Blockchain سیکورٹی فرم Blockaid نے کہا ہے کہ 2024 میں جو کرپٹو ٹوکن متعارف کرائے گئے، ان کا 59% حصہ "فطری طور پر بدنیتی پر مبنی” تھا۔ یار، لگتا ہے کہ ان ٹوکنز نے فراڈ کا شوق کچھ زیادہ ہی لگا لیا ہے!
اب، جب کھلے بازار میں یہ بدنامِ زمانہ ٹوکنز فروخت ہو رہے ہیں، تو یہ بڑھتی ہوئی memecoin کی کہانی کا حصہ بن چکے ہیں، جو پورے عرصے میں ایک جیسا چمچماتا نظر آیا ہے۔
اب حال یہ ہے کہ 10 memecoins کی مارکیٹ کیپ $1 بلین یا اس سے زیادہ ہو چکی ہے! یہ کامیابی دیکھ کر تو باقی بلاک چینز کے ٹوکنز نے بھی Ethereum، Base اور Solana پر کاپی پیسٹ شروع کر دیا ہے۔
Blockaid نے یہ بھی کہا کہ رگ پل گھوٹالے ابھی تک عام خطرہ بنے ہوئے ہیں، جو 27% بدنیتی پر مبنی ٹوکنز میں شامل ہیں۔ تو بچو! اس بلاک چین کے دور میں فراڈ کا بڑا زور ہے۔
اب اگر بات کریں کرپٹو ہیکس اور گھوٹالوں کی، تو خوشخبری یہ ہے کہ اس سال ان سے ہونے والا نقصان پہلے کی نسبت کافی کم ہوا ہے۔ ایف بی آئی نے 2023 میں کرپٹو گھوٹالوں سے 5.6 بلین ڈالر کا نقصان رپورٹ کیا تھا، لیکن اس سال یہ صرف 1.4 بلین ڈالر تک رہ گیا ہے۔ کم از کم، کچھ تو بہتر ہو رہا ہے!
Blockaid کا ڈیٹا ایک آن چین ڈیٹیکشن اینڈ رسپانس (ODR) پلیٹ فارم سے آیا ہے، جس نے 2024 میں 2.41 بلین ٹرانزیکشنز، 780 ملین ڈی اے پی کنکشنز، اور 220 ملین ٹوکنز پر کام کیا ہے۔ یہ بھی کچھ کم نہیں!
تو، بھائیوں اور بہنوں، کرپٹو کی دنیا میں قدم رکھنے سے پہلے تھوڑی احتیاط ضروری ہے، ورنہ کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ بھی کسی "memecoin” کا شکار بن جائیں!
مزید تفصیلات
2024 میں Blockchain سیکورٹی فرم Blockaid نے ایک تشویشناک رپورٹ جاری کی، جس میں بتایا گیا کہ اس سال متعارف کرائے گئے کرپٹو ٹوکنز کا 59% حصہ بدنیتی پر مبنی تھا۔ یعنی، جیسے کسی نے پوری مارکیٹ میں گڑبڑ کرنے کا ارادہ کر لیا ہو! کرپٹو کی دنیا میں قدم رکھتے وقت یہ حقیقت یاد رکھنی چاہیے کہ جہاں ایک طرف یہ نئی تکنیکی ترقیات ہیں، وہیں اس میں دھوکہ دہی اور فراڈ کی کمی بھی نہیں ہے۔
کرپٹو کرنسی کیا ہے؟
کرپٹو کرنسی ایک ڈیجیٹل یا ورچوئل کرنسی ہے جو سیکیورٹی کے لیے کرپٹوگرافی استعمال کرتی ہے۔ یہ روایتی کرنسیوں جیسے ڈالر یا یورو سے مختلف ہے کیونکہ یہ کسی مرکزی بینک یا حکومت کے زیر انتظام نہیں آتی۔ کرپٹو کرنسی غیر مرکزی ہوتی ہے اور عام طور پر بلاک چین ٹیکنالوجی پر کام کرتی ہے، جو ایک تقسیم شدہ لیجر ہے اور ہر ٹرانزیکشن کو ریکارڈ کرتا ہے۔
سب سے مشہور کرپٹو کرنسی بٹ کوائن ہے، جو 2009 میں ایک گمنام شخص یا گروپ "ساتوشی ناکا موٹو” کے نام سے تخلیق کی گئی تھی۔ بٹ کوائن نے دنیا کو غیر مرکزی کرنسی کا تصور دیا، جس سے لوگ بینکوں کے بغیر آن لائن پیسہ بھیج سکتے ہیں۔ اس کے بعد ہزاروں نئی کرپٹو کرنسیاں اور ٹوکنز مارکیٹ میں آ چکے ہیں، جن کے مختلف مقصد اور خصوصیات ہیں۔
کرپٹو ٹوکنز کا کردار
ٹوکنز کرپٹو کرنسی کی ایک قسم ہیں جو کسی خاص پلیٹ فارم پر ایک اثاثہ یا سہولت کی نمائندگی کرتے ہیں۔ بعض ٹوکنز روایتی کرنسیوں کی طرح کام کرتے ہیں (جیسے بٹ کوائن یا ایتھیریم)، جبکہ بعض ٹوکنز خاص خدمات یا مصنوعات تک رسائی کے لیے بنائے جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر، ٹوکنز کو اسٹیکنگ (بلاک چین کے پروف آف اسٹیک میکانزم میں شرکت کرنا)، گورننس (نیٹ ورک کے فیصلوں پر ووٹ دینا) یا حتیٰ کہ جائیداد یا آرٹ جیسے حقیقی اثاثوں کی ڈیجیٹل نمائندگی کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ٹوکنز عام طور پر ابتدائی کوائن آفرنگز (ICOs) کے ذریعے جاری کیے جاتے ہیں، جس سے سرمایہ کار ٹوکنز خریدنے کا موقع حاصل کرتے ہیں جب وہ عوامی طور پر کرپٹو ایکسچینجز پر دستیاب نہیں ہوتے۔ حالیہ برسوں میں، انیشل ڈیکس آفرنگز (IDOs) اور سیکیورٹی ٹوکن آفرنگز (STOs) بھی مقبول ہو چکے ہیں۔
بدنیتی پر مبنی ٹوکنز کا بڑھنا
Blockaid کی رپورٹ کے مطابق 2024 میں لانچ کیے گئے 59% کرپٹو ٹوکنز بدنیتی پر مبنی تھے۔ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے، کیونکہ یہ فراڈ کے خطرات کو بڑھاتا ہے۔ فراڈ کے کئی طریقے ہیں، جیسے "رگ پل” (Rug Pull) گھوٹالہ، جہاں ڈویلپر ایک پروجیکٹ کو چھوڑ کر سرمایہ کاروں کے پیسے ہڑپ کر لیتے ہیں۔
یہ بدنیتی پر مبنی ٹوکنز مختلف دھوکہ دہی کے منصوبوں سے جڑے ہوتے ہیں، جیسے پمپ اینڈ ڈمپ اسکیمز، جہاں ایک ٹوکن کی قیمت کو مصنوعی طور پر بڑھا دیا جاتا ہے تاکہ نئے سرمایہ کار اس میں سرمایہ کاری کریں، اور جب قیمت زیادہ ہو جاتی ہے، تو ڈویلپر اپنے حصص بیچ کر فرار ہو جاتے ہیں، جس سے قیمت میں اچانک کمی آ جاتی ہے اور سرمایہ کاروں کے پاس کچھ بھی نہیں بچتا۔
میمیکوئنز اور کاپی کیٹ ٹوکنز
اس فراڈ کی لہر میں میمیکوئنز کا بڑا ہاتھ ہے۔ میمیکوئنز وہ کرپٹو کرنسیاں ہیں جن کا کوئی اصلی مقصد یا استعمال نہیں ہوتا، اور یہ صرف سوشل میڈیا یا انٹرنیٹ کلچر کی وجہ سے مشہور ہو جاتی ہیں۔ مشہور مثالوں میں ڈوج کوائن اور شیبا انو شامل ہیں۔ یہ کرنسیز اکثر بڑے آن لائن کمیونٹیز کی مدد سے مشہور ہو جاتی ہیں، لیکن ان میں کوئی ٹھوس بنیاد نہیں ہوتی۔
جیسے جیسے میمیکوئنز کی مقبولیت بڑھ رہی ہے، اسی طرح نئے ٹوکنز بھی ان کی نقل کرتے ہیں، اکثر یہ بغیر کسی خاص ٹیکنالوجی یا جدیدیت کے۔ یہ ٹوکنز ایتھیریم، بیس، اور سولانا جیسے پلیٹ فارمز پر لانچ ہو رہے ہیں۔
رگ پل کے اثرات
رگ پل گھوٹالے کرپٹو کی دنیا میں ایک عام خطرہ بن چکے ہیں، اور یہ 27% بدنیتی پر مبنی ٹوکنز کی تشکیل کرتے ہیں۔ رگ پل میں، ڈویلپر پروجیکٹ کو چھوڑ کر تمام لیکویڈیٹی نکال لیتے ہیں، جس سے ٹوکن کی قیمت تیزی سے گر جاتی ہے اور سرمایہ کاروں کو دھچکا لگتا ہے۔
اگرچہ کرپٹو کرنسی کی دنیا میں یہ فراڈ بڑے پیمانے پر ہو رہے ہیں، لیکن خوشخبری یہ ہے کہ اس سال کرپٹو گھوٹالوں سے ہونے والی رقم میں کمی آئی ہے۔ ایف بی آئی کے مطابق 2023 میں کرپٹو گھوٹالوں سے 5.6 بلین ڈالر کا نقصان ہوا تھا، لیکن 2024 میں یہ کم ہو کر 1.4 بلین ڈالر رہ گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ احتیاطی تدابیر اور بہتر سیکیورٹی کی وجہ سے فراڈ کی مقدار کم ہو رہی ہے۔
نتیجہ
کرپٹو کرنسی اور بلاک چین ٹیکنالوجی مسلسل ترقی کر رہی ہے، لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اس میں دھوکہ دہی اور فراڈ کا خطرہ موجود ہے۔ 2024 میں بدنیتی پر مبنی ٹوکنز کی بڑھتی ہوئی تعداد اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ سرمایہ کاروں کو مزید محتاط ہونے کی ضرورت ہے۔ اس کے باوجود، جیسے جیسے یہ صنعت ترقی کرے گی، لوگوں کو فراڈ سے بچنے کے لیے مزید احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ہوںگی، تاکہ کرپٹو کی دنیا کی اصل طاقت کو صحیح طریقے سے استعمال کیا جا سکے۔
اب، بس تھوڑی احتیاط سے کام لیں، ورنہ کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ بھی کسی "میمیکوئن” کے پیچھے دوڑتے ہوئے پھنس جائیں!
#UrduBusinessNews #CryptoNewsPakistan #LatestFinanceTrends #TechUpdatesPakistan #UrduCryptoNews #StockMarketUpdates #AIInPakistan #BlockchainNewsUrdu #PakistaniEconomyUpdates #InvestmentNewsUrdu