کوانٹم کمپیوٹنگ (QUBT) یا QCi کے حصص منگل کے روز اس وقت تیزی سے بڑھ گئے جب کمپنی نے اعلان کیا کہ اسے نیشنل ایرو ناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (NASA) کے گوڈارڈ اسپیس فلائٹ سینٹر سے اپنی امیجنگ ٹیکنالوجی کے لیے معاہدہ حاصل ہوا ہے۔
مالی شرائط کا اعلان نہیں کیا گیا۔
کوانٹم کمپیوٹنگ کے حصص منگل کو 40% اضافے کے ساتھ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے کے بعد اب تک 1,600% تک بڑھ چکے ہیں۔
NASA QCi کے Dirac-3 کو اپنی امیجنگ اور ڈیٹا پروسیسنگ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے استعمال کرے گا، جیسا کہ کمپنی نے وضاحت کی کہ یہ ٹیکنالوجی NASA کی جدید ترین امیجنگ اور ڈیٹا پروسیسنگ کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے استعمال کی جائے گی۔
QCi نے مزید بتایا کہ Dirac-3 "تصاویر کی بہتر تشکیل اور ریڈار سے حاصل کردہ انٹرفیومیٹرک ڈیٹا سے معلومات نکالنے کے پیچیدہ مراحل کو حل کرنے میں مدد کرے گا۔”
چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ڈاکٹر ولیم میک گین نے کہا کہ مقصد یہ ہے کہ NASA کو "QCi کی کوانٹم آپٹیمائزیشن ٹیکنالوجی کے نتائج اور فوائد کا موازنہ جدید ترین الگورڈمز سے کیا جائے جو کلاسیکی کمپیوٹرز پر چلتے ہیں۔”
مزید تفصیلات
کوانٹم کمپیوٹنگ کا اسٹاک ناسا کے معاہدے سے آسمان تک پہنچا
کوانٹم کمپیوٹنگ (QUBT) یا QCi کے حصص نے اس وقت نئی بلندیوں کو چھو لیا جب کمپنی نے اعلان کیا کہ اسے ناسا کے گوڈارڈ اسپیس فلائٹ سینٹر سے امیجنگ ٹیکنالوجی کے لیے معاہدہ ملا ہے۔ مالی شرائط ظاہر نہیں کی گئیں، لیکن یہ بات واضح ہے کہ اس معاہدے نے کمپنی کے حصص کو ایک نئی تحریک دی۔
منگل کے دن QCi کے حصص میں 40% اضافہ ہوا، اور یہ اضافہ اس وقت آیا جب پچھلے مہینے حصص میں کچھ اتار چڑھاؤ آیا تھا۔ اب تک، QCi کے حصص نے تقریباً 1,600% کا زبردست اضافہ دیکھا ہے، جو کسی پاکستانی فلم کے سوپرہٹ گانے کی طرح چھا گیا ہے!
اب بات کرتے ہیں کہ ناسا نے اس معاہدے میں QCi کی کیا ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔ ناسا نے QCi کی "Dirac-3” کوانٹم آپٹیمائزیشن ٹیکنالوجی کو اپنی امیجنگ اور ڈیٹا پروسیسنگ کے لیے منتخب کیا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے، ناسا خلائی تصاویر کی بہتر تشکیل اور ریڈار سے حاصل کردہ پیچیدہ ڈیٹا کو نکالنے میں مدد حاصل کرے گا۔
یہ ٹیکنالوجی ناسا کی جدید ترین خلائی تحقیق میں اہم کردار ادا کرے گی۔ اور جیسا کہ QCi کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر ولیم میک گین نے کہا، اس معاہدے کا مقصد یہ ہے کہ ناسا کو "QCi کی کوانٹم آپٹیمائزیشن ٹیکنالوجی کے نتائج اور فوائد کا موازنہ کرنے کا موقع ملے گا، اور یہ تمام کلاسیکی کمپیوٹرز کے الگورڈمز سے زیادہ بہتر ثابت ہو گا۔”
اب سوال یہ ہے کہ QCi کی یہ ٹیکنالوجی کیوں اہم ہے؟ تو جناب، کل کا کمبل بھی آج کام آ سکتا ہے! کوانٹم کمپیوٹنگ وہ ٹیکنالوجی ہے جو ہمارے روایتی کمپیوٹرز کی حدوں کو توڑ کر مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، اور یہ ناسا جیسے بڑے اداروں کو خلائی تحقیق میں مدد فراہم کر سکتی ہے۔
ناسا کیا ہے؟
ناساکا پورا نام ہے نیشنل ایرو ناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن۔ یہ امریکی حکومت کا وہ ادارہ ہے جو خلائی تحقیق، ایرو اسپیس، اور سائنس کی دنیا میں انقلاب لانے کے لیے کام کرتا ہے۔ 1958 میں قائم ہونے والے اس ادارے کا مقصد دنیا کے سامنے خلائی تحقیقات کا نیا دروازہ کھولنا ہے، جیسے کہ چاند پر انسانوں کی لینڈنگ، مریخ کی جانب مشن، اور زمین سے باہر کی زندگی کے رازوں کو سمجھنا۔
اس کے علاوہ ناسا نے ایسے کئی پروجیکٹس پر کام کیا ہے جو نہ صرف خلا کی تحقیق میں مددگار ثابت ہوئے ہیں بلکہ زمین پر بھی نئی ٹیکنالوجیز کی راہیں کھول چکے ہیں۔ جیسے کہ آٹومیٹک گوگل میپ یا میڈیکل ٹیکنالوجیز میں ہونے والی جدتیں، ان سب میں ناسا کی ٹیکنالوجیز کا کردار ہے۔
چاند پر جانے کا خواب ہو یا مریخ پر قدم رکھنے کا، ناسا ان خوابوں کو حقیقت بنانے کے لیے دنیا کے مختلف اداروں اور کمپنیوں کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے۔ اور اب جب کوانٹم کمپیوٹنگ کی بات ہو رہی ہے، ناسا نے اس ٹیکنالوجی کا فائدہ اُٹھانے کے لیے QCi کو منتخب کیا ہے تاکہ وہ اپنے تحقیقی منصوبوں میں مزید کامیابی حاصل کر سکے۔
تو، اگلے کئی سالوں میں ہمیں شاید ناسا کے مشن کے بارے میں مزید دلچسپ خبریں سننے کو ملیں، اور کون جانے، QCi کا اگلا بڑا معاہدہ کہیں ہمارے پاکستان کے کسی ٹیکنالوجی ہب سے نکل کر آ جائے!
#UrduBusinessNews #CryptoNewsPakistan #LatestFinanceTrends #TechUpdatesPakistan #UrduCryptoNews #StockMarketUpdates #AIInPakistan #BlockchainNewsUrdu #PakistaniEconomyUpdates #InvestmentNewsUrdu