مکھن کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگیں: یورپ میں پیسٹری شیفس اور گاہک پریشان
پیرس کے مشہور پیسٹری شیف ارنو ڈیلمونٹیل کروسینٹ اور چاکلیٹ سے بھرپور پینز کا آٹا تیار کرتے وقت مکھن کی بڑھتی قیمت پر ایک "شیریں آہ” بھر رہے ہیں۔ جی ہاں، وہی کروسینٹ جو تندور سے نکلتے ہی گولڈن اور خوشبودار ہو جاتے ہیں۔ لیکن خبردار! اب یہ کروسینٹ آپ کے بٹوے کے لیے اتنے ہی بھاری ثابت ہو سکتے ہیں۔
شیف صاحب کا کہنا ہے کہ مکھن کی قیمتوں میں صرف ستمبر کے بعد سے 25 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ لیکن، کچھ "چالاک” حریفوں کی طرح وہ اپنے کروسینٹ میں مارجرین ڈالنے کو تیار نہیں۔ ان کا کہنا ہے،
"کروسینٹ مارجرین کے ساتھ بنانا، ایسا ہی ہے جیسے بریانی کو دہی کے بغیر بنانا۔ یہ مکھن کے بغیر ہو ہی نہیں سکتا!”
یورپ بھر میں مکھن کی قیمتوں کا طوفان
زندگی کی چھوٹی چھوٹی خوشیوں میں سے ایک، گرم روٹی پر مکھن لگانا، اب یورپ بھر میں ایک عیاشی بنتا جا رہا ہے۔ 27 رکنی یورپی یونین میں مکھن کی قیمتوں میں گزشتہ سال 19 فیصد تک اضافہ ہوا، جبکہ سلوواکیہ جیسے ممالک میں یہ اضافہ 49 فیصد تک جا پہنچا۔ جرمنی اور جمہوریہ چیک میں بھی صورت حال کچھ کم نہیں۔
جرمنی اور پولینڈ: مکھن یا مارجرین؟
جرمنی میں، 250 گرام مکھن کا بلاک اب 2.40 یورو سے 4 یورو کے درمیان دستیاب ہے۔ ادھر پولینڈ میں صورتحال اس قدر خراب ہو چکی ہے کہ حکومت نے اپنے اسٹریٹجک ذخائر سے 1000 ٹن منجمد مکھن جاری کرنے کا اعلان کر دیا۔ ایک 77 سالہ خاتون، ڈانوٹا اوسنسکا نے بتایا:
"ہمیں روٹی پر مکھن کم اور مارجرین زیادہ لگانا پڑ رہا ہے۔ لیکن سچ کہوں، مارجرین اور مکھن کا کوئی مقابلہ نہیں۔”
شیفز کا حل: سائز میں کمی یا ذائقے پر سمجھوتہ؟
پیرس کے بیکرز میں کچھ نے مکھن کے بڑھتے اخراجات کے پیش نظر پیسٹری کے سائز کم کر دیے ہیں، جبکہ دیگر اخراجات پورے کرنے کے لیے اپنے منافع کا مارجن کم کر رہے ہیں۔ لیکن ڈیلمونٹیل جیسے شیف اسے ذائقے کے ساتھ دھوکہ قرار دیتے ہیں۔
مکھن بحران کے پیچھے چھپے عوامل
ماہرین کے مطابق، دودھ کی کمی، یوکرین جنگ کے اثرات، اور ڈیری فارموں کے بڑھتے اخراجات نے مکھن کی قیمتوں کو آسمان پر پہنچا دیا ہے۔
پولینڈ کی ایک خاتون نے سیاسی انداز میں کہا:
"یہ سب ہمارے سیاستدانوں کا کھیل ہے۔ مہنگائی اور مکھن دونوں ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں!”
جنوبی یورپ: زیتون کے تیل سے مکھن کی جگہ
اٹلی جیسے ممالک میں، جہاں زیتون کا تیل مکھن پر بھاری ہے، لوگ اس بحران سے زیادہ متاثر نہیں ہوئے۔
لیکن شمالی یورپ کے لوگ، جو "مکھن کے عادی” ہیں، یہ بحران ان کے ناشتے اور جیب دونوں پر اثر ڈال رہا ہے۔
کیا کروسینٹ کے دن گنے جا رہے ہیں؟
شیف ڈیلمونٹیل کا کہنا ہے:
"جب تک پیرس ہے، کروسینٹ زندہ رہیں گے۔ مکھن مہنگا ہو یا سستا، ذائقے پر سمجھوتہ نہیں ہوگا!”
مزید تفصیلات
یورپ میں مکھن کی قیمتوں میں اضافے نے صارفین اور بیکروں کا ذائقہ خراب کر دیا
یورپ میں مکھن کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے، جس سے صارفین اور بیکرز دونوں کا مزہ کرکرا ہو گیا ہے۔ ایک وقت تھا جب مکھن گھروں اور بیکریوں میں ایک لازمی جزو تھا، مگر اب اس کی قیمتیں اتنی بڑھ چکی ہیں کہ یہ ایک لگژری آئٹم بن چکا ہے۔ چاہے پیرس میں کرواسان ہو یا پولینڈ میں تعطیلات کے کیک، اس قیمت میں اضافے کا اثر پورے براعظم میں محسوس کیا جا رہا ہے۔
یورپی کھانوں میں مکھن کا کردار
مکھن یورپی کھانوں کی روایات میں خاص مقام رکھتا ہے۔ فرانس میں یہ پیسٹری بنانے کا ایک اہم جزو ہے، خاص طور پر مشہور کرواسان کے پتلے اور کرسپی پرتوں کے لیے۔ جرمنی اور پولینڈ میں بھی یہ روایتی تعطیلات کے کیک اور بسکٹ بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔ اب جب کہ قیمتیں دوگنا ہو چکی ہیں، گھر کے بیکرز اور پیشہ ور پٹیسری بھی معیار اور معقولیت کے درمیان توازن برقرار رکھنے کے لیے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
پیرس کے مشہور پٹیسری شیف ارناؤ ڈیلمونٹیل کہتے ہیں:
"مکھن صرف ایک اجزاء نہیں ہے، یہ یورپی ترکیبوں کی روح ہے۔ اس کی جگہ مارگرین کا استعمال یا مقدار میں کمی کرنا جیسے روایات سے سمجھوتہ کرنا ہے۔”
قیمتوں میں اضافے کی وجوہات
مکھن کی قیمتوں میں اضافے کی کئی وجوہات ہیں، جن میں شامل ہیں:
- ڈیری پیداوار میں کمی: یورپی ڈیری فارمز نے اعلیٰ فیڈ اور توانائی کی قیمتوں کی وجہ سے پیداوار میں کمی کر دی ہے، جس کے نتیجے میں سپلائی میں کمی آ رہی ہے اور قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
- عالمی طلب: ایشیائی مارکیٹوں خاص طور پر چین میں یورپی مکھن کی بڑھتی ہوئی طلب نے مقامی سپلائی پر دباؤ ڈالا ہے۔
- جغرافیائی سیاسی مسائل: یوکرین کی جنگ نے زرعی سپلائی چینز کو متاثر کیا ہے، جس سے ڈیری فیڈ کی فراہمی پر اثر پڑا اور قیمتیں مزید بڑھ گئیں۔
- معاشی افراط زر: توانائی اور ٹرانسپورٹ کی قیمتوں میں اضافے نے مزید مہنگائی پیدا کی ہے، جس سے ڈیری پیداوار اور ترسیل کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔
صارفین اور بیکرز پر اثرات
صارفین کے لیے، مکھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے خریداری اور کھانا پکانے کے طریقے بدل دیے ہیں۔ اب زیادہ تر لوگ مارگرین جیسے سستے متبادل کی طرف مائل ہو گئے ہیں، حالانکہ وہ مکھن کی ذائقہ اور معیار کے برابر نہیں آتا۔
پولینڈ میں، جہاں روایتی مکھن کے بسکٹ تعطیلات کے دوران پسند کیے جاتے ہیں، ایک 77 سالہ خاتون نے اپنی مایوسی کا اظہار کیا:
"ہم نے مکھن کی مقدار کم کر دی ہے اور مارگرین استعمال کرنا شروع کر دیا ہے، مگر مزہ وہ نہیں آتا۔ بسکٹ ویسے نہیں بنتے جیسے پہلے بنتے تھے۔”
پیشہ ور بیکرز کو اس سے بھی زیادہ مشکلات کا سامنا ہے۔ بعض بیکرز نے قیمتوں میں اضافے یا مصنوعات کے سائز میں کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اخراجات کو کم کیا جا سکے۔ دوسرے بیکرز نے گاہکوں کی وفاداری برقرار رکھنے کے لیے اضافی اخراجات کو خود برداشت کرنے کا فیصلہ کیا ہے، حالانکہ یہ ان کے منافع کے مارجن کو متاثر کر رہا ہے۔
علاقائی فرق
شمالی یورپی ممالک، جہاں مکھن کا استعمال زیادہ ہے، سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ دوسری طرف، جنوبی یورپی ممالک جیسے اٹلی، جہاں زیتون کا تیل زیادہ استعمال ہوتا ہے، ابھی تک اس بحران سے محفوظ ہیں۔ اس صورتحال نے روایتی ترکیبوں میں متبادل چکنائی استعمال کرنے کے بارے میں بحث کو جنم دیا ہے، حالانکہ زیادہ تر شیف اس خیال کو مسترد کر دیتے ہیں۔
مستقبل کا منظر
چونکہ فوری حل نظر نہیں آ رہا، مکھن کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان فوراً کم ہونے کا امکان نہیں ہے۔ حکومتیں اور صنعت کے رہنما ڈیری پیداوار کو مستحکم کرنے اور سپلائی چین کی مشکلات کو حل کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، لیکن ان کوششوں میں وقت لگے گا۔
اس دوران، یورپ بھر کے صارفین اور بیکرز اپنی عادتوں میں تبدیلی لا رہے ہیں، اور اس بات کی امید کر رہے ہیں کہ جلد ہی حالات معمول پر آئیں گے۔ جیسے کہ ڈیلمونٹیل کہتے ہیں:
"مکھن صرف ایک اجزاء نہیں ہے؛ یہ ہماری ثقافت کا حصہ ہے۔ چاہے قیمتیں جتنی بھی بڑھ جائیں، ہمیں اسے اپنے کچن اور دلوں میں جگہ دینی ہو گی۔”
اہم نکات
- موجودہ صورتحال: مکھن کی قیمتیں کچھ یورپی خطوں میں 50% تک بڑھ چکی ہیں۔
- کھانوں پر اثرات: پیسٹری اور بیکڈ گڈز کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں یا ان کی معیار میں کمی آ رہی ہے۔
- وجوہات: ڈیری پیداوار میں کمی، عالمی طلب میں اضافہ، جغرافیائی سیاسی مسائل، اور معاشی افراط زر۔
- علاقائی اثرات: شمالی یورپ پر زیادہ اثر، کیونکہ وہاں مکھن کی زیادہ کھپت ہوتی ہے۔
- مستقبل کا منظر: استحکام لانے کے لیے پالیسی تبدیلیاں اور ڈیری سپلائی چینز میں بہتری درکار ہے۔
مکھن کی بڑھتی ہوئی قیمتیں یورپ کے بیکنگ طریقوں کو بدل رہی ہیں، مگر اس سنہری جزو کی ثقافتی اہمیت یہ یقینی بناتی ہے کہ یہ یورپی کھانوں میں ہمیشہ ایک اہم مقام حاصل کرے گا۔
#GlobalBusinessNews #CryptocurrencyTipsUrdu #TechInPakistan #AIUpdatesUrdu #FinancialGrowthPakistan #BusinessOpportunities2024 #PakistanDigitalFuture #CryptoInvestingPakistan #UrduStartupNews #TechBusinessPakistan