چین کا ایک سالہ لون پرائم ریٹ (ایل پی آر)، جو کہ مارکیٹ میں قرضے دینے والی شرح ہے، جمعہ کو 3.1 فیصد پر ہی برقرار رہا، یعنی نومبر سے کچھ نہیں بدلا۔ نیشنل انٹربینک فنڈنگ سینٹر کے مطابق، پانچ سال سے زیادہ کا ایل پی آر، جو زیادہ تر لوگ اپنے رہن کے حساب سے دیکھتے ہیں، بھی 3.6 فیصد پر ثابت قدم رہا۔
اب یہ ڈیٹا ہر ماہ بینکوں کے لیے قیمتوں کا حوالہ دیتا ہے اور پیپلز بینک آف چائنا (PBOC) کی اوپن مارکیٹ آپریشنز کی شرحوں پر مبنی ہوتا ہے۔
چین کے رہنماؤں نے اس ماہ کے آغاز میں ایک بڑی میٹنگ میں اعلان کیا کہ وہ چینی معیشت کو سہارا دینے کے لیے مالیاتی پالیسیوں میں نرمی لائیں گے، جس میں سود کی شرح میں کمی بھی شامل ہے۔ یعنی، بس چین میں ہنر مند لوگ ہیں، جو کمر توڑ شرحوں کو کم کرنے میں ماہر ہیں!
اکتوبر میں 25 بیسس پوائنٹ کی کمی کے بعد پی بی او سی نے دسمبر میں ایک سال اور پانچ سالہ ایل پی آر میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔ جولائی میں بھی مرکزی بینک نے قرضوں کی شرحوں میں کمی کی تھی، جس سے مارکیٹ میں تھوڑی ہلچل مچ گئی۔ اب لوگوں کو پتا چل رہا ہے کہ چین میں تو کچھ بھی ہو سکتا ہے، بس کمی آتی رہتی ہے!
ایل پی آر میں حالیہ تبدیلیوں پر گولڈن کریڈٹ ریٹنگ کے چیف میکرو تجزیہ کار وانگ کنگ کا کہنا ہے، "پالیسی میں تبدیلی کے بعد، اکتوبر سے معیشت کی حالت میں بہتری آئی ہے اور رئیل اسٹیٹ مارکیٹ نے بھی کچھ اچھا کرنا شروع کر دیا ہے۔” ان کی بات سے لگتا ہے کہ یہ چین میں تو ہنسی مذاق کے ساتھ کام کر رہا ہے، لیکن یہ سب کا فائدہ کر رہا ہے۔
ایل پی آر میں کمی کا مقصد کاروباری اداروں اور رہائشیوں کے لیے مالیاتی بوجھ کم کرنا ہے۔ اس طرح، ایل پی آر کا مسلسل استحکام دراصل اس بات کا عکاس ہے کہ چین میں مسلسل کچھ نہ کچھ ہوتا رہتا ہے، چاہے کوئی دیکھے یا نہ دیکھے۔
مزید تفصیلات
چین کا ایک سالہ لون پرائم ریٹ (LPR) دسمبر 2024 میں مستحکم رہا، جو کہ چینی معیشت کی موجودہ صورتحال اور پیپلز بینک آف چین (PBOC) کے مالیاتی استحکام کے اقدامات کو ظاہر کرتا ہے۔ ایک سالہ LPR جو قرضوں کے لیے اہم شرح ہے، 3.1 فیصد پر برقرار رہا، جو نومبر کی شرح کے برابر ہے۔ اس کے علاوہ پانچ سالہ LPR بھی جو رہائشی قرضوں اور رہن کے نرخوں کا تعین کرتا ہے، 3.6 فیصد پر مستحکم رہا۔
چین کی معیشت اور مالیاتی حکمت عملی:
LPR کا یہ استحکام ایک طرف تو چین کی معیشت کو سہارا دینے کے لیے پیپلز بینک آف چین کے جاری اقدامات کو ظاہر کرتا ہے، لیکن دوسری طرف یہ چینی حکومت کی احتیاطی حکمت عملی کو بھی واضح کرتا ہے۔ 2024 کے آغاز سے ہی چین کو مختلف اقتصادی چیلنجز کا سامنا رہا ہے، جن میں سست ترقی، جائیداد کے شعبے کی مشکلات، اور عالمی تجارت میں عدم استحکام شامل ہیں۔ اس کے باوجود پی بی او سی نے LPR کو کم کرنے سے گریز کیا ہے، جو ظاہر کرتا ہے کہ وہ اقتصادی تحریک کی سہولت دینے کے ساتھ ساتھ مالی خطرات کو بھی کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ریئل اسٹیٹ اور رہن کے قرضے:
چین میں پانچ سالہ LPR کا براہ راست اثر رہن کے قرضوں پر پڑتا ہے، جو اکثر چینی خاندانوں کی سب سے بڑی مالی ذمہ داری ہوتی ہے۔ اس لیے جب پانچ سالہ LPR میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، تو یہ رہائشی مارکیٹ میں استحکام کی کوششوں کو ظاہر کرتا ہے۔ اگرچہ چین کا جائیداد کا شعبہ بحران کا شکار رہا ہے، لیکن اس استحکام سے قرض لینے والوں کو کچھ امید کی کرن ملی ہے کہ اب قیمتوں میں مزید اضافہ نہیں ہوگا۔
چینی حکومت نے مختلف پالیسیوں اور مراعات کے ذریعے اس شعبے کو سہارا دینے کی کوشش کی ہے۔ مثال کے طور پر، کم شرح سود والے قرضے اور حکومت کی طرف سے رئیل اسٹیٹ کی مالی معاونت کی اسکیمیں متعارف کرائی گئی ہیں تاکہ مارکیٹ میں توازن قائم کیا جا سکے۔
مستقبل کی پیشنگوئیاں:
ماہرین کا کہنا ہے کہ چین کا LPR مستقبل میں بھی مستحکم رہنے کا امکان ہے، کم از کم قلیل مدت میں۔ اگرچہ PBOC نے Dسیٹمبر میں کوئی نئی کمی نہیں کی، لیکن وہ اس بات کا تجزیہ بھی کر رہا ہے کہ کس طرح مالیات کو مزید بڑھایا جا سکتا ہے تاکہ معیشت کو زیادہ تیزی سے بحال کیا جا سکے۔ بعض ماہرین کا خیال ہے کہ اگر معیشت میں سست روی یا مہنگائی بڑھتی ہے تو پی بی او سی مزید اقدامات کرسکتا ہے۔
چینی معیشت: کچھ چینی جادو؟
چین کے مالیاتی اقدامات تو جیسے جادو کی طرح کام کر رہے ہیں، جہاں کبھی LPR کم ہوتا ہے اور کبھی اوپر جاتا ہے، لیکن آخرکار سب کچھ قابو میں آ جاتا ہے۔ چین کی پالیسیوں کا ایک عجیب سسٹم ہے جہاں چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں بھی پورے اقتصادی منظرنامے کو بدل دیتی ہیں۔ جیسے ہم پاکستانیوں کے ہاں بھی کبھی ٹماٹر کے دام بدلتے ہیں اور کبھی چینی حکومت اپنی شرحوں میں، اس لیے چین میں ہمیشہ کچھ نہ کچھ ہوتا رہتا ہے!
اختتام:
چین کا LPR دسمبر میں مستحکم رہنا، اس بات کا اشارہ ہے کہ پی بی او سی کا معاشی استحکام کے لیے طے کیا گیا راستہ ابھی تک کامیاب ہے۔ تاہم، یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آئندہ چند مہینوں میں چین کی معیشت کس سمت میں جائے گی۔ کیا حکومت مزید اقدامات کرے گی، یا یہ استحکام ہی چین کی جادوئی کامیابی کا راز ہے؟
#BusinessTrendsPakistan #CryptoTradingTips #PakistaniStockMarket #UrduTechNews #DigitalEconomyPakistan #BitcoinPakistan #FinanceNewsPakistan #StartupTrendsUrdu #BlockchainBasics #UrduEconomicUpdates