کوہاٹ سیمنٹ کمپنی لمیٹڈ (KOHC) نے 5.34 میگاواٹ کا آن گرڈ سولر پاور پلانٹ کامیابی سے نصب کر کے ایک اور بڑا سنگ میل عبور کر لیا ہے۔ کمپنی نے اس خوشخبری کو بدھ کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) کو بتایا۔
نوٹس میں کہا گیا، "ہمیں یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ کمپنی نے اپنے پلانٹ کی سائٹ، کوہاٹ میں 5.34 میگاواٹ کا سولر پاور پلانٹ کامیابی سے نصب اور آپریشنل کر لیا ہے۔”
اس کے علاوہ، "یہ نیا منصوبہ پہلے سے موجود 10 میگاواٹ کے سولر پاور پلانٹ کے علاوہ ہے جو اسی جگہ پر فعال ہے۔” واہ! اب تو روشنی ہی روشنی ہے!
یہ فیصلہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی شمسی توانائی کی مقبولیت کو ظاہر کرتا ہے، جہاں اب ہر دوسرا شخص اپنے چھت پر سولر پلانٹ لگانے کا سوچ رہا ہے۔ اور یہ تیز رفتار رواج نہ صرف رہائشی بلکہ تجارتی شعبوں میں بھی بڑھ رہا ہے۔
حکومت اور فیصلہ ساز اس تیزی سے بدلتے ہوئے منظرنامے سے بخوبی آگاہ ہیں، کیونکہ بجلی کی کھپت میں کوئی خاص تبدیلی نہیں آئی، لیکن شمسی توانائی کے اس نئے "ٹریک” پر چلنا یقینی طور پر ایک اچھا خیال ہے۔
اس بڑھتے ہوئے رجحان کی ایک اور مثال گل احمد ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے ہے، جنہوں نے اپریل کے آغاز میں 17.1 میگاواٹ کا روف ٹاپ سولر پلانٹ نصب کرنے کا اعلان کیا۔
پاکستان کے سیمنٹ سیکٹر میں بھی شمسی توانائی کی دوڑ لگ گئی ہے۔ پچھلے سال اگست میں، لکی سیمنٹ نے کراچی میں 25 میگاواٹ کا کیپٹیو سولر پاور پلانٹ کامیابی سے چلایا تھا، اور ڈی جی خان سیمنٹ نے گزشتہ سال مارچ میں خیرپور میں 7 میگاواٹ کا آن گرڈ سولر پاور پلانٹ کامیابی سے نصب کیا۔
یہ سب منصوبے ایک بات ثابت کرتے ہیں: پاکستان اب ایک نیا "سولر نیشن” بننے کی راہ پر ہے! شمسی توانائی کی آمد نے یقینی طور پر ملک میں توانائی کے شعبے کا منظر بدل دیا ہے، اور یہ سب "سورج” کے کرم سے ممکن ہو رہا ہے۔
پاکستان میں شمسی توانائی کا رجحان بڑھ رہا ہے، اور یہ صرف توانائی کی بچت نہیں بلکہ اقتصادی ترقی کا ایک زبردست طریقہ بھی بن رہا ہے۔ تو، کیا آپ بھی اپنے کاروبار یا گھر کے لئے سولر پاور پلانٹ لگانے کا سوچ رہے ہیں؟ اب وقت آ گیا ہے کہ "سورج کی روشنی سے فائدہ اُٹھایا جائے”۔
مزید تفصیلات
کوہاٹ سیمنٹ نے 5.34 میگاواٹ کا سولر پاور پلانٹ نصب کر کے توانائی کے شعبے میں ایک اور بڑا قدم اٹھایا ہے! یہ ایک زبردست اور روشن قدم ہے، جس کا مقصد نہ صرف کمپنی کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنا ہے بلکہ ماحولیاتی تحفظ میں بھی اپنا حصہ ڈالنا ہے۔ یہ سولر پلانٹ کمپنی کے 10 میگاواٹ کے پہلے سے فعال سولر پلانٹ کے علاوہ ہے، جو واقعی "روشنی کی دوگنی” بات کرتا ہے۔
پاکستان میں حالیہ سالوں میں شمسی توانائی کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئی ہے، جس کی وجہ سے کئی کمپنیاں، بشمول کوہاٹ سیمنٹ، سولر پاور منصوبوں میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔ 2022 اور 2023 میں، شمسی توانائی کی قیمتوں میں کمی آئی ہے، اور اب تک، پاکستان میں سولر پاور پلانٹس کی قیمت تقریباً 0.05 سے 0.07 ڈالر فی کلو واٹ کے درمیان رہی ہے۔ یہ قیمتیں اتنی کم ہو چکی ہیں کہ اب ہر کاروبار چاہتا ہے کہ وہ "سورج سے مفت پاور” کا فائدہ اٹھائے۔
پاکستان میں سولر پاور کا رجحان بڑھ رہا ہے، اور یہ نہ صرف توانائی کی بچت کے لیے بہترین ہے بلکہ اقتصادی ترقی کی راہ بھی ہموار کر رہا ہے۔ تو، اگر آپ بھی اپنے کاروبار یا گھر کے لیے سولر پلانٹ لگانے کا سوچ رہے ہیں، تو "سورج کی روشنی سے فائدہ اٹھانے کا یہی بہترین وقت ہے!”
اب جب سولر پاور کا کھیل "سورج کی طرح چمک رہا ہے”، تو کیا آپ بھی اس کا حصہ بننے کا سوچ رہے ہیں؟ اس بڑھتے ہوئے رجحان کے ساتھ، پاکستان یقینی طور پر ایک "سولر نیشن” بننے کی راہ پر ہے۔