دبئی — متحدہ عرب امارات کی جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی (GCAA) نے کاروباری ہوابازی کے شعبے کی چیخ پکار کو سن لیا ہے اور کل اعلان کیا ہے کہ وہ آپریٹرز کی زندگی آسان بنانے کے لیے ایک نیا فریم ورک متعارف کروا رہی ہے، تاکہ "ہوا میں اڑنے کا مزہ” دوگنا ہو جائے۔
اس نئے پیکیج کو "کاروبار اور نجی ہوابازی کے لیے ایک سپورٹ فریم ورک” کے طور پر بیان کیا گیا ہے، جس کا مقصد نجی ہوابازی کمپنیوں کے لیے ملک میں آپریشن شروع کرنے یا ترمیم کرنے کا وقت کم کرنا ہے۔ سیدھی بات ہے، جیسے آپ کسی دوست کو "یار، اب تک کیا کر رہے ہو؟” کہہ کر کام تیز کروا لیتے ہیں، ویسا ہی کچھ یہاں ہو رہا ہے۔
دبئی میں مڈل ایسٹ بزنس ایوی ایشن ایسوسی ایشن کے شو کے دوران، جی سی اے اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل برائے ہوا بازی سیفٹی امور، عقیل احمد الزرونی نے کہا کہ یہ قدم اس وقت اٹھایا گیا ہے جب متحدہ عرب امارات میں پریمیم ٹرانسپورٹ کی مانگ آسمان چھو رہی ہے، اور جیسے ہی عوام کو جدید تجربات کی ضرورت ہوتی ہے، حکومت نے اُڑتے ہوئے تیز تر حل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
نئے پیکیج سے ملک میں کام کرنے کے وقت اور اس سے جڑے اخراجات میں کمی آئے گی۔ مثال کے طور پر، ایئر آپریٹر سرٹیفکیٹ (AOC) حاصل کرنے میں عموماً 18 مہینے لگتے ہیں، مگر اگر درخواست دہندہ نے جی سی اے اے کو ضروری معلومات فوراً دے دیں، تو یہ وقت 6 ماہ تک کم ہو جائے گا — مطلب "ٹائم مینجمنٹ” کا جدید ترین ورژن۔
الزرونی نے یہ بھی بتایا کہ جی سی اے اے نجی ہوابازی کے لیے ایک "سفیر” مقرر کرے گا، جو آپریٹرز کے ساتھ بلا رکاوٹ تعلق قائم کرے گا۔ سمجھ لیں کہ یہ "واٹس ایپ گروپ ایڈمن” کی طرح ہوگا، جہاں سب کی مدد آسانی سے دستیاب ہوگی۔
نئے فریم ورک کے تحت، آپریٹرز اور ریگولیٹر کے درمیان تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لیے بزنس ایوی ایشن ایڈوائزری کونسل بھی تشکیل دی جائے گی، تاکہ کوئی بھی سوال بغیر کسی پیچیدگی کے حل ہو سکے۔
جب الزرونی سے پوچھا گیا کہ کیا یہ پیکیج سعودی عرب سے بڑھتی ہوئی مسابقت کا مقابلہ کرنے کے لیے لایا گیا ہے، تو انہوں نے کہا، "ہم مسابقت سے گھبراتے نہیں، بلکہ اسے اپنی ترقی کی ‘ٹیسٹ’ سمجھتے ہیں۔ صحت مند مقابلہ ایک اچھی بات ہے، چاہے وہ کاروباری ہوابازی میں ہو یا کسی اور شعبے میں۔”
متحدہ عرب امارات کی خواہش کہ وہ کاروباری جیٹ سیکٹر میں اپنی پوزیشن مزید مستحکم کرے، اس بات سے ظاہر ہوتی ہے کہ وہ 87 نجی ایوی ایشن طیاروں کی تعداد کو "مختصر وقت میں” دوگنا یا تین گنا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں — اب یہ ہے حقیقی "ہوا میں اڑنا”!
الزرونی نے کہا کہ اگرچہ جی سی اے اے نے گزشتہ ایک سال کے دوران کاروباری ہوابازی کے شعبے میں کئی اہم بہتریاں کی ہیں، تاہم ہمیشہ کچھ نہ کچھ نیا کرنے کی گنجائش باقی رہتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ نئی بزنس ایوی ایشن ایڈوائزری کونسل بنایا جائے گا، تاکہ ہم سب کو "سمارٹ طریقے” سے کامیابی کی بلندیوں تک پہنچایا جا سکے۔
تو اب جب آپ پاکستان سے دبئی تک کی فلائٹ پکڑیں، تو آپ کو پتہ چلے گا کہ اڑنے کا طریقہ تھوڑا اور آسان ہوگیا ہے!
مزید تفصیلات
متحدہ عرب امارات کی جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی (GCAA) نے کاروباری ہوابازی کے شعبے میں انقلاب لانے کی ٹھان لی ہے، تاکہ آپریٹرز اور کمپنیوں کے لیے کام کرنا مزید آسان ہو جائے۔ اس نئی پہل کا مقصد ان ضوابط اور طریقوں کو ہموار کرنا ہے جو ایوی ایشن کے کاروبار کو چلانے میں وقت اور پیچیدگیاں بڑھا دیتے ہیں۔ جب ملک میں "پریمیم ٹرانسپورٹ” کی مانگ بڑھ رہی ہو، تو ظاہر ہے کہ حکومت بھی "ہوا میں اڑنے والے” بزنس کو بڑھانے کے لیے قدم اٹھاتی ہے۔
نیا فریم ورک: کاروباری ہوابازی کے لیے "آسانی” کا راہ
دبئی میں مڈل ایسٹ بزنس ایوی ایشن ایسوسی ایشن (MEBAA) کے شو کے دوران، جی سی اے اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل برائے ہوا بازی سیفٹی امور، عقیل احمد الزرونی نے اعلان کیا کہ اب جی سی اے اے ایک "جامع سپورٹ فریم ورک” متعارف کروا رہا ہے جو کاروباری اور نجی ہوابازی کی صنعت کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ مطلب، کاروباری ہوابازی کے شعبے میں چھلانگ لگانے کے لیے اب آپ کو زیادہ ٹائم نہیں گزارنا پڑے گا، جیسے ہم پاکستانی دوستوں کی طرح "ابھی تو کچھ نہیں کیا، بس پلیز تھوڑا سا اور انتظار کر لو” کہہ کر کسی کام کو دھکیل دیتے ہیں، ویسا کچھ نہیں ہوگا۔
یہ فریم ورک خاص طور پر نجی ہوابازی کمپنیوں کو ملک میں آپریشن شروع کرنے یا اس میں تبدیلی کرنے کا وقت کم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ مثال کے طور پر، ایئر آپریٹر سرٹیفکیٹ (AOC) حاصل کرنے کے لیے پہلے 18 مہینے درکار ہوتے تھے، لیکن اب اس عمل کو چھ ماہ میں مکمل کیا جا سکتا ہے، بشرطیکہ آپ تمام ضروری معلومات فوراً فراہم کریں۔ یعنی، کام کا دباؤ کم، اور آپ کا "ٹائم مینجمنٹ” بھی بہت بہتر۔
آپریٹرز کے لیے "شخصی مدد"
نئے فریم ورک کا ایک اہم حصہ یہ ہے کہ جی سی اے اے ایک "سفیر” مقرر کرے گا، جو تمام نجی ہوابازی آپریٹرز کے لیے براہ راست مدد فراہم کرے گا۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ آپ کو کوئی بھی مسئلہ ہو، بس ایک فون کال یا ای میل کر کے آپ کی پریشانی کا حل مل جائے۔ سمجھ لیں کہ جیسے ہمارے دوستوں کے درمیان کوئی "واٹس ایپ گروپ ایڈمن” ہوتا ہے، جو ہر مسئلے کا حل نکالنے کی کوشش کرتا ہے، ویسا ہی کچھ یہاں ہو رہا ہے۔
اس "سفیر” کا مقصد آپریٹرز کے ساتھ ذاتی سطح پر تعلق قائم کرنا اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ آپ کو کوئی بھی "روکاوٹ” نہیں پیش آئے۔ اس سے آپ کو نہ صرف تیز تر جواب ملیں گے بلکہ آپ کا کام بھی مزید ہموار ہو جائے گا۔
بزنس ایوی ایشن ایڈوائزری کونسل کا قیام
جی سی اے اے نے ایک اور قدم اٹھایا ہے اور بزنس ایوی ایشن ایڈوائزری کونسل بھی تشکیل دی ہے۔ یہ کونسل آپریٹرز اور ریگولیٹر کے درمیان بہتر تعلقات قائم کرنے کے لیے کام کرے گی۔ اس کونسل کے ذریعے آپریٹرز اپنی شکایات اور تجاویز براہ راست جی سی اے اے تک پہنچا سکیں گے، جس سے ایک کھلی اور تعمیری بات چیت کا ماحول پیدا ہوگا۔ یہاں تک کہ ہم پاکستانی "چائے کے وقفے” میں بھی سب مسائل حل کر لیتے ہیں، تو اس کونسل سے بھی نہ جانے کتنے مسئلے جلد حل ہو جائیں گے!
سعودی عرب سے مسابقت کا مقابلہ یا صحت مند ترقی؟
جب الزرونی سے پوچھا گیا کہ کیا یہ نئی پیکج سعودی عرب سے بڑھتی ہوئی مسابقت کا مقابلہ کرنے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے، تو انہوں نے کہا، "مسابقت تو ہر جگہ ہے، لیکن ہم اسے ایک مثبت چیز سمجھتے ہیں۔ ہم تو ہمیشہ حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ مقابلہ صحت مند ہو، چاہے وہ کاروباری ہوابازی کے شعبے میں ہو یا کسی اور شعبے میں۔”
متحدہ عرب امارات کا ارادہ صرف اپنے کاروباری جیٹ سیکٹر کو مستحکم کرنے کا نہیں ہے، بلکہ وہ ملک کے 87 موجودہ نجی ایوی ایشن طیاروں کی تعداد کو "مختصر وقت میں” دوگنا یا تین گنا کرنے کا منصوبہ بھی رکھتے ہیں۔ تو بس، جب آپ کو دبئی میں ہوابازی کا تجربہ ہو، تو آپ کو نہ صرف تازہ ترین ایوی ایشن ٹیکنالوجی کا سامنا ہوگا بلکہ ایک بہترین "ٹائم مینجمنٹ” کا تجربہ بھی ملے گا!
نتیجہ
متحدہ عرب امارات کا یہ نیا فریم ورک کاروباری ہوابازی کے شعبے کو عالمی سطح پر ایک نیا مقام دلانے کی کوشش ہے۔ اس میں آسان ضوابط، تیز تر عمل اور خصوصی مدد شامل ہے جو نہ صرف آپریٹرز کی زندگی آسان کرے گا، بلکہ ملک کے لیے بھی ایک مضبوط اقتصادی فائدہ لائے گا۔ اور جب تک آپ دبئی کی پرواز پکڑیں گے، تب تک یہ سب کچھ مزید ہموار، تیز اور "منافع بخش” ہو چکا ہوگا!
#UrduBusinessNews #CryptoNewsPakistan #LatestFinanceTrends #TechUpdatesPakistan #UrduCryptoNews #StockMarketUpdates #AIInPakistan #BlockchainNewsUrdu #PakistaniEconomyUpdates #InvestmentNewsUrdu