امریکا سے اگلی وبا کا خطرہ؟ ماہرین کی تنبیہ
امریکی سرزمین پر برڈ فلو (H5N1) کا وائرس ایسا "ایکسپریس لوڈو گیم” کھیل رہا ہے کہ کسی بھی وقت نئی وبا کا "ٹاس” جیت سکتا ہے، اسپین کے ماہرینِ متعدی امراض کا انتباہ۔
جنگلی حیات سے انسان تک؟
فی الحال برڈ فلو انسان سے انسان منتقل ہونے میں "لوڈو کی سیڑھی” تک نہیں پہنچا، لیکن جنگلی جانوروں سے پالتو جانوروں میں چھلانگ لگا رہا ہے، جو مستقبل میں انسانوں کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔
امریکا سے خطرہ، لیکن خیر بھی وہیں سے؟
ڈاکٹر فران فرانکو کے مطابق، اگر وبا امریکا سے شروع ہوئی تو "ہالی ووڈ اسٹائل” میں اس کی خبریں فوراً دنیا بھر میں پھیل جائیں گی، کیونکہ کووڈ-19 نے نگرانی کا نظام کافی بہتر کر دیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کا الرٹ
عالمی ادارہ صحت نے امریکا میں برڈ فلو کے سیکڑوں ڈیری فارمز پر پھیلاؤ اور 58 انسانی کیسز کی رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
برڈ فلو کی علامات: دیسی گائیڈ
اگر کسی کو بخار، گلابی آنکھیں، کھانسی، پٹھوں کا درد، اور قے کی شکایت ہو تو سمجھ جائیں کہ برڈ فلو کی "دعوت” کا خطرہ ہے۔ خاص طور پر وہ لوگ جو مرغیوں یا گائے کے ساتھ کام کرتے ہیں، زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں۔
دیسی مشورہ: احتیاط بہتر ہے!
عالمی ادارہ صحت نے سبھی ممالک کو مشورہ دیا ہے کہ "دیسی حکمت” کے ساتھ برڈ فلو کی نگرانی بڑھائیں اور انسانی انفیکشن کے خطرے کو کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں۔
ورنہ کہیں ایسا نہ ہو کہ "وائرس” آپ کو اپنی ہٹ لسٹ پر لے آئے!
مزید تفصیلات
دنیا میں اگلی وبا امریکا سے آنے کا خدشہ، ماہرین کا انتباہ
ماہرینِ متعدی امراض نے خبردار کیا ہے کہ اگلی عالمی وبا امریکا سے شروع ہو سکتی ہے۔ اسپین کے سائنسدانوں کے مطابق، برڈ فلو (H5N1) وائرس امریکا میں تیزی سے پھیل رہا ہے اور اس میں خطرناک تبدیلیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں، جو ایک نئی وبا کا سبب بن سکتی ہیں۔
برڈ فلو اور اس کا پھیلاؤ
برڈ فلو بنیادی طور پر ایک وائرل بیماری ہے جو پرندوں میں عام پائی جاتی ہے، لیکن یہ وائرس بعض اوقات جنگلی حیات سے پالتو جانوروں اور پھر انسانوں میں منتقل ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ فی الحال، اس وائرس کے انسان سے انسان میں منتقل ہونے کے شواہد نہیں ملے ہیں، لیکن اس کے پھیلاؤ کی رفتار اور جینیاتی تبدیلیوں سے یہ خدشہ بڑھ رہا ہے کہ یہ مستقبل میں انسانوں کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔
کووڈ-19 کے تجربے سے سبق
ماہرین کا کہنا ہے کہ کووڈ-19 جیسی مہلک وبا نے دنیا بھر کے صحت کے نظام کو جھنجوڑ کر رکھ دیا تھا۔ 2020 میں شروع ہونے والی کورونا وائرس وبا نے لاکھوں جانیں لی اور معیشتوں کو مفلوج کر دیا۔ اس وقت دنیا کے بیشتر ممالک اس خطرے کے لیے تیار نہیں تھے، لیکن موجودہ حالات میں نگرانی اور ردعمل کا نظام بہتر ہوا ہے۔
کووڈ-19 کا وائرس بھی ابتدائی طور پر انسانوں سے جانوروں میں پایا گیا تھا، اور بعد میں اس نے عالمی وبا کی صورت اختیار کر لی۔ اسی طرح، برڈ فلو کے بارے میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر یہ انسانوں میں منتقل ہوا تو یہ بھی کووڈ-19 جیسی تباہی مچا سکتا ہے۔
امریکا سے وبا کے آغاز کی وجوہات
ماہرین کے مطابق، امریکا میں جانوروں کے ڈیری فارمز، جنگلی حیات کی وسیع موجودگی، اور عالمی سطح پر لوگوں کی نقل و حرکت اس وائرس کے پھیلاؤ کے امکانات کو بڑھا رہے ہیں۔ اسپین کے ڈاکٹر فران فرانکو کا کہنا ہے کہ اگر امریکا میں یہ وبا شروع ہوئی تو فوری طور پر دنیا بھر کو معلومات فراہم ہو سکتی ہیں، کیونکہ امریکا کا نگرانی کا نظام بہتر اور فعال ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی تشویش
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم گیبریسس نے امریکا میں برڈ فلو کے تیزی سے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کے مطابق، برڈ فلو کے سیکڑوں ڈیری فارمز پر تشویش ناک صورتحال پیدا ہو چکی ہے، جہاں اب تک 58 انسانی کیسز بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔
برڈ فلو کی علامات اور احتیاطی تدابیر
برڈ فلو کی علامات میں گلابی آنکھیں، بخار، کھانسی، پٹھوں کا درد، گلے کی سوزش، متلی، اور قے شامل ہیں۔ یہ وائرس متاثرہ جانوروں کے فضلے، جسمانی مادے یا آلودہ ماحول سے انسانوں میں منتقل ہو سکتا ہے۔ خاص طور پر وہ افراد جو فارمز یا جنگلی حیات کے ساتھ کام کرتے ہیں، زیادہ خطرے میں ہیں۔
ماہرین کی اپیل
ماہرین اور عالمی ادارہ صحت نے تمام ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ برڈ فلو کی نگرانی کو مزید سخت کریں اور انسانی انفیکشن کے خطرے کو کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں۔
دنیا نے کووڈ-19 سے جو سبق سیکھا ہے، اس کا بروقت اطلاق اگلی وبا کو روکنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے، ورنہ ایک اور وبا دنیا کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے۔
#UrduBusinessNews #CryptoNewsPakistan #LatestFinanceTrends #TechUpdatesPakistan #UrduCryptoNews #StockMarketUpdates #AIInPakistan #BlockchainNewsUrdu #PakistaniEconomyUpdates #InvestmentNewsUrdu