اس سال سپر مائیکرو کمپیوٹرز (SMCI) کا شیئر مارکیٹ میں کچھ ایسا ہی حال رہا جیسے کسی نے رولر کوسٹر کی سواری پر بٹھا دیا ہو۔ قیمتوں میں اتار چڑھاؤ ایسا تھا کہ دل دہل جائے۔ سب سے پہلے، کمپنی کے حصص گرے جب ہندنبرگ ریسرچ نے اکاؤنٹنگ ہیرا پھیری کے الزامات عائد کیے، اور پھر کمپنی نے اپنی 10-K سالانہ رپورٹ فائل کرنے میں تاخیر کی، جس سے سرمایہ کاروں کے درمیان اور زیادہ پریشانی پھیل گئی۔
وال سٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا کہ سپر مائیکرو کو محکمہ انصاف (DOJ) کی طرف سے ممکنہ اکاؤنٹنگ مسائل پر تحقیقات کا سامنا ہے، لیکن کمپنی اور DOJ نے اس رپورٹ کی تصدیق نہیں کی، جس سے معاملہ مزید پیچیدہ ہوگیا۔ اس کے بعد کمپنی نے یہ خوشخبری دی کہ وہ ہر سہ ماہی میں 100,000 سے زیادہ گرافک پروسیسنگ یونٹس (GPUs) بھیجنے میں کامیاب ہو چکی ہے، جس سے اسٹاک میں کچھ اضافہ ہوا۔ مگر یہ خوشی زیادہ دیر تک نہ رہی جب یہ خبریں آئیں کہ کمپنی کے آڈیٹر، ارنسٹ اینڈ ینگ، مستعفی ہو رہے ہیں، اور سپر مائیکرو کو نیا آڈیٹر ڈھونڈنا پڑے گا۔ اس تاخیر کی وجہ سے نیس ڈیک سے ڈی لسٹ ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا۔
کمپنی کے Q4 کے ابتدائی نمبروں نے بھی سرمایہ کاروں کو مایوس کیا کیونکہ یہ توقعات سے کم تھے، لیکن جب کمپنی نے نیا آڈیٹر تلاش کرنے کا اعلان کیا، تو اسٹاک میں دوبارہ اچھال آیا۔
اب تک، اس سال کے دوران اسٹاک تقریباً 7% کم ہو چکا ہے، لیکن اس میں اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے۔ تو سوال یہ ہے کہ کیا اب سپر مائیکرو کا اسٹاک خریدنا فائدہ مند ہے؟
نیا آڈیٹر آچکا ہے! سپر مائیکرو نے BDO کو اپنا نیا آڈیٹر مقرر کیا، اور اس کے بعد کمپنی کے حصص میں 30% سے زیادہ اضافہ ہوا۔ ارنسٹ اینڈ ینگ نے مستعفی ہونے کے بعد سخت بیان دیا تھا کہ وہ کمپنی کے مالیاتی بیانات سے متفق نہیں ہیں، جس سے کمپنی کی گورننس اور شفافیت پر سوالات اٹھے۔ BDO، جو کہ دنیا کی پانچ بڑی اکاؤنٹنگ فرموں میں شامل ہے، کمپنی کے لیے ایک بڑا سیٹ اپ ثابت ہو سکتا ہے۔
سپر مائیکرو نے اس اقدام کو اپنے مالیاتی گوشواروں کو تازہ ترین بنانے کے لیے ایک ضروری قدم قرار دیا۔ اس کے علاوہ، نیس ڈیک سے اپنی فائلنگ میں توسیع حاصل کرنے کے لیے بھی سپر مائیکرو نے ایک منصوبہ تیار کیا ہے۔
اب سپر مائیکرو اسٹاک خریدنا بہتر وقت ہے؟ سپر مائیکرو ایک ایسی کمپنی ہے جو مصنوعی ذہانت (AI) کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر سے فائدہ اٹھا رہی ہے، کیونکہ یہ سرورز اور ریک سسٹمز کی ڈیزائننگ اور اسمبلنگ میں مدد فراہم کرتی ہے۔ اس نے ڈائریکٹ لیکویڈ کولنگ (DLC) سلوشنز کو اپنانے والی پہلی کمپنیوں میں سے ایک بن کر مارکیٹ میں اچھا مقام حاصل کیا ہے۔
لیکن کمپنی کو کم مارجن والے زیادہ کموڈیٹائزڈ کاروبار میں بھی مسائل کا سامنا ہے، اور اس کی تازہ ترین آمدنی توقعات سے کم رہی۔ پھر بھی، اس کی آمدنی گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 18% بڑھی ہے۔
تشخیص کے لحاظ سے، کمپنی اس وقت تقریباً 9.5 گنا کے فارورڈ پرائس ٹو ارننگ (P/E) تناسب پر ٹریڈ کر رہی ہے، جو کہ ایک تیزی سے بڑھتی ہوئی کمپنی کے لیے ایک سستی قیمت ہو سکتی ہے۔
سپر مائیکرو: پھر بھی ایک راکٹ؟ حالانکہ کمپنی کا سامنا اکاؤنٹنگ سے متعلق مشکلات، SEC کی تحقیقات، اور آڈیٹر کے استعفیٰ جیسے چیلنجز سے ہے، پھر بھی سپر مائیکرو ایک مضبوط کاروبار ہے اور اس کی مصنوعات کی مانگ بہت زیادہ ہے۔ اگر کمپنی اپنے نمبروں کو درست کر لیتی ہے اور پیش گوئیوں کو پورا کرتی ہے تو صورتحال اتنی خراب نہیں ہو گی۔
میرے خیال میں، وہ سرمایہ کار جو خطرہ برداشت کرنے کے لیے تیار ہیں اور AI انفراسٹرکچر کی تعمیر میں سپر مائیکرو کے کردار کو دیکھتے ہیں، انہیں اس وقت سپر مائیکرو میں چھوٹی پوزیشن لینے پر غور کرنا چاہیے۔ بس یاد رکھیں، یہ قیاس آرائی کی بنیاد پر سرمایہ کاری ہوگی، جیسے کسی کو چینی چائے کے کپ میں سونے کی تلاش ہو!
مزید تفصیلات
Supermicro: ایک نظر میں
Supermicro، جو سرور اور اسٹوریج حل فراہم کرنے والی ایک اہم کمپنی ہے، حالیہ برسوں میں مارکیٹ میں کافی اتار چڑھاؤ کا شکار رہی ہے۔ 2024 میں اس کی اسٹاک پرفارمنس میں بھی بڑی اتار چڑھاؤ دیکھنے کو ملی، جس کی بنیادی وجوہات میں مالی رپورٹنگ کے مسائل، ریگولیٹری نگرانی اور سرمایہ کاروں کی غیر یقینی صورتحال شامل ہیں۔ اب سرمایہ کار یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا اس کے شیئرز میں حالیہ اضافہ خریدنے کے لیے ایک اچھا موقع ہے، یا کمپنی ابھی بھی بڑے خطرات کا سامنا کر رہی ہے؟
Supermicro کا تعارف اور کاروباری ماڈل
Supermicro کا قیام 1993 میں سان جوز، کیلیفورنیا میں ہوا، اور یہ سرور، اسٹوریج سسٹمز، اور ان سے متعلقہ اجزاء کے ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ میں مہارت رکھتی ہے۔ کمپنی کا فوکس زیادہ تر ڈیٹا سینٹرز، کلاؤڈ کمپیوٹنگ فراہم کرنے والوں، اور کاروباری صارفین پر ہے جو مضبوط انفراسٹرکچر کی ضرورت رکھتے ہیں۔ Supermicro کی پروڈکٹس میں سرور مادر بورڈز، چیسس، پاور سپلائیز اور کولنگ سسٹمز شامل ہیں، اور یہ کمپنی ایکسپرٹائز کے ساتھ مختلف صنعتوں کو حل فراہم کرتی ہے جیسے کہ ٹیلی کمیونیکیشن، فنانشل سروسز، ہیلتھ کیئر اور حکومت۔
لیکن کمپنی کے لیے سب سے بڑا چیلنج اس کے گورننس اور مالی شفافیت کے مسائل رہے ہیں۔ ان مسائل کی وجہ سے سرمایہ کاروں کے درمیان خدشات پیدا ہوئے ہیں کہ کمپنی کی مالی حالت مستحکم نہیں ہے اور اس کی ترقی کی صلاحیت پر سوالات اٹھے ہیں۔
مارکیٹ کی چڑھائی اور مسائل
Supermicro کی اسٹاک پرفارمنس 2024 میں ایک رولرکوسٹر کی طرح رہی۔ کمپنی نے سال کے آغاز میں مثبت رجحان دکھایا، خاص طور پر اے آئی (مصنوعی ذہانت) کے حل کی بڑھتی ہوئی مانگ کے باعث۔ تاہم، Hindenburg Research کی طرف سے جاری کی گئی ایک منفی رپورٹ کے بعد اس کی اسٹاک قیمت میں تیز کمی واقع ہوئی، جس میں کمپنی پر آمدنی کی غلط رپورٹنگ اور دیگر مالی بے ضابطگیوں کے الزامات لگائے گئے تھے۔ ان الزامات نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو متاثر کیا، جس کے نتیجے میں Supermicro کی اسٹاک قیمت میں شدید کمی آئی۔
اس کے بعد کمپنی نے اپنے 10-K سالانہ رپورٹ کی فائلنگ میں تاخیر کی، جو کہ مزید بے چینی کا باعث بنی۔ یہ تاخیر اس بات کی وجہ سے تھی کہ کمپنی کو مالی مسائل کو حل کرنے کے لیے مزید وقت درکار تھا۔ ان مسائل کی شدت اس وقت مزید بڑھ گئی جب The Wall Street Journal نے یہ رپورٹ کیا کہ امریکی محکمہ انصاف (DOJ) نے Supermicro کی مالی رپورٹنگ کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ اگرچہ کمپنی اور DOJ دونوں نے ان تحقیقات کی تصدیق نہیں کی، مگر اس خبر نے سرمایہ کاروں میں خوف و ہراس پھیلایا۔
BDO کی آمد اور نئے مواقع
اب کمپنی نے اپنی مالی رپورٹنگ کو بہتر بنانے کے لیے BDO USA کو اپنے نئے آزاد آڈیٹر کے طور پر مقرر کیا ہے، جو ایک اہم قدم ہے تاکہ وہ اپنے مالی معاملات کو درست کرے۔ اس فیصلے پر سرمایہ کاروں کی جانب سے مثبت ردعمل آیا، جس کے بعد کمپنی کے شیئرز میں 30 فیصد تک کا اضافہ ہوا۔ BDO جیسی بڑی عالمی اکاؤنٹنگ فرم کا انتخاب Supermicro کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے، اور اس سے کمپنی کی مالی شفافیت کو دوبارہ بحال کرنے کی امید ہے۔
یہ اقدام ایک اچھا اشارہ ہے کہ کمپنی اپنے مالی معاملات کو بہتر بنانے کی جانب سنجیدہ ہے۔ اس کے علاوہ، کمپنی نے Nasdaq کی فہرست میں برقرار رہنے کے لیے ایک کمپلائنس پلان بھی جمع کرایا ہے، جس میں اس نے اصلاحات کرنے کا وعدہ کیا ہے تاکہ وہ اسٹاک ایکسچینج کے معیار پر پورا اتر سکے۔
Supermicro اور AI کا مستقبل
Supermicro کی سب سے بڑی طاقت اس کی ترقی پزیر مارکیٹوں میں ہے، خاص طور پر AI (مصنوعی ذہانت) کے شعبے میں۔ جیسے جیسے کمپنیاں AI کو اپنے کاروباری ماڈلز میں شامل کرتی جا رہی ہیں، سرور ٹیکنالوجیز کی مانگ بھی بڑھ رہی ہے۔ Supermicro اس بڑھتی ہوئی مانگ کا فائدہ اٹھانے کے لیے تیار ہے کیونکہ اس کے پاس AI کی ضروریات کو پورا کرنے والی جدید ترین سرور ٹیکنالوجیز ہیں۔
Supermicro کے Direct Liquid Cooling (DLC) حل خاص طور پر AI ورک لوڈز کے لیے اہم ہیں کیونکہ یہ سسٹمز زیادہ گرمی پیدا کرتے ہیں۔ کمپنی کا توانائی کی بچت کرنے والا اور اعلیٰ کارکردگی والے سرورز کا پورٹ فولیو اسے AI کی مارکیٹ میں ایک مضبوط مقام فراہم کرتا ہے۔
کیا اب Supermicro کا اسٹاک خریدنے کا وقت ہے؟
اب سوال یہ ہے کہ کیا Supermicro کا اسٹاک خریدنا ایک اچھا فیصلہ ہے؟ اس کا جواب سرمایہ کار کی خطرے کی برداشت پر منحصر ہے۔ اگر آپ وہ شخص ہیں جو بلند خطرے کے ساتھ اچھے انعامات کی توقع رکھتے ہیں، تو Supermicro کی موجودہ اسٹاک قیمت ایک اچھا موقع پیش کر سکتی ہے، خاص طور پر جب کمپنی AI کے شعبے میں تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔
اگرچہ کمپنی کے مالی مسائل اور گورننس کے مسائل کے باوجود، اس کے مارکیٹ کی حالت اور شعبے کے بڑھتے ہوئے رجحانات اسے ایک دلچسپ سرمایہ کاری بنا سکتے ہیں، لیکن وہ سرمایہ کار جو محتاط ہیں اور کم خطرے کی تلاش میں ہیں، وہ شاید اس کمپنی سے دور رہیں۔ اس وقت تک جب تک کمپنی اپنے مالی مسائل اور ریگولیٹری معاملات کو حل نہیں کرتی، اسٹاک خریدنے میں محتاط رہنا بہتر ہو گا۔
نتیجہ
Supermicro کا اسٹاک ان سرمایہ کاروں کے لیے ایک اچھا موقع ہو سکتا ہے جو بلند خطرات اور بڑے انعامات کے لیے تیار ہوں، لیکن وہ جو زیادہ محتاط ہیں، انہیں کمپنی کے مالی مسائل اور ریگولیٹری چیلنجز کے حل ہونے تک انتظار کرنا چاہیے۔ کمپنی کا کردار بڑھتے ہوئے AI انفراسٹرکچر مارکیٹ میں اہم ہے، اور اگر یہ اپنے مسائل حل کر لیتی ہے، تو اس کی اسٹاک قیمت میں بڑی ترقی ہو سکتی ہے۔
اگر آپ اور معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں، تو آپ Benzinga اور The Register جیسی معتبر ویب سائٹس پر مزید تفصیلات حاصل کر سکتے ہیں