پی آئی اے کی خریدار بننے کی دوڑ: خیبرپختونخوا اور پنجاب کی دلچسپی پر تنقید کی بوچھاڑ، مفتاح اسماعیل کا پُر مزاح تبصرہ
اسلام آباد: خسارے میں چلنے والی پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے خریدار بننے کی خواہش نے خیبرپختونخوا اور پنجاب کی صوبائی حکومتوں کو شدید تنقید کی زد میں لا کھڑا کیا ہے۔ سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے زور دیا کہ صوبے ہوائی جہاز اڑانے کی بجائے عوام کی خدمت کو ترجیح دیں۔
مفتاح اسماعیل نے جیو نیوز کے پروگرام "نیا پاکستان” میں برجستہ انداز میں کہا، "بھائی، دنیا میں کہاں صوبے ایئر لائنز چلاتے ہیں؟” ان کا کہنا تھا کہ صوبے کی بنیادی ذمہ داری عوام کو صحت، تعلیم اور دیگر سہولیات فراہم کرنا ہے، نہ کہ ہوائی جہاز اڑانا۔
ایئر لائن کی نجکاری کی کوششوں میں دلچسپ موڑ اس وقت آیا جب واحد بولی دینے والے بلیو ورلڈ سٹی نے پی آئی اے کے 60 فیصد حصص کے لیے صرف 10 ارب روپے کی پیشکش کی، جبکہ حکومت 85 ارب روپے کی توقعات وابستہ کیے بیٹھی تھی۔ اس کے بعد خیبرپختونخوا حکومت نے اپنی دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بولی سے زیادہ پیشکش دیں گے۔ جیسے ہی کے پی حکومت نے اس دوڑ میں قدم رکھا، مریم نواز کی زیر قیادت پنجاب حکومت نے بھی میدان میں آتے ہوئے "ایئر پنجاب” کے نام سے اپنی ایئر لائن کا خواب دیکھنا شروع کر دیا۔
نیویارک میں مسلم لیگ (ن) کے حامیوں سے ملاقات کے دوران نواز شریف نے خوشگوار انداز میں انکشاف کیا کہ مریم نواز پی آئی اے خرید کر اس کا نام "ایئر پنجاب” رکھنے کی خواہاں ہیں۔
مفتاح اسماعیل نے اس صورتحال پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "مجھے نہیں معلوم تھا کہ کسی صوبے کی بھی اپنی ایئر لائن ہو سکتی ہے!” ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری کی کوششوں میں پیشگی شرائط ایسی تھیں کہ ممکنہ خریدار حوصلہ ہار بیٹھے۔
پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے دباؤ کا سامنا ہے کہ وہ اپنی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری کرے۔ پی آئی اے کی فروخت کے حوالے سے بار بار نیلامی کی ڈیڈ لائنز کا مؤخر ہونا اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں کمی ہے۔
حکومت کا ابتدائی منصوبہ یہ تھا کہ 14 اگست کو پی آئی اے کسی خریدار کو سونپ دی جائے گی، مگر اب یہ تاریخ 31 اکتوبر تک مؤخر ہو چکی ہے۔
تو شاید ہمیں "پی آئی اے کے ساتھ ساتھ پاکستان” کو بھی کوئی سنبھالنے والا مل جائے، ورنہ یہ ادارہ تو روز بروز نیچے کی طرف محوِ پرواز ہے۔