لبرٹی انرجی کے CEO کرس رائٹ کا بڑا چھکا: ٹرمپ نے توانائی کا سیکرٹری نامزد کر دیا، شیئرز بھی جھوم اٹھے!
لبرٹی انرجی (LBRT) کے شیئرز پیر کو آسمان کو چھونے لگے جب سی ای او کرس رائٹ کو صدر منتخب ڈونلڈ ٹرمپ نے توانائی کا سیکرٹری نامزد کر دیا۔ یوں لگتا ہے کہ کمپنی کے شیئرز نے بھی خوشی میں پرواز شروع کر دی۔
یہ کمپنی آئل فیلڈ سروسز اور فریکنگ کے میدان میں سرگرم ہے، اور رائٹ نے اسے تقریباً 3 ارب ڈالر کی مارکیٹ ویلیو تک پہنچایا۔ مارکیٹ کھلتے ہی اس کے شیئرز میں 3 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا، اور ماہرین بھی اس اچانک اضافے پر حیرت زدہ رہ گئے۔
اب بات کریں اوکلو (OKLO) کی، جس کے بورڈ پر رائٹ بھی موجود ہیں۔ یہ جوہری توانائی کی کمپنی OpenAI کے سی ای او سیم آلٹمین کی حمایت یافتہ ہے۔ اوکلو کے شیئرز میں 12 فیصد اضافہ ہوا، اور 2024 کے دوران اب تک تقریباً 90 فیصد کا اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ یہ ترقی واقعی حیرت انگیز رفتار کی عکاسی کرتی ہے۔
رائٹ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ تیل اور گیس کی صنعت کے مضبوط حامی ہیں۔ پچھلے سال، انہوں نے LinkedIn پر ایک ویڈیو میں کہا، "نہ کوئی موسمیاتی بحران ہے اور نہ ہی ہم کسی توانائی کی منتقلی کے دور میں ہیں۔” ان کے الفاظ صاف بتاتے ہیں کہ وہ روایتی توانائی کے حامی ہیں۔
ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ سینیٹ کی منظوری تک، نئے سیکرٹری توانائی، شمالی ڈکوٹا کے گورنر ڈوگ برگم کے ساتھ نئی قومی توانائی کونسل میں خدمات انجام دیں گے۔ برگم، جنہیں ٹرمپ نے داخلہ کا سیکرٹری نامزد کیا ہے، توانائی اور ماحولیات کے اہم معاملات میں رائٹ کے ساتھ کام کریں گے۔
مزید تفصیلات
لبرٹی انرجی کے سی ای او کرس رائٹ کی قسمت ستاروں کی طرح چمک اٹھی جب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں توانائی کے وزیر کے لیے نامزد کر دیا۔ یہ سن کر لبرٹی انرجی کے شیئرز نے ایسا جھوم جھوم کر اوپر جانا شروع کیا جیسے شادی کی تقریب میں بھنگڑا ڈال رہے ہوں۔ کمپنی کے حصص پیر کے روز 3 فیصد اوپر گئے، اور لگتا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ کے پنڈت بھی حیران رہ گئے کہ یہ "سیاسی توانائی” کا کمال ہے یا معیشت کا۔
لبرٹی انرجی کا پھیلاؤ
لبرٹی انرجی، جو تیل اور گیس کے میدانوں میں فریکنگ کا کام کرتی ہے، تین ارب ڈالر کی مارکیٹ ویلیو کے ساتھ توانائی کی دنیا میں اپنی جگہ بنا چکی ہے۔ کرس رائٹ نے نہ صرف کمپنی کو ترقی دی بلکہ تیل اور گیس کے حق میں اپنی آواز بھی بلند کی۔ ان کے مطابق، "کوئی موسمیاتی بحران نہیں ہے، اور توانائی کی منتقلی جیسی باتیں بس قصے کہانیاں ہیں۔” یہ تو ایسا ہے جیسے کوئی کڑھی کے بغیر چاول کھانے سے انکار کر دے!
Oklo میں شمولیت
اب ذرا جوہری توانائی کی کمپنی اوکلو کی بات کریں، جس کے بورڈ پر بھی رائٹ موجود ہیں۔ یہ کمپنی سیم آلٹمین (OpenAI کے سی ای او) کی حمایت یافتہ ہے اور مائیکرو ری ایکٹرز میں جدید ٹیکنالوجی استعمال کر رہی ہے۔ اوکلو کے شیئرز بھی 2024 میں تقریباً 90 فیصد بڑھ چکے ہیں۔ ایسا لگتا ہے جیسے یہ کمپنی توانائی کے "سپیڈ بریکر” کو پار کر رہی ہے۔
ٹرمپ کی کابینہ میں شامل
رائٹ، ٹرمپ کی نئی توانائی کونسل کا بھی حصہ ہوں گے، جہاں وہ شمالی ڈکوٹا کے گورنر ڈوگ برگم کے ساتھ مل کر پالیسی بنائیں گے۔ برگم کو داخلہ سیکرٹری کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ یوں لگتا ہے کہ ٹرمپ کی کابینہ کا انتخاب بھی "تیل، تعلقات، اور تجربے” کے اصول پر ہو رہا ہے۔
توانائی کی دنیا پر اثرات
اگر رائٹ کی تقرری کی توثیق ہو جاتی ہے تو امریکی توانائی پالیسی میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں آ سکتی ہیں، جن میں ممکنہ طور پر تیل اور گیس کے شعبے کو مزید فروغ دیا جائے گا۔ ان کی قیادت میں، یہ امکان ہے کہ توانائی کی خودمختاری اور مقامی پیداوار پر زور دیا جائے گا۔
خلاصہ
کرس رائٹ کی کہانی یہ بتاتی ہے کہ جب کاروبار، سیاست، اور مضبوط موقف ایک جگہ جمع ہو جائیں تو نتائج کیسے نکلتے ہیں۔ ان کی رہنمائی میں، لبرٹی انرجی اور اوکلو دونوں نے توانائی کے شعبے میں نئے معیار قائم کیے ہیں، اور ان کی سیاسی تقرری اس شعبے کو مزید متاثر کر سکتی ہے۔
مزید خبریں اور تجزیے کے لیے یہاں جائیں