ٹیسلا (TSLA) کے حصص منگل کو ایک اور ریکارڈ توڑتے ہوئے نئی بلندیوں تک پہنچ گئے، جب ایک اور تجزیہ کار نے الیکٹرک گاڑی بنانے والی کمپنی کو مزید اچھا تماشا دکھانے کے لیے اپنی درجہ بندی اپ گریڈ کر دی۔
میزوہو نے ٹیسلا کی درجہ بندی "بہترین کارکردگی” پر بڑھا دی اور اپنی قیمت کا ہدف $230 سے بڑھا کر $515 کر دیا، جو کہ پیر کے اختتام تک 11 فیصد کی نمو دکھاتا ہے۔ اس سے پہلے، اسٹاک کی قیمت تھوڑی سی چڑھ کر $469 کے قریب پہنچی تھی، جب کہ وال اسٹریٹ کا اوسط ہدف ابھی بھی موجودہ سطح سے کم یعنی $300 کے آس پاس ہے۔
میزوہو کمپنی کو ٹرمپ انتظامیہ کے اگلے چار سالوں کے دوران "غیر معمولی فائدے” کی پیش گوئی کر رہی ہے، جس میں خود مختار ڈرائیونگ کے ضوابط میں نرمی اور صارفین کے ای وی ٹیکس کریڈٹس کی منسوخی شامل ہے، جس سے ٹیسلا کو اس کے حریفوں پر واضح برتری ملے گی۔
ٹیسلا کے حصص نے 2024 میں 90 فیصد کا زبردست اضافہ کیا ہے اور ان میں سے زیادہ تر فوائد 5 نومبر کے انتخابات کے بعد آنا شروع ہوئے، جب سب کو امید ہو گئی کہ ایلون مسک کے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تعلقات کمپنی کو نئی بلندیوں تک پہنچائیں گے—بالکل ویسے جیسے آپ نے عید پر ماما جان کے ہاتھ کی بنی ہوئی کھچڑی سے امیدیں رکھی تھیں!
میزوہو کا نوٹ ویڈبش کے بعد آیا، جس نے اپنی قیمت کا ہدف $400 سے بڑھا کر $515 کر دیا اور اگلے سال کے لیے $650 کا "بیل کیس” پیش کیا۔ ویڈبش کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ 2025 کے آخر تک ٹیسلا کی مارکیٹ کیپ $2 ٹریلین تک جا سکتی ہے، جب خود مختار ڈرائیونگ کے ویژن میں نئی شکل آئے گی اور چین میں ای وی کی ڈیلیوری میں متوقع اضافہ ہو گا۔
ٹیسلا کے حصص کو دیکھ کر یہی لگتا ہے کہ یہ کمپنی اب ہنسی ہنسی میں نہ صرف ٹیکنالوجی بلکہ اسٹاک مارکیٹ کو بھی فتح کرنے جا رہی ہے!
مزید تفصیلات
ٹیسلا کا اسٹاک حالیہ دنوں میں ایک اور ریکارڈ بلندی پر پہنچ گیا ہے، جس میں 2024 کے اپریل سے اب تک 150 فیصد تک اضافہ دیکھنے کو ملا۔ یہ کامیابی کمپنی کے مالی حالات میں بہتری اور الیکٹرک گاڑیوں (EVs) کے شعبے میں عالمی جوش و خروش کا نتیجہ ہے۔ خاص طور پر، ٹیسلا کے حصص کی قیمت میں اضافے کی وجہ اس کے حالیہ مالی نتائج اور مارکیٹ میں اس کی پوزیشن کی مضبوطی ہے۔
ٹیسلا کے سی ای او، ایلون مسک، جو اپنی جرات مندانہ حکمت عملی اور جدیدیت کے لیے مشہور ہیں، نے کمپنی کو عالمی سطح پر نہ صرف الیکٹرک گاڑیوں کا لیڈر بنایا بلکہ اس کا پھیلاؤ توانائی کے شعبے میں بھی کیا ہے۔ مسک کی قیادت میں، ٹیسلا نے دنیا بھر میں سسٹین ایبلٹی اور مسابقتی قیمتوں پر گاڑیاں فراہم کر کے اپنی الگ پہچان بنائی۔ ان کی امریکی سیاستدانوں، خاص طور پر ڈونلڈ ٹرمپ، کے ساتھ قربت سے یہ بھی فائدہ ہو رہا ہے کہ ٹیسلا کے لیے مختلف سیاسی اور قانونی تبدیلیوں کے لیے سازگار ماحول پیدا ہو رہا ہے۔
ٹیسلا کی بنیاد 2003 میں مارٹن ایبر ہارڈ اور مارک ٹارپیننگ نے رکھی تھی، لیکن ایلون مسک کے آ جانے کے بعد اس نے الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت میں انقلاب برپا کر دیا۔ ان کی مسلسل جدت پسندی اور سبز توانائی کے لیے بڑھتے ہوئے جذبے نے ٹیسلا کو نہ صرف گاڑیوں کی دنیا میں بلکہ توانائی کے شعبے میں بھی ایک نمایاں مقام دلایا ہے۔
ٹیسلا کا اسٹاک اس وقت عالمی سطح پر بہت زیادہ دلچسپی کا مرکز بنا ہوا ہے، اور آنے والے دنوں میں کمپنی کی ترقی کے امکانات روشن نظر آ رہے ہیں۔ لیکن، ہمیشہ کی طرح، مارکیٹ کے حالات اور قانونی تبدیلیاں ٹیسلا کے مستقبل پر اثر ڈالنے میں اہم کردار ادا کریں گی۔ اگر آپ ٹیسلا کے مالی نتائج اور اسٹاک کی مزید تفصیلات جاننا چاہتے ہیں تو آپ Nasdaq اور MoneyCheck کی ویب سائٹس پر مزید معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔
#UrduBusinessNews #CryptoNewsPakistan #LatestFinanceTrends #TechUpdatesPakistan #UrduCryptoNews #StockMarketUpdates #AIInPakistan #BlockchainNewsUrdu #PakistaniEconomyUpdates #InvestmentNewsUrdu