اسلام آباد:
کے الیکٹرک (KE) اپنے 150 میگاواٹ کے ونڈر اور بیلہ شمسی منصوبوں کے ذریعے قابل تجدید توانائی کے میدان میں نئی روشنی ڈال رہا ہے۔ یہ منصوبے نہ صرف پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے اہم ہیں بلکہ انہوں نے ایک مسابقتی بولی میں ریکارڈ کم قیمتیں بھی جیت کر سب کو حیران کن بنا دیا ہے۔ بدھ کے روز نیپرا کی سماعت میں کے ای کو پائیدار توانائی کے حوالے سے شاباش دی گئی۔
نیپرا کے ممبر (ٹیکنیکل) نے کہا کہ کے الیکٹرک صرف قومی گرڈ سے بجلی نہیں لے رہا بلکہ یہ اپنی توانائی کے مکس میں قابل تجدید ذرائع کو شامل کرکے مستقبل کی طرف ایک قدم بڑھا رہا ہے، جو کہ واقعی ایک سوچ سمجھ کر اٹھایا گیا قدم ہے، جیسے ایک اچھی نانی جو اپنے پوتے کو وقت سے پہلے سکھا دیتی ہے!
کے ای کے چیف اسٹریٹجی آفیسر شہاب قادر نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی مارکیٹ میں موجود چیلنجز کے باوجود، کے ای نے 50 میگاواٹ ونڈر منصوبے کے لیے آٹھ بولیاں اور 100 میگاواٹ بیلہ منصوبے کے لیے سات بولیاں حاصل کیں۔ ان کی نظر میں یہ پاکستان کو عالمی سطح پر قابل تجدید توانائی میں مسابقتی بناتا ہے، جیسے محلے کا وہ لڑکا جو ہمیشہ چمک رہا ہوتا ہے، مگر ہم سب جانتے ہیں، تھوڑی محنت کے بعد وہ سب کو پیچھے چھوڑ دیتا ہے!
سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ ونڈر پروجیکٹ کے لیے سب سے کم بولی 11.65 روپے فی یونٹ تھی، اور بیلہ پروجیکٹ کے لیے یہ 11.20 روپے فی یونٹ تھی۔ اور یہ سب سب سے کم بولیاں ماسٹر ٹیکسٹائل ملز نے جیتیں، جیسے وہ ہمیشہ ہر کھیل میں سب سے پہلے آتے ہیں!
یہ منصوبے کے ای کے 1,300 میگاواٹ قابل تجدید توانائی شامل کرنے کے بڑے منصوبے کا حصہ ہیں، اور ابتدائی مرحلے میں 640 میگاواٹ کی صلاحیت فراہم کریں گے۔ نیپرا کی سماعت کے دوران پانچ اہم مسائل پر بات کی گئی، جیسے کہ کیا کے ای نے نیپرا کے مسابقتی بولی کے ضوابط پر عمل کیا؟ اور کیا سب سے کم بولی واقعی موجودہ مارکیٹ کی حقیقت کو درست طور پر ظاہر کرتی ہے؟
کے ای نے نیپرا کو یہ تسلی دی کہ ان کا بولی کا عمل مکمل طور پر نیپرا کے ضوابط کے مطابق تھا۔ جب ایک ماہ کی توسیع پر بات کی گئی، تو قادر صاحب نے وضاحت کی کہ اس کا مقصد بیرونی چیلنجز کو دیکھتے ہوئے مزید مسابقت بڑھانا تھا، جیسے بلوچستان میں چینی کمپنیوں پر پابندیاں، جن کی وجہ سے بولی دہندگان کو نئے انجینئرنگ، پروکیورمنٹ، اور کنسٹرکشن معاہدے تلاش کرنے کی ضرورت پڑی۔
کراچی کے صارفین کے لیے خالص فائدہ کے حوالے سے سوال پر قادر صاحب نے بتایا کہ یہ شمسی منصوبے تقریباً 2.5 ارب روپے کی بچت کریں گے، اور آپ کو بتا دیں، جب مہنگی توانائی کے بجائے یہ منصوبے چلیں گے، تو آپ کی جیب میں پیسے زیادہ ہوں گے!
انھوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ کے ای کو روف ٹاپ سولر سلوشنز پر بھی غور کرنا چاہیے، کیونکہ اس وقت تقسیم کار کمپنیاں نیٹ میٹرنگ والے صارفین سے 27 روپے فی یونٹ بجلی خرید رہی ہیں، لیکن یہ شمسی منصوبے 11 روپے فی یونٹ بجلی پیدا کریں گے، جس سے بجلی کے نرخوں میں نمایاں کمی آئے گی۔
نیپرا نے اس تمام عمل کا جائزہ لیا اور کے الیکٹرک کی تجاویز پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے، جو بولی اور تشخیص کے عمل کی مزید جانچ کے بعد جاری کیا جائے گا۔ یہ صرف توانائی کے شعبے میں ایک اور قدم نہیں بلکہ پاکستان کو عالمی سطح پر قابل تجدید توانائی کے میدان میں ایک مضبوط مقام دلاتا ہے۔
مزید تفصیلات
کے الیکٹرک کے سولر منصوبے: ریکارڈ کم بولیاں، اور پاکستان کا نیا سورج
پاکستان کی سب سے بڑی توانائی تقسیم کرنے والی کمپنی، کے الیکٹرک، نے سولر توانائی کے شعبے میں ایک شاندار قدم اٹھایا ہے، اور وہ بھی ریکارڈ کم بولیوں کے ساتھ۔ 150 میگاواٹ کے ونڈر اور بیلہ سولر منصوبے نے نہ صرف توانائی کے شعبے میں انقلاب برپا کیا بلکہ یہ ثابت کیا کہ پاکستان میں قابل تجدید توانائی اب سستی بھی ہو سکتی ہے!
ریکارڈ کم بولیاں، اور پھر جو ہوا! کے الیکٹرک نے سولر منصوبوں کے لیے جو بولی لگائی، وہ نہ صرف ملکی سطح پر بلکہ عالمی سطح پر بھی ایک سنگ میل ثابت ہوئی۔ ونڈر سولر منصوبے کی سب سے کم بولی 11.65 روپے فی یونٹ تھی، جبکہ بیلہ منصوبے کی بولی 11.20 روپے فی یونٹ تک پہنچ گئی۔ اور یہ جیت سب سے بڑی ٹیکسٹائل کمپنی، ماسٹر ٹیکسٹائل ملز کے حصے میں آئی۔ اگر آپ سمجھیں کہ سولر توانائی مہنگی ہوگی، تو بھائی، یہ بولی نے تو سب کو چکرا کے رکھ دیا!
مقابلہ ہوتا رہے، ترقی کی راہیں کھلتی رہیں اب یہ بات تو آپ بھی جانتے ہیں کہ پاکستان میں توانائی کے شعبے میں مسائل کم نہیں ہیں، لیکن کے الیکٹرک نے یہ ثابت کیا کہ اگر نیت صاف ہو، تو سستے اور پائیدار توانائی کے منصوبے بھی ممکن ہیں۔ 8 بولیاں ونڈر پروجیکٹ کے لیے اور 7 بولیاں بیلہ پروجیکٹ کے لیے آئیں، جو ایک خوش آئند بات ہے۔ اور تو اور، یہ کامیابی پاکستان کے توانائی کے شعبے کو عالمی سطح پر مقام دلاتی ہے۔
ایک اور بات یاد رکھیں: کے الیکٹرک کا بڑا مقصد کے الیکٹرک کا یہ منصوبہ صرف بجلی کی فراہمی تک محدود نہیں بلکہ یہ 1,300 میگاواٹ قابل تجدید توانائی کو اپنے پاور پورٹ فولیو میں شامل کرنے کا حصہ ہے۔ اس میں سے 640 میگاواٹ تو صرف ابتدائی مرحلے میں شامل ہوں گے۔ یہ ایک بڑی بات ہے کیونکہ ہم پاکستان میں اکثر لوڈ شیڈنگ اور توانائی کی کمی کا سامنا کرتے ہیں، اور ایسے منصوبے ان مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک امید کی کرن ہیں۔
پاکستان کا توانائی کا مستقبل، سبز اور سستا کے الیکٹرک نے اپنے سولر منصوبوں کی کامیابی سے یہ ثابت کر دیا ہے کہ پاکستان کے لیے قابل تجدید توانائی نہ صرف ممکن ہے بلکہ سستی بھی ہو سکتی ہے۔ نیپرا کی عوامی سماعت میں یہ بات سامنے آئی کہ ان منصوبوں سے نہ صرف توانائی کے اخراجات کم ہوں گے بلکہ ماحول دوست توانائی بھی فراہم کی جائے گی۔ اور کیا آپ جانتے ہیں؟ یہ منصوبے پاکستانی صارفین کے لیے سالانہ تقریباً 2.5 ارب روپے کی بچت کا سبب بن سکتے ہیں۔
چینی کمپنیوں کی مشکلات اور مزید وقت کی ضرورت چلیں، بات کرتے ہیں تھوڑی سی مشکل کی۔ ان منصوبوں میں تاخیر کی ایک وجہ وہ چینی کمپنیوں پر عائد پابندیاں تھیں، جن کا تعلق بلوچستان سے تھا۔ ان پابندیوں کے باعث بولی دہندگان کو نئے انجینئرنگ، پروکیورمنٹ، اور کنسٹرکشن کنٹریکٹس تلاش کرنے کی ضرورت تھی، جس کے لیے مزید وقت درکار تھا۔ لیکن کوئی بات نہیں، وقت کی تو بات ہے، جب تک خوش خبری آئے، تب تک کیا فرق پڑتا ہے!
کیا یہ منصوبے پورے پاکستان کو فائدہ پہنچائیں گے؟ یقیناً، یہ سولر منصوبے کراچی کے صارفین کے لیے ایک بڑا فائدہ ثابت ہوں گے۔ اور تو اور، اگر آپ کے علاقے میں بجلی کا بحران ہے، تو سولر توانائی کے یہ منصوبے وہ نسخہ ثابت ہوں گے جس سے آپ کو بلب کی روشنی کا لطف دوگنا ہوگا۔
نیٹ میٹرنگ اور روف ٹاپ سولر: کیا آپ کے گھر میں ہے؟ کے الیکٹرک کے چیف اسٹریٹجی آفیسر شہاب قادر نے ایک اور دلچسپ تجویز پیش کی کہ تقسیم کار کمپنیاں (DISCOs) روف ٹاپ سولر سلوشنز کو اپنائیں۔ اس سے نہ صرف نیٹ میٹرنگ کے نرخ کم ہوں گے بلکہ آپ کے گھر کے بل بھی کم آئیں گے۔ اب آپ سوچ رہے ہوں گے، "یہ کیا بات ہوئی؟”، تو بھائی، جب گھر کے بل کم ہوں گے تو گزر بسر آسان ہو گی!
نتیجہ: کے الیکٹرک کی کامیاب کوشش اور پاکستان کا روشن مستقبل کے الیکٹرک کا یہ سولر منصوبہ نہ صرف کمپنی کی ترقی کی طرف ایک بڑا قدم ہے بلکہ پاکستان کے توانائی کے مستقبل کو بھی روشن کرتا ہے۔ یہ منصوبے نہ صرف پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کریں گے بلکہ ان سے آنے والی نسلوں کے لیے ایک صاف، سبز، اور پائیدار پاکستان کی بنیاد بھی رکھی جائے گی۔ تو، اگلی بار جب آپ کے گھر میں بجلی آئے، تو یاد رکھیں، یہ سب کے الیکٹرک کے ان سولر منصوبوں کا ہی کمال ہے!
#UrduBusinessNews #CryptoNewsPakistan #LatestFinanceTrends #TechUpdatesPakistan #UrduCryptoNews #StockMarketUpdates #AIInPakistan #BlockchainNewsUrdu #PakistaniEconomyUpdates #InvestmentNewsUrdu