ہونڈا اور نسان نے اپنے انضمام کے امکانات کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا ہے، جس سے ٹوکیو میں جاپانی آٹوموبائل انڈسٹری میں ایک زبردست چمچماتا تجارتی سیشن شروع ہوگیا ہے، جیسے ہماری دکان میں نیا سیل آ جائے تو!
بدھ کے روز نسان نے کہا کہ ہونڈا کے ساتھ انضمام اور دوسرے تعاون کے دروازے کھلے ہیں، جس سے جاپانی اور عالمی گاڑیوں کی صنعت میں بڑا بدلاؤ آسکتا ہے، جیسے پاکستان میں اچانک تیز بارش اور سیلاب آ جائے۔
نسان کے حصص میں 24 فیصد کا دھماکہ خیز اضافہ ہوا، جبکہ ہونڈا کے حصص میں 3 فیصد کمی آئی۔ ٹوکیو اسٹاک ایکسچینج نے ابتدائی طور پر نسان کے حصص کی تجارت روکنے کا سوچا، مگر جیسے ہی مارکیٹ کھلی، معاملہ الٹ گیا، اور سب کچھ ٹھیک ہو گیا، جیسے دکاندار کو اچانک گاہک مل جائے۔
اب اس میں ایک اور نیا موڑ آیا ہے! تائیوان کی Foxconn، جو آئی فون بنانے کے لیے مشہور ہے، نے بھی نسان سے حصص خریدنے کی خواہش ظاہر کی ہے، جیسے کوئی لڑکی مانگے بغیر زیور کا سیٹ لے آئے۔
نیکی نے رپورٹ کیا کہ دونوں جاپانی آٹوموبائل سازوں کو یقین ہے کہ انضمام سے وہ برقی گاڑیوں کی دوڑ میں سب سے آگے ہوں گے۔ اگر یہ معاہدہ آگے بڑھا، تو دونوں کمپنیاں مشترکہ ادارے کے لیے ایکویٹی میں سرمایہ کاری کر سکتی ہیں، اور مٹسوبشی موٹرز بھی شامل ہو سکتی ہے، جسے نسان کی جزوی حمایت حاصل ہے۔
یو بی ایس کے تجزیہ کاروں نے اس معاہدے کو "ضروری” قرار دیا ہے، جیسا کہ آج کل پاکستانی مارکیٹ میں مضبوط سرمایے کی ضرورت ہے، تاکہ بدلتی ہوئی صنعت میں بقاء برقرار رکھی جا سکے۔
یاد رہے کہ ہونڈا اور نسان نے اس سال کے شروع میں اپنے برقی گاڑیوں کے کاروبار میں تعاون کرنے کا اعلان کیا تھا، اور مٹسوبشی نے بھی اس میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا تھا، جیسے ہمارے پاکستانی دوست جب ایک پرائیویٹ پارٹی میں دوسرے کو دعوت دیتے ہیں۔
مزید تفصیلات
نسان کے اسٹاک میں تقریباً 24% کا اضافہ ہوا ہے، اور یہ اضافہ سرمایہ کاروں کی طرف سے ہونڈا کے ساتھ ممکنہ معاہدے کے امکانات پر مبنی ہے۔ اس خبر نے مارکیٹ میں ہلچل مچادی ہے کیونکہ جاپان کی آٹو انڈسٹری ایک بڑے تبدیلی کے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے۔ نسان اور ہونڈا کے درمیان بات چیت شروع ہوچکی ہے، اور دونوں کمپنیاں ایک دوسرے کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے لیے ممکنہ طور پر انضمام یا مشترکہ منصوبوں پر غور کر رہی ہیں۔
اگر یہ معاہدہ مکمل ہوتا ہے تو نسان اور ہونڈا کا مجموعی مالیت 54 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا، جو انہیں دنیا کے تیسرے سب سے بڑے آٹوموبائل گروپ کے طور پر قائم کرے گا، اور وہ ٹویوٹا اور ووکس ویگن کے بعد تیسرے نمبر پر ہوں گے۔ دونوں کمپنیاں پہلے ہی الیکٹریکل گاڑیوں کے شعبے میں تعاون کر رہی ہیں، لیکن نسان کی مالی مشکلات نے ان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت کو بڑھا دیا ہے۔
نسان نے حال ہی میں 2.6 بلین ڈالر کے بچت منصوبے کا اعلان کیا تھا، جس میں 9,000 ملازمین کی چھانٹی اور عالمی پیداوار کی صلاحیت میں 20% کی کمی شامل ہے۔ ان سب کے باوجود، یہ معاہدہ صرف نسان کی مالی مشکلات کو حل کرنے کا ایک ذریعہ نہیں بلکہ ایک حکمت عملی بھی ہے تاکہ وہ تیز رفتار تبدیلیوں والے الیکٹریکل گاڑیوں کے بازار میں اپنی پوزیشن مضبوط کر سکے۔
اگرچہ یہ بات چیت شروع ہوچکی ہیں، لیکن ابھی تک کسی حتمی معاہدے کا اعلان نہیں کیا گیا۔ نسان اور ہونڈا دونوں نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ وہ مستقبل میں ایک دوسرے کے ساتھ مکمل انضمام یا مشترکہ تعاون پر غور کر رہے ہیں۔ اس میں مٹسوبیشی موٹرز بھی شامل ہو سکتی ہے، جو نسان کی سب سے بڑی حصص دار ہے
نسان ایک جاپانی آٹوموبائل مینوفیکچرر ہے، جو 1933 میں قائم ہوا تھا اور آج دنیا بھر میں مشہور ہے۔ نسان کے گاڑیاں چھوٹے ماڈلز سے لے کر ہائی پرفارمنس اسپورٹس کاروں تک کی وسیع رینج میں دستیاب ہیں۔ نسان کی شہرت الیکٹریکل گاڑیوں میں بھی ہے، جیسے نسان لیف، جو دنیا کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی الیکٹریکل گاڑیوں میں سے ایک ہے۔
اس ممکنہ معاہدے کے اثرات صرف جاپانی آٹوموبائل صنعت پر نہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی مرتب ہو سکتے ہیں، کیونکہ دونوں کمپنیاں نئی ٹیکنالوجیز، صارفین کی بدلتی ہوئی ترجیحات اور تجارتی پالیسیوں کے چیلنجز کا سامنا کر رہی ہیں۔
#UrduTechnologyNews #GlobalCryptoTrends #FinanceForBeginners #PakistaniCryptoMarket #EconomicInsightsUrdu #TechStartupTrends #BusinessGrowthOpportunities #BlockchainForBusinesses #FutureOfInvestments #AIAndCryptoUpdates