اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے صنعتی ترقی کی راہ میں رکھی ہر رکاوٹ کو ہٹانے کا مشن سونپ دیا، اور وفاقی وزیر احسن اقبال نے چائنہ سنچری اسٹیل ملز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے حکام کے ساتھ اجلاس میں مسائل کے فوری حل کے احکامات جاری کر دیے۔
بورڈ آف انویسٹمنٹ (BoI)، پاور ڈویژن اور ایف بی آر کو کمر کسنے کی ہدایت
احسن اقبال نے بورڈ آف انویسٹمنٹ، پاور ڈویژن اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو کہا، "بھائی، جلدی کریں اور معاملات سلجھائیں، ورنہ صنعتی ترقی کا خواب خواب ہی رہ جائے گا!”
زمین کی قیمتوں پر بات: کے پی اکنامک زون حکام کو جگایا
خیبرپختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی (KPEZDMC) کو ہدایت دی گئی کہ وہ کمپنی کے مطالبات کے مطابق زمین کی قیمتوں کی جلد تصدیق کریں۔ اجلاس میں انکشاف ہوا کہ کمپنی رعایتی نرخوں پر فی ایکڑ زمین کی خواہاں ہے۔ چینی کنسلٹنٹ نے چین کی مثال دیتے ہوئے کہا، "یار، وہاں تو زمین مفت ملتی ہے، یہاں بھی کچھ کشادگی دکھائیں!”
بجلی کے نرخوں پر کرنٹ لگا سوال
بجلی کے نرخوں کے معاملے پر وزیر نے حکام کو جھنجوڑتے ہوئے کہا، "بھائی، تقسیم کا مارجن معقول رکھیں اور یہ زون عام صارفین کے برابر نرخوں پر بجلی پائے، ورنہ صنعتی ترقی کی بجائے بجلی کا جھٹکا لگے گا!”
فاٹا اور پاٹا کے سروے کا حکم: چھوٹی گڈی بڑی سواریاں
ایف بی آر کو فاٹا اور پاٹا کے علاقوں میں بجلی کی متوقع کھپت کا سروے کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا گیا، "یہ اعلیٰ صلاحیت کی منظوری پہلے کیوں دی؟ پہلے پلاننگ ہوتی تو یہ پھیرے نہ لگانے پڑتے۔”
پشاور کے تاجروں کو بھی آن بورڈ لینے کی ہدایت
پشاور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے تاجروں کو شامل کرنے کی ہدایت کی گئی تاکہ ان کے مشورے سے مسائل حل کیے جا سکیں۔ وزیر نے ہنستے ہوئے کہا، "بھائی، تاجروں سے پوچھ لو، ورنہ کل کو وہ کہیں گے کہ ہمیں تو بلایا ہی نہیں!”
یہ اقدامات پاکستان کی صنعتی ترقی کے لیے سنگ میل ثابت ہو سکتے ہیں، بس حکام کو ذرا مستعدی دکھانی ہوگی!
مزید تفصیلات
چائنہ سنچری اسٹیل ملز: زمین کی قیمتوں اور دیگر مسائل کے حل کے لیے حکام کو ہدایات
پاکستان حکومت صنعتی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ہٹانے کے مشن پر ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایات کے تحت وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات، احسن اقبال نے چائنہ سنچری اسٹیل ملز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے حکام کے ساتھ اہم اجلاس منعقد کیا۔ اجلاس میں زمین کی قیمتوں، بجلی کے نرخوں اور دیگر پالیسی مسائل پر بات چیت کی گئی، تاکہ اس منصوبے کو جلد از جلد عملی شکل دی جا سکے۔
اجلاس میں اٹھائے گئے اہم مسائل
1. زمین کی قیمتوں کا معاملہ
چائنہ سنچری اسٹیل ملز کو صنعتی زونز میں زمین کی زیادہ قیمتوں کا سامنا ہے۔ کمپنی نے زمین رعایتی نرخوں پر فراہم کرنے کی درخواست کی ہے، اور کہا کہ یہ سہولت منصوبے کی کامیابی کے لیے ضروری ہے۔ احسن اقبال نے خیبرپختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی (KPEZDMC) کو ہدایت دی کہ وہ زمین کی قیمتوں کی تصدیق فوری طور پر کرے۔
ایک چینی کنسلٹنٹ نے اپنی بات میں کہا، "بھائی، چین میں تو صنعتوں کو زمین مفت دی جاتی ہے، آپ بھی تھوڑی فیاضی دکھائیں!” ان کے مطابق، پاکستان کو بھی خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے اسی طرح کے اقدامات کرنے ہوں گے۔
2. بجلی کے نرخوں پر اعتراض
اجلاس میں کمپنی نے بجلی کے نرخوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زون کے لیے بجلی کی قیمت عام صارفین کے برابر ہونی چاہیے۔ احسن اقبال نے بجلی کے محکمے کو ہدایت دی کہ نرخوں میں معقولیت پیدا کی جائے، ورنہ صنعتی ترقی کے بجائے لوگ بل دیکھ کر جھٹکے کھاتے رہیں گے۔
3. فاٹا اور پاٹا کے لیے بجلی کے سروے کا حکم
وزیر نے ایف بی آر کو ہدایت دی کہ فاٹا اور پاٹا کے علاقوں میں بجلی کی متوقع کھپت کے حوالے سے سروے کیا جائے۔ احسن اقبال نے حیرانی سے سوال کیا، "بھائی، اتنی بڑی صلاحیت کی منظوری دی کیسے؟ پہلے پلاننگ کیوں نہیں کی؟” اور کہا کہ بہتر منصوبہ بندی کے بغیر غیر ضروری تاخیر سے بچنا ممکن نہیں۔
4. تاجروں کو ساتھ لے کر چلنے کی ہدایت
وزیر نے پشاور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے تاجروں کو شامل کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ مقامی تاجروں کے مشوروں کو مدنظر رکھ کر مسائل کا حل نکالا جا سکے۔ احسن اقبال نے ہلکے پھلکے انداز میں کہا، "بھائی، ان تاجروں کو بھی شامل کریں، ورنہ کل کو کہیں گے ہمیں تو بلایا ہی نہیں!”
اس منصوبے کی اہمیت
چائنہ سنچری اسٹیل ملز پاکستان کے صنعتی شعبے میں ایک بڑا سرمایہ کاری منصوبہ ہے، جو نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا کرے گا بلکہ ملک کی اسٹیل پیداوار کی صلاحیت کو بھی بڑھائے گا۔ تاہم، زمین کی قیمتوں اور آپریشنل لاگت جیسے مسائل حل نہ ہونے کی وجہ سے یہ منصوبہ تاخیر کا شکار ہے، جس سے ملکی معیشت پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔
حکومت کی جانب سے زمین کے نرخوں میں کمی، بجلی کے نرخوں کا تعین اور مقامی اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرنے جیسے اقدامات سرمایہ کاری کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
نتیجہ
احسن اقبال کی ہدایات اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ حکومت چائنہ سنچری اسٹیل ملز جیسے منصوبوں کے مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ ہے۔ اگر ان احکامات پر موثر عمل درآمد ہوا تو یہ پاکستان میں صنعتی سرمایہ کاری کے لیے ایک مثال بن سکتا ہے۔ زمین کی قیمتوں، بجلی کے نرخوں اور منصوبہ بندی کے مسائل کو حل کرکے حکومت نہ صرف معیشت کو مستحکم کرے گی بلکہ ملک کو صنعتی ترقی کی راہ پر بھی گامزن کرے گی۔
#PakistaniStartups2024 #BlockchainForBeginners #TechNewsForPakistanis #CryptoInvestmentTips #EconomicUpdatesPakistan #FinanceForProfessionalsUrdu