کیتھی ووڈ کی پیش گوئی: بٹ کوائن کی قیمت 3,890% تک بڑھ سکتی ہے! تیار ہو جائیں یا پچھتائیں
کیتھی ووڈ، آرک انویسٹ کی سربراہ، اپنی شرمیلی طبیعت کے لیے نہیں بلکہ جرات مند پیش گوئیوں کے لیے مشہور ہیں۔ خاص طور پر جب بات بٹ کوائن (CRYPTO: BTC) کی ہو، تو وہ سچ مچ کسی بھی دیوانے سپنوں سے آگے نکل جاتی ہیں۔ بٹ کوائن، جو حالیہ دنوں میں 40% بڑھ کر چھ ہندسوں کی لیگ میں انٹری مار چکا ہے، ووڈ کے مطابق ابھی اپنے آسمانی سفر کے ابتدائی مراحل میں ہے۔
ان کے حساب سے، 2030 تک بٹ کوائن کی قیمت $3.8 ملین تک جا سکتی ہے، جو کہ آج کی قیمت سے 3,890% اضافے کے برابر ہے۔ جی ہاں، یہ وہی بٹ کوائن ہے جو کبھی وال سٹریٹ کے لیے ایک غیر سنجیدہ مذاق تھا، اور آج سرمایہ کاری کی دنیا میں کریم آف دی کریم بن چکا ہے۔
بٹ کوائن کی بلندیوں کا راز: وال سٹریٹ کی گود میں جگہ
ووڈ کا کہنا ہے کہ بٹ کوائن کی اڑان کا سب سے بڑا محرک ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کی دلچسپی ہے۔ آج کل پروفیشنل فنڈ منیجرز دھڑا دھڑ اپنے پورٹ فولیوز میں بٹ کوائن کو شامل کر رہے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ یہ بڑی سرمایہ کاری نہ صرف بٹ کوائن کی قیمت بڑھائے گی بلکہ اس کی قانونی حیثیت بھی مضبوط کرے گی۔
اب سوچیں، ایک وقت تھا جب بٹ کوائن کو دیوانوں کا کھیل سمجھا جاتا تھا، اور آج یہ حال ہے کہ 60% سے زیادہ پیشہ ورانہ فنڈز نے اپنے پورٹ فولیوز میں کم از کم 1% ڈیجیٹل اثاثے رکھ لیے ہیں۔ ہاں بھائی، یہی زمانے کی کروٹ ہے!
اسپاٹ بٹ کوائن ETFs: گیم چینجر یا تیر نشانے پر
یہ سارا ہنگامہ اس وقت شروع ہوا جب اسپاٹ بٹ کوائن ETFs نے مارکیٹ میں دھمال مچائی۔ ان ETFs نے سرمایہ کاروں کے لیے بٹ کوائن کو خریدنا اور بیچنا ایسے آسان بنا دیا جیسے آپ گلی میں چائے کی پیالی لے رہے ہوں۔ Blackrock کے iShares Bitcoin Trust ETF نے تو ریکارڈ توڑتے ہوئے صرف 211 دنوں میں $40 بلین کا اثاثہ انتظام حاصل کر لیا۔
ووڈ کے خواب یا حقیقت؟
اب آتے ہیں اصل بات پر۔ ووڈ کے $3.8 ملین کے ہدف کو کچھ لوگ خواب و خیال سمجھ سکتے ہیں، لیکن ان کا بیس کیس $600,000 بہت زیادہ حقیقت پسندانہ لگتا ہے۔ ان کے مطابق، اگر ادارہ جاتی سرمایہ کار اپنے پورٹ فولیوز کا صرف 5% بٹ کوائن میں لگائیں، تو یہ قیمت کے اس مقام تک پہنچنے کے لیے کافی ہوگا۔
لیکن، بھائیو اور بہنو، حقیقت یہ ہے کہ بڑے فنڈز ابھی بھی 1% سے کم بٹ کوائن کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔ تو، جب کہ ترقی ہو رہی ہے، رفتار ووڈ کے خوابوں کے مقابلے میں ذرا آہستہ ہے۔ پھر بھی، ان کا بیس کیس ہدف اگلے چند سالوں میں واہ واہ کی گنجائش رکھتا ہے۔
نتیجہ: خریدیں یا بعد میں ماتم کریں
اگر آپ نے ابھی بھی بٹ کوائن پر دھیان نہیں دیا، تو یاد رکھیں کہ موقعے پر چوکا نہ مارنا آپ کو مہنگا پڑ سکتا ہے! بٹ کوائن کی یہ ممکنہ بلندی پاکستان اور ایشیائی سرمایہ کاروں کے لیے بھی ایک شاندار موقع ہے کہ وہ اس "ڈیجیٹل سونے” میں ہاتھ ڈالیں۔ کیونکہ آخر میں، جو کھیل میں شامل ہوا، وہی جیتا!
- مزید تفصیلات
کیتھی ووڈ، آرک انویسٹ کی بانی اور سی ای او، اپنی جرات مندانہ پیش گوئیوں کے لیے مشہور ہیں، خاص طور پر بٹ کوائن (Bitcoin – CRYPTO: BTC) کے بارے میں۔ انہوں نے پہلے بھی یہ دعویٰ کیا تھا کہ بٹ کوائن کی قیمت آنے والے سالوں میں حیران کن حد تک بڑھ سکتی ہے، اور حالیہ مارکیٹ کے حالات ان کی بات کو تقویت دے رہے ہیں۔ ووڈ کے مطابق، بٹ کوائن 2030 تک $3.8 ملین کی قیمت تک پہنچ سکتا ہے، جو کہ آج کی قیمت سے 3,890% اضافے کے برابر ہے۔
بٹ کوائن کی حالیہ کارکردگی
بٹ کوائن نے حالیہ مہینوں میں شاندار کارکردگی دکھائی ہے۔ صرف پچھلے 30 دنوں میں، اس کی قیمت 40% سے زیادہ بڑھی ہے، اور یہ پہلی بار چھ ہندسوں کی سطح پر پہنچا ہے۔ کیتھی ووڈ کے مطابق، یہ صرف آغاز ہے، اور بٹ کوائن کے لیے اب بھی مزید ترقی کی گنجائش موجود ہے۔
ووڈ کا خیال ہے کہ بٹ کوائن کے عروج کا بنیادی محرک ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (Institutional Investors) کی بڑھتی ہوئی دلچسپی ہے۔ بڑی مالیاتی تنظیمیں اور پروفیشنل فنڈ منیجرز بٹ کوائن کو اپنی سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو میں شامل کر رہے ہیں، جو اس کی طلب کو مزید بڑھا رہا ہے۔
ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کی اہمیت
ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کی بٹ کوائن میں دلچسپی اس کی قانونی حیثیت اور مستقبل کی ترقی کا اہم محرک بن چکی ہے۔ حالیہ رپورٹس کے مطابق، 60% سے زیادہ پروفیشنل فنڈز اپنے پورٹ فولیو کا کم از کم 1% ڈیجیٹل اثاثوں میں مختص کر چکے ہیں، اور آنے والے سالوں میں یہ تناسب مزید بڑھنے کی توقع ہے۔
ووڈ کا کہنا ہے کہ جب یہ ادارے بٹ کوائن کو مکمل طور پر اپنائیں گے، تو اس کی قیمت میں ایک بہت بڑی چھلانگ لگے گی۔ ان کے مطابق، اگر فنڈ مینیجر اپنے پورٹ فولیو کا 5% بٹ کوائن میں لگائیں، تو یہ $3.8 ملین کی قیمت تک پہنچ سکتا ہے۔
اسپاٹ بٹ کوائن ETFs کی منظوری
بٹ کوائن کی حالیہ ترقی میں اسپاٹ بٹ کوائن ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز (ETFs) کی منظوری نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہ ETFs سرمایہ کاروں کو بٹ کوائن کی نمائش فراہم کرتے ہیں بغیر اسے براہ راست خریدنے کی ضرورت کے۔ ETFs کی منظوری کے بعد، مارکیٹ میں بٹ کوائن کی لیکویڈیٹی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جو بڑے سرمایہ کاروں کے لیے بہت اہم ہے۔
Blackrock کا iShares Bitcoin Trust ETF، جو اسپاٹ ETFs میں سے ایک ہے، نے صرف 211 دنوں میں $40 بلین کے اثاثے جمع کیے، جو ایک ریکارڈ ہے۔ ETFs نے بٹ کوائن کی قانونی حیثیت کو مزید مضبوط کیا ہے، اور ان کی مقبولیت بٹ کوائن کی قیمت کو نئی بلندیوں تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
کیا $3.8 ملین کا ہدف حقیقت پسندانہ ہے؟
کیتھی ووڈ کے $3.8 ملین کے ہدف پر کچھ ماہرین تنقید بھی کرتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ یہ ہدف زیادہ پر امید ہو سکتا ہے، خاص طور پر اس وقت جب زیادہ تر ادارہ جاتی سرمایہ کاروں نے بٹ کوائن میں 1% سے بھی کم سرمایہ کاری کی ہے۔
لیکن ووڈ کا بیس کیس ہدف $600,000 ہے، جو زیادہ حقیقت پسندانہ اور قابل حصول لگتا ہے۔ ان کے مطابق، اگر بٹ کوائن ادارہ جاتی سرمایہ کاری کے موجودہ رجحانات کو برقرار رکھتا ہے، تو یہ قیمت آنے والے چند سالوں میں ممکن ہے۔
نتیجہ
اگر آپ کرپٹو مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے لیے سنجیدہ ہیں، تو بٹ کوائن ایک مضبوط امیدوار ہے۔ کیتھی ووڈ کا کہنا ہے کہ بٹ کوائن ابھی اپنے عروج کی ابتدا میں ہے، اور آنے والے سالوں میں یہ بڑے پیمانے پر ترقی کر سکتا ہے۔ تاہم، سرمایہ کاروں کو مارکیٹ کی موجودہ حالت اور خطرات کو سمجھتے ہوئے فیصلہ کرنا چاہیے۔
اب سوال یہ ہے: کیا آپ بٹ کوائن کے اس ممکنہ سفر کا حصہ بننا چاہتے ہیں؟ یا پھر ہاتھ پر ہاتھ دھرے دیکھتے رہیں گے؟