کراچی: میزان بینک لمیٹڈ کو نویں پاکستان بینکنگ ایوارڈز کی تقریب میں مسلسل دوسرے سال "پاکستان کا بہترین بینک” قرار دیا گیا۔ اب جب میزان نے یہ ایوارڈ جیتا ہے، تو بس لگتا ہے کہ ان کے بینکنگ کے راز بھی کسی دریا کے گہرے راز سے کم نہیں ہیں!
یہ ایوارڈز کی تقریب ہر سال بینکاری کے شعبے کی کامیابیاں منانے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے 240 ملین افراد کو مالی طور پر مضبوط بنانے کی کوششوں کا بھی حصہ ہے۔
تقریب سے پہلے، اسٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد نے بینکنگ سیکٹر کی ترقی پر خوشی کا اظہار کیا، مگر ساتھ ہی ساتھ عوام تک رسائی اور صنفی مساوات جیسے اہم نکات پر مزید کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ بینک کے دروازے تک رسائی بھی اگر ایسی ہو تو پھر زندگی کی جیب کتنی بھاری ہو سکتی ہے!
احمد صاحب نے یہ بھی کہا کہ اقتصادی ترقی کے لئے بینکوں کو چھوٹے اور درمیانے کاروباروں (SMEs) کو مزید سپورٹ فراہم کرنا ہو گا کیونکہ آج کل اس شعبے کا جی ڈی پی میں حصہ بس ایک فیصد سے بھی کم ہے۔ اور ہاں، بینکوں کو ٹیکنالوجی کی دوڑ میں حصہ لینے کا مشورہ بھی دیا تاکہ بینکنگ کا منظرنامہ مزید بدل سکے۔ سچ پوچھیں تو، اگر ٹیکنالوجی کے ساتھ چلنا نہ سیکھا تو پھر کہیں پیچھے رہ جانے کا خدشہ ہے۔
اسٹیٹ بینک کے گورنر نے چیلنجز کے باوجود بینکوں کی بہترین کارکردگی کو سراہا، جسے معیشت کے لیے ایک زبردست موقع قرار دیا۔
یہ ایوارڈز سات مختلف کیٹیگریز میں تقسیم کیے گئے تھے۔ میزان بینک نے "بہترین بینک” کا ایوارڈ جیتا، اور ساتھ ہی بینک الفلاح اور بینک آف پنجاب نے دو دو ایوارڈز کے ساتھ کامیاب پوزیشن حاصل کی۔
بینک الفلاح کو "بیسٹ بینک فار ڈیجیٹل ایکسیلنس” اور "بہترین بینک برائے کسٹمر انگیجمنٹ” کے ایوارڈ ملے، جبکہ بینک آف پنجاب کو "خواتین کی شمولیت کے لیے بہترین بینک” اور "زراعت کے لیے بہترین بینک” کے اعزازات دیے گئے۔ اور ہاں، حبیب بینک لمیٹڈ کو "بہترین بینک برائے SMEs” اور موبی لنک مائیکرو فنانس بینک کو "بہترین مائیکرو فنانس بینک” کا ایوارڈ ملا۔
یاد رکھیں، جب تک آپ اپنے بینک اکاؤنٹ میں "پیسہ” کی اچھی خاصی مقدار نہ ڈالیں، کوئی بھی ایوارڈ آپ کے لیے نہیں آئے گا!
ان ایوارڈز کا اہتمام نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فنانس پاکستان، ڈان اور اے ایف فرگوسن بینکنگ ایوارڈز کے ذریعے کیا جاتا ہے تاکہ بینکوں کی حوصلہ افزائی کی جا سکے اور معیشت میں ان کا کردار مزید بڑھایا جا سکے۔
مزید تفصیلات
میزان بینک پاکستان کا ایک اور درخشاں ستارہ بن گیا ہے، جسے 2023 میں مسلسل دوسرے سال "پاکستان کا بہترین بینک” قرار دیا گیا۔ یہ کامیابی اس کی لگاتار محنت اور اسلامی بینکاری کے شعبے میں جدت کے نتیجے میں حاصل ہوئی ہے۔ میزان بینک کا یہ سفر 2002 میں شروع ہوا، اور اب یہ پاکستان کی سب سے بڑی اسلامی بینکنگ کی تنظیم بن چکی ہے، جو نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر بھی اپنا نام کما چکی ہے۔
پاکستان بینکنگ ایوارڈز میں مسلسل جیت کا راز اس کی شریعت کے مطابق مالیاتی حل فراہم کرنے کی پختہ حکمت عملی میں چھپا ہے۔ اس کے علاوہ، بینک کی کسٹمر سروس، جدید تکنالوجی کا استعمال، اور مسلسل نئے بینکاری پلیٹ فارمز متعارف کرانے کا عمل بھی اس کی کامیابی کا حصہ ہے۔ ان تمام خصوصیات نے میزان بینک کو ایک منفرد مقام دلایا ہے۔
میزان بینک نے اس دوران اپنی ڈیجیٹل خدمات میں بھی اضافہ کیا ہے، جس کی بدولت وہ دنیا بھر کے پاکستانیوں کے لیے ایک مضبوط مالیاتی پلیٹ فارم بن چکا ہے۔ اس نے اپنے صارفین کو نہ صرف جدید بینکاری خدمات فراہم کی ہیں بلکہ ان کو اسلامی اصولوں کے تحت بہترین مالیاتی آپشنز بھی دیے ہیں، جو کسی بھی سیکولر بینک کے لیے ممکن نہیں۔
پاکستان کے 240 ملین افراد کی مالیاتی شمولیت کے لئے جو اقدامات کیے گئے ہیں، ان میں موبائل بینکنگ اور مائیکرو فنانس جیسے اقدامات شامل ہیں، جو ملک کے دور دراز علاقوں میں بھی لوگوں کو مالی سہولت فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔ میزان بینک نے اس پر بھی توجہ دی ہے کہ کس طرح عورتوں کی شمولیت اور دیہی علاقوں میں بینکنگ کی سہولت کو بڑھایا جا سکتا ہے، جو اس کی ترقی کی جانب ایک اور بڑا قدم ہے۔
یہ کامیابیاں کسی کہانی سے کم نہیں! بینک آف پنجاب اور بینک الفلاح جیسے بڑے ناموں کو بھی میدان میں دو دو ایوارڈز حاصل ہوئے، لیکن میزان بینک نے ثابت کیا کہ "سب سے بہتر” کا تاج اس کا ہے، اور وہ کس طرح لوگوں کو اپنے نئے اسلامی بینکاری ماڈل کے ذریعے فائدہ پہنچا رہا ہے۔
تو، اگر آپ بھی اسلامی بینکاری کے حوالے سے زیادہ معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں یا میزان بینک کے جدید ترین آفرز کو دیکھنا چاہتے ہیں، تو اس کا ویب سائٹ ضرور چیک کریں۔ اس کی خدمات نے نیا معیار قائم کیا ہے، اور اس کا راستہ اتنا روشن ہے کہ لگتا ہے اس کا "بہترین بینک” بننے کا سفر ابھی ختم نہیں ہوا۔