یو رینیم کی بڑھتی ہوئی طلب: نیوکلیئر توانائی کے ذریعے ٹیکنالوجی کمپنیوں کی حمایت
نیوکلیئر توانائی میں بڑھتی ہوئی دلچسپی نے یو رینیم کی طلب کو بھی اُوپر کی طرف دھکیل دیا ہے۔ یہ عنصر پائیدار اور قابل اعتماد توانائی پیدا کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے، جیسے کہ چائے کی چسکی میں پکا ہوا چینی! جب دنیا صاف توانائی کی طرف گامزن ہے اور مصنوعی ذہانت (AI) کی بڑھتی ہوئی طلب اپنی جگہ بچھا رہی ہے، تو یو رینیم کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ ہو سکتا ہے، جیسے کہ کسی مہنگے ریسٹورنٹ میں جانے پر بل بڑھ جاتا ہے۔
نیوکلیئر توانائی کا انتخاب
AI کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں نیوکلیئر توانائی کی طرف چلی گئی ہیں، جیسے کہ پاکستانیوں کا پلاؤ کے بغیر کسی دعوت پر جانا! ان کا مقصد اپنے توانائی سے بھرپور ڈیٹا سینٹرز کو طاقتور بنانا ہے، جو آج کی جنریٹو AI ایپلیکیشنز کے لیے بڑے پیمانے پر ماڈلز کی تربیت اور آپریشن میں استعمال ہوتے ہیں۔
Open AI کے مطابق، جنوری 2024 تک، ہفتے میں 200 ملین سے زیادہ لوگ ChatGPT کا استعمال کر رہے تھے، جو پچھلے نومبر میں 100 ملین ہفتہ وار صارفین کی تعداد کا دوگنا ہے۔ یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ AI کو کس طرح تیزی سے اپنایا جا رہا ہے، جیسے کہ کسی نے دیسی گانے پر ڈانس شروع کر دیا ہو!
ٹیک کمپنیوں کی توانائی کی ڈیلز
گوگل نے حال ہی میں Kairos Power کے چھوٹے ماڈیولر ری ایکٹرز (SMRs) سے بجلی خریدنے کا اعلان کیا ہے، جو کہ 2030 تک اپنی پہلی نیوکلیئر ری ایکٹر کے فعال ہونے کی توقع رکھتا ہے۔ جیسے کسی دوست نے نیا موبائل خریدا ہو اور سب دوستوں کو دعوت دے دی ہو! اسی طرح، مائیکروسافٹ نے بھی ایک معاہدہ کیا ہے جس کے تحت وہ تین مائل آئی لینڈ نیوکلیئر پاور پلانٹ میں ایک سوتے ہوئے ری ایکٹر کو دوبارہ زندہ کرے گا، جیسے کسی نے سوتے ہوئے دوست کو جگا دیا ہو!
بڑھتی ہوئی طلب اور فراہمی کی رکاوٹیں
یو رینیم کی قیمتوں میں اضافے کا ایک اور اہم عنصر طلب اور فراہمی میں عدم توازن ہے۔ قازقستان، جو دنیا میں یو رینیم کا سب سے بڑا پیدا کنندہ ہے، نے حال ہی میں 2025 کے لیے اپنی پیداوار میں 17% کمی کا اعلان کیا ہے، جیسے گھر کے کچن میں گیس کم ہو جائے!
یو رینیم کی قیمتیں نیوکلیئر توانائی کی پیداوار کی کل قیمت پر کم اثر ڈالتی ہیں، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس دھات کی قیمتیں زیادہ رہنے کی توقع ہے، جیسے کہ ہم پاکستانیوں کی محفل میں بیٹھنے کی فیس!
یو رینیم ETFs: سرمایہ کاری کے مواقع
یو رینیم کی طلب کے مثبت امکانات کے پیش نظر، سرمایہ کاروں کے لیے کچھ ETFs موجود ہیں جن سے وہ اس دھات کی ترقی کے موقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ حالیہ مہینے میں مندرجہ ذیل فنڈز کی کارکردگی مثبت رہی ہے، جس سے خالص یو رینیم ETFs میں سرمایہ کاری کے لیے تیزی کا امکان بڑھتا ہے:
- Global X Uranium ETF (URA) نے پچھلے مہینے میں 11.82% کا اضافہ کیا، جیسے کہ کسی نے اچھی شلوار کُرتے خریدیں!
- Sprott Uranium Miners ETF (URNM) نے 11.20% کا اضافہ کیا، جیسے کہ فاسٹ فوڈ میں ہنر مندی کا مظاہرہ!
- VanEck Uranium+Nuclear Energy ETF (NLR) نے 10.99% کا اضافہ کیا، جیسے کسی نے نئی گائے کی چھڑی کے ساتھ گانا شروع کر دیا!
- Sprott Junior Uranium Miners ETF (URNJ) نے 14.93% کا اضافہ کیا، جیسے کہ کسی کی ککنگ سکلز کو دیکھ کر سب دنگ رہ جائیں!
اس تناظر میں، نیوکلیئر توانائی کی بڑھتی ہوئی اہمیت اور یو رینیم کی طلب میں اضافہ، سرمایہ کاروں کے لیے طویل مدتی ترقی کے مواقع فراہم کر رہا ہے، جیسے کہ کسی کو اچھی آلو کی چپس مل جائیں!