اسلام آباد:
آذربائیجان نے پاکستان میں 3 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے تاکہ ہماری معیشت کو مزید پٹڑی پر لایا جا سکے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ کے اجلاس میں خوشخبری دی کہ آذربائیجان نے 2 سے 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو کہ پاکستان کی معیشت کو نئی جہت دے گا۔
وزیراعظم نے بتایا کہ سعودی عرب کے حالیہ دورے کے بعد ایک وفد ریاض روانہ ہو چکا ہے تاکہ مختلف شعبوں جیسے شمسی توانائی، کان کنی، معدنیات اور آئی ٹی میں تعاون بڑھایا جا سکے۔ اور تو اور، سعودی عرب اور خلیج میں آئی ٹی پروفیشنلز کی بڑھتی ہوئی مانگ کو دیکھتے ہوئے، پاکستان اس کا بہترین حل فراہم کر سکتا ہے۔ وزیرِ اعظم نے وزارتِ آئی ٹی کو ہدایت دی کہ وہ عالمی معیار کی آئی ٹی ورک فورس تیار کرنے کے لیے ایک جامع حکمت عملی وضع کرے۔
انہوں نے سعودی عرب کے ساتھ مفاہمت ناموں پر جلد عمل درآمد کی اہمیت پر زور دیا تاکہ ہمارے آئی ٹی ماہرین کو بھرپور مواقع مل سکیں۔ وزیراعظم نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پالیسی ریٹ میں 250 بیسس پوائنٹس کی کمی کا خیرمقدم کیا، جس سے شرح سود 15 فیصد تک آ گئی ہے، اور کہا کہ اس سے حکومت کے معاشی استحکام کے اقدامات کے اچھے اثرات نظر آ رہے ہیں۔
وزیرِ اعظم نے اس کمی کو سرمایہ کاری کے لیے حوصلہ افزائی کا باعث قرار دیا، خاص طور پر صنعتی، تجارتی، زرعی اور برآمدی شعبوں میں۔ انہوں نے بتایا کہ پالیسی ریٹ میں کمی کے بعد پیداوار، برآمدات اور روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوا ہے، اور اس کے نتیجے میں حکومت کے قرضوں میں 1.3 ٹریلین روپے کی کمی بھی آئی۔
وزیرِ اعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت کی دانشمندانہ اقتصادی پالیسیوں سے معیشت مزید مضبوط ہوگی۔ اور جی ہاں، ٹیکس وصولی کے مسائل بھی ہیں، مگر انہوں نے کہا کہ "ٹیکس دہندگان ہی ملک کے سچے محب وطن ہیں”، اور ایف بی آر کو ٹیکس چوری کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت بھی دی۔
آخر میں، وزیرِ اعظم نے یہ بھی بتایا کہ حکومت "موسم سرما کے پیکج” کے تحت بجلی کے صارفین کو ریلیف دینے کے لیے جلد اعلان کرے گی۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت نے عوامی ریلیف فراہم کرنے، معیشت کو مستحکم کرنے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں اور مزید منصوبوں پر کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک اجلاس کی صدارت کریں گے، جس میں ٹیکس وصولیوں اور محصولات کے چیلنجز پر بات کی جائے گی۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان کو درپیش معاشی چیلنجز کے باوجود، انہیں پورا یقین ہے کہ قوم کی لچک اور طاقت سے ہم ترقی کی راہ پر گامزن ہوں گے، چاہے تھوڑی سی قربانی ہی کیوں نہ دینی پڑے۔ پاکستانیوں کی ہمت اور طاقت کو کسی سے کم نہیں سمجھا جا سکتا!
مزید تفصیلات
آذربائیجان نے گزشتہ دو سالوں میں پاکستان میں کی جانے والی سرمایہ کاری میں بے پناہ دلچسپی دکھائی ہے، اور اب $3 ارب کی سرمایہ کاری کے اعلان کے ساتھ اس کا ارادہ مزید مضبوط ہو چکا ہے۔ یہ صرف ایک آغاز ہے کیونکہ آذربائیجان کی نظر پاکستان کے اہم شعبوں پر ہے جہاں وہ اپنی اقتصادی موجودگی بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔
آذربائیجان کی پچھلے دو سالوں میں سرمایہ کاری
- توانائی اور انفراسٹرکچر کے منصوبے
آذربائیجان ہمیشہ سے توانائی کے شعبے میں اہم رہا ہے، اور گزشتہ دو سالوں میں اس نے پاکستان کے توانائی کے شعبے میں اپنی سرمایہ کاری بڑھائی ہے۔ پاکستان میں گیس پائپ لائن منصوبوں اور بجلی کی پیداوار میں آذربائیجان کی سرمایہ کاری $1 بلین تک پہنچنے کی توقع ہے۔ یہ اقدامات پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اہم ہیں، اور اس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ - ٹیلی کمیونیکیشن کا شعبہ
آذربائیجان نے پاکستان کے ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے میں بھی سرمایہ کاری کی ہے۔ آذربائیجان کی ٹیلی کام کمپنی "ازرسل” نے پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کی ہے تاکہ انٹرنیٹ کی سہولتوں کو بہتر بنایا جا سکے۔ یہ شراکت داری پاکستانی عوام کے لیے بہتر ڈیجیٹل سروسز فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، اور یہ پاکستان کے اندر آذربائیجان کے ٹیکنالوجی کے شعبے میں دلچسپی کو ظاہر کرتی ہے۔ - زرعی شعبہ اور ٹیکنالوجی
آذربائیجان نے پاکستانی کسانوں کے لیے زرعی ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کی ہے تاکہ پاکستان کی زرعی پیداوار میں اضافہ ہو سکے۔ آذربائیجان نے $500 ملین کی سرمایہ کاری کے ساتھ جدید آبی نظام، کیڑوں کے کنٹرول اور مٹی کے انتظام کے طریقوں کو متعارف کروایا ہے تاکہ پاکستان کے دیہی علاقوں میں فصلوں کی پیداوار بڑھائی جا سکے۔ یہ ایک بہترین مثال ہے کہ آذربائیجان نہ صرف ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کر رہا ہے، بلکہ مقامی صنعتوں کو مضبوط بنانے کے لیے بھی قدم اٹھا رہا ہے۔ - سیاحت اور ہوٹلنگ کا شعبہ
آذربائیجان نے پاکستان میں سیاحت کے شعبے میں بھی سرمایہ کاری کی ہے۔ 2023 میں دونوں ممالک کے درمیان سیاحتی معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں جس کے تحت پاکستان کے ہوٹلنگ اور سیاحتی ڈھانچے کو جدید بنایا جائے گا۔ یہ منصوبہ دونوں ممالک کے مابین سیاحتی روابط کو فروغ دینے کے لیے اہم ہے، اور آذربائیجان کی حکومت نے اس شعبے میں اپنی سرمایہ کاری کی مقدار میں اضافے کا ارادہ کیا ہے۔ - مالیاتی شعبے کی شراکت داری
آذربائیجان نے پاکستان میں اپنے مالیاتی اداروں کو مزید مضبوط کیا ہے۔ آذربائیجان کے بینکوں نے پاکستان میں اپنی برانچز کھول کر دونوں ممالک کے درمیان مالیاتی لین دین کو سہولت فراہم کی ہے۔ اس اقدام سے پاکستان کی معیشت کو فائدہ پہنچا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات مزید مستحکم ہوئے ہیں۔
مستقبل کے امکانات
آذربائیجان کا ارادہ ہے کہ وہ پاکستان کے توانائی، زراعت، اور آئی ٹی کے شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کرے گا۔ اگرچہ $3 ارب کی سرمایہ کاری صرف آغاز ہے، لیکن یہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کی جانب ایک قدم ہے۔ آذربائیجان کے یہ منصوبے پاکستانی معیشت کے لیے ایک زبردست موقع فراہم کرتے ہیں۔