Tesla (NASDAQ: TSLA) نے پیر کو اپنی شیروانی اور شیشے ٹھیک کرتے ہوئے ایک بار پھر دھماکہ خیز انٹری دی، کیونکہ خبریں گرم ہیں کہ یہ الیکٹرک گاڑیوں کا بادشاہ ٹرمپ انتظامیہ کے متوقع اقدامات سے خوب فائدہ اٹھائے گا۔ بات یہ ہے کہ ٹرمپ کی ٹرانزیشن ٹیم نے مشیروں کو بتا دیا ہے کہ وہ مکمل خودکار گاڑیوں کے لیے ایسا وفاقی نظام بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں، جو ٹرانسپورٹیشن کے معاملات میں انقلابی قدم ہو گا۔ اب یہ تو واقعی "چائے میں پتی زیادہ” ڈالنے والی خبر ہے۔
Wedbush Securities کے تجزیہ کار ڈین ایوس نے بھی اس ڈرامائی پیشرفت پر "واہ واہ” کرتے ہوئے کہا کہ یہ امریکی خودمختار گاڑیوں کے قوانین کو نرم کرنے کی جانب ایک بڑا جھٹکا ہو سکتا ہے اور 2025 تک Tesla کے AI اور خودکار گاڑیوں کے خواب کو مضبوط "ٹیل ونڈ” دے گا۔
ایوس نے مزید چٹپٹی بات کرتے ہوئے کہا، "ٹرمپ اور مسک کی یہ نئی دوستی کچھ کم نہیں بلکہ بالکل ‘بریانی کے ساتھ رائتہ’ والا معاملہ ہے۔ یہ اتحاد Tesla کے لیے سنہری راستے کھول دے گا، جو بالکل ہمارے تجزیے کے مطابق ہے۔”
Wedbush کے حساب سے Tesla کے لیے AI اور خود مختاری کا میدان پورا ایک ٹریلین ڈالر کا "گول گپہ” ہو سکتا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کی نگرانی میں، قوانین کا پیچیدہ جال شاید ایک طرف ہو جائے اور Tesla کے لیے صاف اور سیدھا راستہ مل جائے۔ نئے ٹرمپ دور میں Tesla کے FSD (فُل سیلف ڈرائیو) اور خودمختاری کے منصوبے مزید "گلاب جامن کی مٹھاس” جیسے ہوجائیں گے۔
Wedbush نے Tesla کے لیے "آؤٹ پرفارم” ریٹنگ دی ہے اور قیمت کا ہدف $400 مقرر کیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ Tesla کے حصص پیر کی پری مارکیٹ ٹریڈنگ میں 7.1% بڑھ گئے، جیسے شادی والے گھر کی مہندی کی رات ہو۔ ساتھ ہی، Rivian Automotive (RIVN) اور Lucid Group (LCID) نے بھی تقریباً 1% کا اضافہ دیکھا۔ اور بھئی، Tesla کی مارکیٹ کیپ پہلے ہی $1 ٹریلین کا ہندسہ عبور کر چکی ہے، جو ظاہر کرتی ہے کہ یہ گاڑی صرف الیکٹرک نہیں، "سپیشل” بھی ہے
مزید تفصیلات
ٹیسلا کے اسٹاک کی اونچی اُڑان: نئی ریگولیٹری تبدیلیاں اور روبوٹیکسی خواب!
ٹیسلا کے شیئرز نے ایسا جمپ مارا جیسے لاہور کی بس میں اچانک خالی سیٹ مل جائے! اسٹاک میں 5 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا ہے، اور وجہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ کی ممکنہ منصوبہ بندی کہ وہ خود مختار گاڑیوں کے قوانین کو نرم کریں گے۔ اس خبر نے سرمایہ کاروں کو امید دلائی ہے کہ یہ فیصلہ Tesla کی روبوٹیکسی حکمت عملی اور خود ڈرائیونگ ٹیکنالوجی کو رفتار دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
اہم پیش رفت
1. ریگولیٹری تبدیلیاں: کیا گاڑیاں واقعی خود مختار ہوں گی؟
خبریں یہ ہیں کہ ٹرمپ انتظامیہ خود مختار گاڑیوں کے لیے ایک وفاقی فریم ورک بنانے پر غور کر رہی ہے۔ ابھی کے قوانین ایسے ہیں جیسے آپ کو گاڑی چلاتے وقت اپنی ماں کی نصیحتیں سننی پڑیں—بہت محدود! لیکن اگر یہ نئے قوانین آ گئے، تو ٹیسلا جیسی کمپنیاں، جن کے روبوٹیکسی منصوبے انسانی ڈرائیوروں کی چھٹی کرنے کے لیے تیار ہیں، مزید آزادی پا سکتی ہیں۔
2. ایلون مسک کا کردار: ٹرمپ کے ساتھ مسک کے "ٹاپ کے تعلقات”
ٹیسلا کے CEO ایلون مسک نے تو جیسے خود مختار ڈرائیونگ کا "فتویٰ” حاصل کرنے کی ٹھان لی ہے۔ ٹرمپ ٹیم کے ساتھ ان کی قربت سے امید ہے کہ وہ قوانین میں وہ تبدیلیاں کروائیں گے جن سے ان کے روبوٹیکسی خواب حقیقت کا روپ دھار سکیں۔
3. روبوٹیکسی انقلاب: بسوں اور رکشوں کو خدا حافظ؟
ٹیسلا کا روبوٹیکسی پروگرام، جو 2026 میں شروع ہوگا، شہری نقل و حرکت کو ایک نئے موڑ پر لے جا سکتا ہے۔ یہ بزنس ماڈل کسی Uber یا Careem کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے اور Tesla کی ترقی کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔
4. مارکیٹ کا جوش: سرمایہ کاروں کی موجیں
تجزیہ کاروں نے اسے Tesla کے لیے "بڑا جیک پاٹ” قرار دیا ہے۔ Wedbush کے ماہرین کا کہنا ہے کہ AI اور خود مختار گاڑیوں کی مارکیٹ $1 ٹریلین کی ہے۔ یعنی Tesla کی ویلیو ایسے بڑھے گی جیسے کراچی کے پراپرٹی ریٹس!
ٹیسلا اور خود مختار گاڑیوں کے لیے اثرات
اگر یہ نئے قوانین آتے ہیں تو Tesla اور اس جیسی دیگر کمپنیاں، جیسے Waymo اور Cruise، بھی فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔ لیکن Tesla کی روبوٹیکسی ٹائم لائن اور جارحانہ منصوبے اسے میدان میں آگے رکھتے ہیں۔ یہ ترقی نہ صرف امریکہ بلکہ عالمی سطح پر خود مختار ڈرائیونگ اور AI میں انقلاب لانے کا سبب بن سکتی ہے۔
لیکن سب اچھا نہیں: چیلنجز بھی ہیں
امیدوں کے باوجود، ریگولیٹری تبدیلیاں کوئی گلی کا کھیل نہیں۔ سیاسی مسائل، عوامی تحفظ کے خدشات، اور سائبرسیکیورٹی جیسے معاملات کو حل کرنا ہوگا۔ مخالفین سوال اٹھا رہے ہیں کہ یہ ٹیکنالوجی کتنی محفوظ ہے، اور اس کے اثرات روزگار اور انفراسٹرکچر پر کیا ہوں گے۔
نتیجہ: Tesla کا اعتماد، سرمایہ کاروں کی خوشی
Tesla کے اسٹاک میں اضافہ سرمایہ کاروں کے اس اعتماد کی عکاسی کرتا ہے کہ کمپنی ایک نئے اور سازگار ریگولیٹری ماحول میں تیزی سے ترقی کرے گی۔ لیکن مکمل خود مختار گاڑیوں کی دنیا میں داخلے کے لیے Tesla کو نہ صرف ٹیکنالوجی بلکہ سماجی اور قانونی چیلنجز کو بھی شکست دینا ہوگی۔ اگر سب کچھ پلان کے مطابق چلا، تو Tesla نہ صرف اپنی روبوٹیکسی خوابوں کو حقیقت میں بدل دے گا بلکہ دنیا کو دکھا دے گا کہ "ڈرائیور کے بغیر گاڑیاں چلانا ممکن ہے”۔