لندن: اکتوبر میں چین میں نئے بینک قرضے توقع سے زیادہ کم ہونے کے بعد پیر کو تانبے کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی، جس نے دنیا کے سب سے بڑے دھات صارف ملک میں قرض کی کمزور طلب کو اجاگر کیا۔
لندن میٹل ایکسچینج (LME) میں تین ماہ کے لیے سب سے زیادہ ٹریڈ ہونے والا تانبا 1136 GMT تک 0.4 فیصد کم ہو کر 9,401 ڈالر فی میٹرک ٹن پر آگیا۔
چینی بینکوں نے گزشتہ ماہ 500 بلین یوآن (69.51 بلین ڈالر) کے نئے یوآن قرضے جاری کیے، جو کہ 700 بلین یوآن کی پیش گوئی سے کہیں کم رہے۔
ٹوٹل سوشل فنانسنگ (TSF)، جسے دھاتوں کی طلب کا اہم پیمانہ سمجھا جاتا ہے، بھی 7.8 فیصد کی تاریخی کم ترین سطح پر آگیا۔
ایملگیمیٹڈ میٹل ٹریڈنگ کے ریسرچ ہیڈ ڈین اسمتھ نے کہا کہ چین میں کارپوریٹ قرضے کی سست رفتار دھاتوں کے استعمال میں کمی کا اشارہ دے رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "پچھلے ہفتے امریکی انتخابات کے بعد مارکیٹ میں مندی آئی تھی، اور اب یہ بنیادی عناصر کی جانب سے مضبوط ہو رہی ہے۔ امریکی پالیسی سرمایہ کاری کے جذبات کو بڑھا سکتی ہے، لیکن چینی پالیسی سے طلب کو فروغ ملتا ہے۔”
تانبے کی قیمت چین کی مالی مدد سے مایوسی کے باعث کم ہوئی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ چین اپنے چھپے ہوئے قرضوں سے نمٹنے اور محرک اقدامات کے باوجود زیادہ جوش و خروش پیدا کرنے میں ناکام رہا ہے۔
چینی معیشت کی مضبوطی کا ایک اور اشارہ گھر کی قیمتوں کے ڈیٹا سے ملے گا، جو جمعہ کو جاری ہوگا۔
دیگر دھاتوں میں، ایلومینیم 0.9 فیصد کمی کے ساتھ 2,597 ڈالر فی میٹرک ٹن تک پہنچ گیا۔ پرائمری ایلومینیم کی تیاری کے لیے خام مال، باکسائٹ اور ایلومینا کی فراہمی میں رکاوٹ کے باعث پچھلے ہفتے اس کی قیمتیں پانچ ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھیں۔
شنگھائی فیوچر ایکسچینج (ShFE) میں جنوری ایکسپائری کے لیے ایلومینا کے سب سے زیادہ تجارت ہونے والے معاہدے نے پیر کو نئی ریکارڈ سطح پر پہنچ کر سب کو حیران کر دیا۔
زنک کی قیمت 1 فیصد بڑھ کر 3,009 ڈالر، نکل 1 فیصد کم ہو کر 16,225 ڈالر، سیسہ 0.4 فیصد بڑھ کر 2,032 ڈالر، اور ٹن 0.5 فیصد بڑھ کر 31,800 ڈالر پر پہنچ گیا۔