ٹیمسٹرز کے کارکنوں نے ایمیزون کے خلاف بڑا شو لگا دیا ہے، جمعرات کی صبح سے ہڑتالیں شروع ہو گئیں، جنہیں یونین نے "ایمیزون کے خلاف امریکی تاریخ کی سب سے بڑی دھمال” قرار دیا ہے۔ نیویارک، اٹلانٹا، جنوبی کیلیفورنیا، سان فرانسسکو، اور الینوائے میں ہزاروں کارکن اپنی تنخواہ بڑھوانے، بہتر مراعات لینے، اور کام کے محفوظ حالات کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔
ایمیزون کے ترجمان نے فوراً بیان دے مارا کہ یہ زیادہ تر باہر کے لوگ ہیں، یعنی "اپنے ملازمین نہیں، یہ لوگ بس تماشہ کرنے آئے ہیں”۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ ان کی چھٹیاں متاثر نہیں ہوں گی، اور صارفین کو ان کے آرڈر وقت پر ملیں گے۔
ادھر ٹیمسٹرز کے صدر شان اوبرائن نے اعلان کیا ہے کہ وہ جمعہ کو کیلیفورنیا جا کر ہڑتالی کارکنوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ اوبرائن نے کہا، "اگر آپ کا پیکج دیر سے پہنچا تو ایمیزون کی بے لگام منافع خوری کو ذمہ دار ٹھہرائیں!”
ایمیزون نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اجرت میں 20 فیصد اضافہ کر دیا ہے اور اوسط تنخواہ $22 فی گھنٹہ کر دی ہے، لیکن ٹیمسٹرز کا کہنا ہے کہ "یہ اونٹ کے منہ میں زیرہ ڈالنے والی بات ہے۔”
یہ سب ہنگامہ اس وقت شروع ہوا جب یونین نے کہا کہ ایمیزون نے یونینائزڈ سہولیات میں معاہدے پر بات چیت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ لگتا ہے، یہ مقابلہ ابھی طویل چلے گا، اور صارفین کو اپنے آرڈر پہنچنے کے لیے دعا کرنی پڑے گی!
مزید تفصیلات
ایمیزون کے خلاف ٹیمسٹرز یونین کی ہڑتال نے ایک نیا موڑ لیا ہے، اور اب یہ ہڑتال دوسرے دن میں داخل ہو چکی ہے۔ اس ہڑتال میں ہزاروں کارکن شامل ہیں جو ایمیزون کی مراعات، اجرتوں اور کام کے حالات کو بہتر بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یونین کا کہنا ہے کہ یہ ہڑتال تاریخ کی سب سے بڑی ایمیزون ہڑتال ہے اور یہ کرسمس سے پہلے آن لائن شاپنگ کے موسم میں ایمیزون کو سرپرائز دینے کے لیے کی جا رہی ہے۔
ٹیمسٹرز یونین، جس کے ممبران دنیا بھر میں موجود ہیں، اپنے حقوق کے لیے لڑ رہی ہے۔ اس ہڑتال میں امریکہ کے مختلف شہروں میں ہزاروں کارکن شامل ہیں، جن میں نیو یارک سٹی، اٹلانٹا، جنوبی کیلیفورنیا، سان فرانسسکو اور الینوائے شامل ہیں۔ یونین نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ "ہزاروں کارکن” مختلف گوداموں پر ہڑتال کر رہے ہیں، لیکن وہ مخصوص تعداد کے بارے میں خاموش رہی۔
یونین کے صدر شان اوبرائن نے جمعہ کو کیلیفورنیا کے سٹی آف انڈسٹری میں ہڑتالی کارکنوں کے ساتھ شامل ہونے کا اعلان کیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یونین اس ہڑتال کو ایک سنگین تحریک سمجھ رہی ہے۔ کارکنوں کا کہنا ہے کہ ایمیزون نے ان کے ساتھ مذاکرات سے انکار کیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ انہیں اس شدت تک جانا پڑا۔
ایمیزون نے اس ہڑتال کو رد کیا ہے اور کہا ہے کہ ہڑتالوں کا اس کی کارروائیوں پر کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا۔ ایمیزون کے ترجمان نے تو یہ تک کہہ دیا کہ "یہ ہڑتال باہر کے لوگوں کی جانب سے کی جا رہی ہے، اور ٹیمسٹرز نے ایمیزون کے ملازمین کو دھمکی دی ہے کہ وہ یونین میں شامل ہوں۔”
لیکن یہ معاملہ صرف امریکی کارکنوں تک محدود نہیں ہے۔ ایمیزون کے خلاف ٹیمسٹرز یونین کی ہڑتال کو عالمی سطح پر ایک بڑا قدم سمجھا جا رہا ہے، جو کارکنوں کے حقوق کی جنگ کو مزید تقویت دے رہا ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ ایمیزون کے خلاف یہ ہڑتال کس حد تک کامیاب ہو گی؟ کیونکہ جیسے ہی تعطیلات کا موسم قریب آ رہا ہے، یہ ہڑتال ایمیزون کی آن لائن خریداری اور ترسیل کے عمل پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔ لیکن، یونین کا کہنا ہے کہ اگر آپ کی خریداری میں تاخیر ہوتی ہے، تو اس کا الزام صرف ایمیزون کی لالچ پر ڈالا جا سکتا ہے۔
آخر کار، یہ ہڑتال امریکہ میں کارکنوں کے حقوق کے لیے ایک اہم سنگ میل بن سکتی ہے، اور ٹیمسٹرز یونین کا موقف ہے کہ جب تک ایمیزون اپنے کارکنوں کے لیے بہتر اجرت، مراعات اور کام کے محفوظ حالات فراہم نہیں کرتا، وہ ہڑتال جاری رکھیں گے۔
آپ دیکھیں گے کہ ایمیزون پر یہ دباؤ صرف بڑھنے والا ہے۔ اگر یونین کی یہ ہڑتال کامیاب ہوتی ہے، تو یہ ایک تاریخ رقم کر دے گی! اور یاد رکھیں، پاکستان کے ہر چائے کے کپ کی طرح، اس کا اثر ہمیں بھی پہنچ سکتا ہے!
#UrduBusinessNews #CryptoNewsPakistan #LatestFinanceTrends #TechUpdatesPakistan #UrduCryptoNews #StockMarketUpdates #AIInPakistan #BlockchainNewsUrdu #PakistaniEconomyUpdates #InvestmentNewsUrdu