریمنگ بزنس کا فائدہ، اور سرمایہ کاروں کا اعتماد شامل ہے۔ ڈزنی نے اپنے سہ ماہی مالیاتی نتائج میں وال اسٹریٹ کی توقعات کو پیچھے چھوڑا اور اس کے اسٹریمنگ بزنس کی منافع میں اضافہ ہوا۔
14 نومبر 2024 کو ڈزنی نے ستمبر کے لیے بہتر مالی رپورٹ پیش کی، جس نے تجزیہ کاروں کی پیش گوئیوں کو تجاوز کیا۔ کمپنی نے Disney+ اور Hulu سے 2025 کے مالی سال کے دوران تقریباً 1 بلین ڈالر کا آپریٹنگ منافع حاصل کرنے کی پیش گوئی کی ہے۔ اس کے علاوہ، ڈزنی نے 2025 کے مالی سال کے لیے حصص کی آمدنی میں اضافے کی پیشن گوئی کی ہے، اور 2026 اور 2027 کے لیے دوہری ہندسوں میں ای پی ایس (Earnings Per Share) کی ترقی کی توقع ظاہر کی ہے۔
یہ تمام مالیاتی پیش گوئیاں اور ڈزنی کی بڑھتی ہوئی اسٹریمنگ سروسز کمپنی کی طویل مدتی ترقی کے لیے ایک مثبت اشارہ ہیں۔
باب ایگر کون ہیایگر
باب ایگر ڈزنی کے لیے ایک جانا پہچانا نام ہیں۔ ایگر، جو کہ 73 سال کے ہیں، ڈزنی کے سی ای او کے طور پر 2005 سے 2020 تک کام کرتے رہے ہیں اور اس دوران انہوں نے کمپنی کو عالمی سطح پر کامیاب بنایا۔ ایگر کی قیادت میں، ڈزنی نے کئی بڑی خریداریوں کیں جیسے Pixar، Marvel، Lucasfilm (جو Star Wars کی مالک ہے)، اور 21st Century Fox۔ ان خریداریوں نے ڈزنی کو ایک مضبوط تفریحی طاقت بنا دیا اور کمپنی کو انڈسٹری کے سامنے ایک مقام دلایا۔
ایگر کی قیادت میں ڈزنی نے نہ صرف تخلیقی بلکہ مالیاتی کامیابی حاصل کی۔ ان کا دوبارہ سی ای او بننا 2022 میں ڈزنی کے لیے ایک نئی پوزیشن پر تھا، جب بورڈ نے باب چیپیک کو معزول کر کے ایگر کو واپس بلایا۔ ایگر کی واپسی کے بعد، ڈزنی نے خود کو پھر سے منظم کیا اور اس کی اسٹریمنگ سروسز میں کامیابیاں حاصل کیں۔
ایگر کا معاہدہ 2026 کے آخر تک ہے، اور کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2026 میں ایگر کے جانشین کا اعلان کرے گی۔ اس دوران، جیمز گورمین، جو کہ مورگن اسٹینلے کے سابق سی ای او ہیں، 2025 سے ڈزنی کے چیئرمین بنیں گے۔
ڈزنی کمپنی کا تفصیلی جائزہ
ڈزنی کا آغاز 1923 میں والٹ ڈزنی اور رائے ڈزنی نے کیا تھا۔ ابتدا میں یہ ایک اینیمیشن اسٹوڈیو تھا، مگر آج ڈزنی دنیا کی سب سے بڑی تفریحی کمپنیاں میں سے ایک ہے، جو کئی مختلف شعبوں میں کام کر رہی ہے۔ اس کا اثر صرف اینیمیشن تک محدود نہیں رہا بلکہ یہ اب عالمی تفریحی، میڈٰیا، اور اسٹریمنگ انڈسٹری کا ایک ستون بن چکا ہے۔
ڈزنی کی مختلف کاروباری شعبے ہیں جن میں میڈیا نیٹ ورک، پارکس، اسٹوڈیو انٹرٹینمنٹ، اور اسٹریمنگ سروسز شامل ہیں:
1. میڈیا نیٹ ورک
ڈزنی مختلف میڈیا چینلز اور نیٹ ورک کی مالک ہے جن میں ABC، ESPN، اور دیگر کیبل چینلز شامل ہیں۔ ESPN، جو کہ کھیلوں کی براڈکاسٹنگ کا سرکردہ ادارہ ہے، ڈزنی کے لیے اہم آمدنی کا ذریعہ ہے۔
2. پارکس، تجربات، اور مصنوعات
ڈزنی کے تھیم پارکس دنیا کے سب سے مشہور سیاحتی مقامات میں شامل ہیں۔ یہ پارکس ڈزنی کی مشہور فلموں اور کرداروں پر مبنی ہیں۔ ڈزنی کا پارک بزنس نہ صرف تفریحی پارکوں تک محدود ہے بلکہ اس میں کروز لائنز، ہوٹلز، اور مختلف مرچنڈائز مصنوعات بھی شامل ہیں۔
3. اسٹوڈیو انٹرٹینمنٹ
ڈزنی کی فلمی صنعت میں بھی بڑی کامیابیاں ہیں، اور اس کے پاس کئی بڑی فلم اسٹوڈیوز ہیں جیسے Walt Disney Pictures، Pixar، Marvel Studios، Lucasfilm، اور 20th Century Studios۔ یہ اسٹوڈیوز کئی ہٹ فلموں کی پیداوار کا حصہ ہیں جن میں The Avengers سیریز، Star Wars کی فلمیں اور انیمیشن کلاسک جیسے The Lion King اور Frozen شامل ہیں۔
4. اسٹریمنگ سروسز
ڈزنی نے اسٹریمنگ سروسز میں بھی قدم رکھا ہے۔ Disney+، جو 2019 میں لانچ کیا گیا تھا، اب دنیا کی سب سے بڑی اسٹریمنگ سروسز میں سے ایک ہے۔ اس کے علاوہ، ڈزنی نے Hulu کو بھی خرید لیا ہے، جو مختلف ٹی وی شوز، فلموں، اور خصوصی مواد کا حامل ہے۔
نتیجہ
باب ایگر کی 42.7 ملین ڈالر مالیت کے حصص کی فروخت ڈزنی کی زبردست مالی کارکردگی کا عکاس ہے۔ ڈزنی ایک ایسی کمپنی ہے جو مسلسل ترقی کی راہ پر گامزن ہے، اور ایگر کی قیادت میں اس کی مالی اور تخلیقی کامیابیاں واضح ہیں۔ کمپنی کے لیے آئندہ کا منظر بھی روشن دکھائی دیتا ہے، خاص طور پر اس کی اسٹریمنگ سروسز کی ترقی کے ساتھ۔ ڈزنی کا مستقبل پُر امید نظر آ رہا ہے، اور ایگر کی قیادت میں کمپنی نے خود کو ایک مضبوط پوزیشن میں رکھا ہے۔