اسلام آباد: پاکستان نے مالی سال 2024-25 کے پہلے پانچ مہینوں میں 570.167 ملین ڈالر کے موبائل فون درآمد کیے، جو پچھلے سال کے 616.518 ملین ڈالر سے 7.52 فیصد کم ہیں۔ لگتا ہے لوگوں نے موبائل فون کی خریداری پر تھوڑی سی تیز رفتاری کم کر دی ہے!
جب بات کی جائے مالی سال 2023-24 کی، تو موبائل فونز کی درآمدات 1.898 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں، جو کہ 2022-23 کے 570.071 ملین ڈالر سے کافی زیادہ تھیں۔ مطلب، موبائل فونز کا شوق پہلے سے بڑھ گیا تھا، لیکن اب تھوڑی سی سست روی دکھائی دے رہی ہے۔
روپے کی بات کریں تو، رواں مالی سال کے ابتدائی پانچ مہینوں میں 158.514 ارب روپے کے موبائل فون درآمد ہوئے، جو کہ پچھلے سال کے اسی عرصے کے 177.311 ارب روپے کے مقابلے میں 10.60 فیصد کم ہیں۔ لگتا ہے لوگ ابھی موبائل فونز کی خریداری میں کمی کر رہے ہیں، لیکن پرانا فون بھی تو تھوڑا سا کام دیتا ہے، نہیں؟
پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (PBS) کے مطابق، نومبر 2024 میں موبائل فون کی درآمدات ماہانہ بنیاد پر 14.32 فیصد کم ہو کر 149.375 ملین ڈالر رہ گئیں۔ تاہم، سال بہ سال (YoY) بات کریں تو نومبر 2023 کے 146.549 ملین ڈالر کے مقابلے میں 1.93 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔ مطلب، لوگوں کا موبائل فون خریدنے کا شوق ابھی بھی تھوڑا بہت باقی ہے!
مجموعی طور پر، جولائی تا نومبر 2024 کے دوران ٹیلی کام کی درآمدات 794.363 ملین ڈالر رہیں، جو کہ پچھلے سال کے اسی عرصے کی 794.377 ملین ڈالر کے قریب ہی ہیں۔ تھوڑی سی کمی آئی ہے، مگر موبائل اور ٹیلی کام کے شوقین پاکستانی ابھی بھی پیچھے نہیں ہٹے۔
نومبر 2024 میں ٹیلی کام کی درآمدات ماہانہ بنیاد پر 21.41 فیصد کم ہو کر 184.907 ملین ڈالر رہ گئیں، جو اکتوبر 2024 کے 235.287 ملین ڈالر کے مقابلے میں ہے۔ سالانہ بنیاد پر بھی نومبر 2023 کے 145 ملین ڈالر کے مقابلے میں 1.41 فیصد کی کمی آئی۔
مقامی مینوفیکچرنگ کی بات کریں، تو جنوری تا ستمبر 2024 کے دوران 22.59 ملین موبائل فون مقامی طور پر تیار کیے گئے، اور صرف 1.17 ملین درآمد کیے گئے۔ اب تو مقامی طور پر بھی موبائل فون تیار ہونے لگے ہیں، لیکن درآمد شدہ موبائل کے شوقین بھی کسی سے کم نہیں۔
ستمبر میں 2.15 ملین موبائل فونز مقامی طور پر تیار کیے گئے، جبکہ تجارتی طور پر صرف 0.07 ملین درآمد کیے گئے۔ اور ان 22.59 ملین موبائل فونز میں 8.73 ملین 2G اور 13.86 ملین اسمارٹ فون شامل ہیں۔ یعنی پاکستانیوں کا دل 2G میں بھی دھڑکتا ہے، مگر اسمارٹ فون کا شوق ابھی بھی موجود ہے!
پی ٹی اے کے اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان میں 64 فیصد موبائل ڈیوائسز اسمارٹ فونز اور 36 فیصد 2G ہیں۔ مطلب، پاکستانیوں کی اکثریت ابھی بھی ٹیکنالوجی کی دوڑ میں شامل ہے، اور 2G کا بھی اپنا مزہ ہے!
مزید تفصیلات
پاکستان نے جولائی سے نومبر 2024 تک 570.167 ملین ڈالر مالیت کے موبائل فونز درآمد کیے، جو کہ پچھلے سال کے اسی عرصے کے 616.518 ملین ڈالر سے 7.52 فیصد کم ہیں۔ یعنی موبائل فونز کی خریداری میں کچھ کمی آئی ہے، شاید پاکستانیوں نے موبائل کی خریداری پر تھوڑی سی لگام لگائی ہے۔
پاکستان کی موبائل فون کی درآمدات کا تعلق صرف روپے کی قیمت سے ہی نہیں، بلکہ اقتصادی حالات سے بھی ہے۔ روپوں کے حساب سے، اس عرصے میں 158.514 ارب روپے مالیت کے موبائل فون درآمد کیے گئے، جو کہ پچھلے سال کے 177.311 ارب روپے کے مقابلے میں 10.60 فیصد کم ہیں۔ اب لوگوں نے موبائل فونز کی خریداری میں تھوڑا سا پیسہ بچانے کی کوشش کی ہے، کیونکہ بڑھتے ہوئے کرنسی ریٹ اور مہنگائی کے باعث موبائل فونز تھوڑے مہنگے ہو گئے ہیں۔
لیکن موبائل فونز کی درآمدات کا کمی کا یہ رجحان صرف 2024 کے ابتدائی پانچ مہینوں تک محدود نہیں رہا۔ گزشتہ مالی سال (2023-24) کے دوران پاکستان نے 1.898 بلین ڈالر مالیت کے موبائل فونز درآمد کیے تھے، جو 2022-23 میں 570.071 ملین ڈالر تھے۔ یعنی کچھ سال پہلے کی نسبت موبائل فون کی خریداری میں زبردست اضافہ تھا، لیکن اب اس میں کمی آئی ہے۔
اب، جو لوگ سمجھ رہے ہیں کہ موبائل فون کی درآمدات صرف کم ہو رہی ہیں، وہ یہ بھی جان لیں کہ ٹیلی کمیونیکیشن کی مجموعی درآمدات جولائی سے نومبر 2024 تک 794.363 ملین ڈالر تک پہنچی ہیں۔ یہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 794.377 ملین ڈالر سے ایک فیصد سے بھی کم کم ہیں۔ اگرچہ موبائل فون کی خریداری میں کمی آئی ہے، لیکن دیگر ٹیلی کام مصنوعات کی طلب ابھی بھی قائم ہے، جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ پاکستانی عوام ٹیکنالوجی میں پیچھے نہیں ہیں۔
نومبر 2024 میں موبائل فون کی درآمدات ماہانہ بنیاد پر 14.32 فیصد کم ہو کر 149.375 ملین ڈالر رہ گئیں، جو اکتوبر 2024 میں 174.332 ملین ڈالر تھیں۔ سالانہ بنیاد پر بھی نومبر 2023 کے 146.549 ملین ڈالر کے مقابلے میں 1.93 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔ یعنی لوگ ابھی بھی موبائل فونز خرید رہے ہیں، مگر تھوڑی سی احتیاط سے۔
پاکستان میں مقامی مینوفیکچرنگ بھی بڑھ رہی ہے۔ جنوری سے ستمبر 2024 تک مقامی طور پر 22.59 ملین موبائل فونز تیار کیے گئے، جن میں 8.73 ملین 2G اور 13.86 ملین اسمارٹ فونز شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، 1.17 ملین موبائل فونز تجارتی طور پر درآمد کیے گئے۔ پاکستان میں مقامی طور پر تیار کیے جانے والے موبائل فونز نے درآمدات کو کافی حد تک کم کیا ہے، کیونکہ اب لوگ مقامی طور پر تیار کیے گئے فونز بھی خریدنے لگے ہیں۔
پی ٹی اے کے اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان کے نیٹ ورک پر 64 فیصد موبائل ڈیوائسز اسمارٹ فونز اور 36 فیصد 2G ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستانیوں کا رجحان اسمارٹ فونز کی طرف بڑھ رہا ہے، مگر 2G فونز کی اہمیت اب بھی برقرار ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں موبائل فون کا استعمال محدود ہے اور قیمتیں کم اہمیت رکھتی ہیں۔
اب تو موبائل فونز کی خریداری صرف ایک ٹیکنالوجی کا سوال نہیں، بلکہ ایک معاشی فیصلے کا بھی حصہ بن گئی ہے۔ پاکستانیوں نے جہاں ٹیکنالوجی کی دوڑ میں اپنا حصہ ڈالا ہے، وہیں مقامی طور پر تیار کیے جانے والے موبائل فونز نے بازار میں ایک نیا رحجان متعارف کرایا ہے۔ اب لوگوں کو سمجھ آ گیا ہے کہ فون خریدتے وقت، قیمت بھی دیکھنی چاہیے، اور پاکستانیوں کا انٹرنیٹ اور موبائل کا شوق بھی کبھی کم نہیں ہوتا!
#BusinessTrendsPakistan #CryptoTradingTips #PakistaniStockMarket #UrduTechNews #DigitalEconomyPakistan #BitcoinPakistan #FinanceNewsPakistan #StartupTrendsUrdu #BlockchainBasics #UrduEconomicUpdates