Nvidia کے حصص منگل کو یوں لڑکھڑاتے رہے جیسے کسی دیسی شادی میں پکوڑے گر رہے ہوں، اور لگتا ہے کہ آنے والے دنوں میں بھی یہ دباؤ کم ہونے والا نہیں۔ اصل مسئلہ سپلائی چین کے وہ جھگڑے ہیں جو جنوبی کوریا کے سیاسی ڈرامے سے جڑے ہیں، اور یہ بلیک ویل گرافکس پروسیسرز کی فروخت پر اثر ڈال رہے ہیں۔
Nvidia، جس نے جنوری میں ختم ہونے والی مالیاتی سہ ماہی کے دوران بلیک ویل کی اربوں ڈالر کی کمائی پر نظریں جما رکھی ہیں، اپنی چپس کے لیے جنوبی کوریا کی SK Hynix پر ویسا ہی انحصار کرتا ہے جیسا ہم چاٹ والے کی املی کی چٹنی پر کرتے ہیں۔ Nvidia کے سی ای او جینسن ہوانگ نے SK Hynix سے فرمائش کی ہے کہ وہ اپنی نئی ہائی بینڈوڈتھ میموری چپس (HBM4) کی سپلائی بڑھائے تاکہ بلیک ویل کی پروڈکشن کو اگلے سال فل اسپیڈ پر لایا جا سکے۔
دوسری جانب، SK Hynix نے یونگین میں ایک نیا چپ پلانٹ بنانے کے لیے 6.8 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ جنوبی کوریا کی سیمی کنڈکٹر برآمدات نے بھی نومبر میں 12.5 بلین ڈالر کی دھمال ڈالی، جو پچھلے سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 30.8 فیصد زیادہ ہیں، لیکن ملک کا سیاسی پنڈال ہل چکا ہے۔
اب آتے ہیں اصل کہانی پر: جنوبی کوریا میں صدر یون سک یول نے مارشل لا لگا کر پورے ملک کو "سیزن فائنال” موڈ میں ڈال دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حزب اختلاف کی جانب سے مواخذے کی کوششوں کا توڑ ہے، لیکن قومی اسمبلی نے فوراً اس اعلان کو رد کر دیا۔ صدر کو اپنا فیصلہ واپس لینا پڑا، لیکن معیشت میں گڑبڑ کے خطرات بدستور موجود ہیں۔
یہ سب SK Hynix اور Samsung Electronics کی پیداوار کو متاثر کر سکتا ہے، جن پر Nvidia اپنی چپس کے لیے بھروسہ کرتا ہے۔ Nvidia نے خبردار کیا ہے کہ بلیک ویل پروسیسرز کی سپلائی چین کی مشکلات "پکوانی زنجیر” کی طرح آئندہ سال تک چلتی رہیں گی۔ وال اسٹریٹ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بلیک ویل کی فروخت Nvidia کی چوتھی سہ ماہی کی آمدنی میں 3 سے 5 بلین ڈالر کا اضافہ کرے گی، اور 2025 تک یہ تعداد 62 بلین ڈالر تک جا سکتی ہے۔
تو جناب، Nvidia کے لیے یہ ڈرامہ ابھی ختم نہیں ہوا، اور جنوبی کوریا کے بحران نے صورتحال کو اور "مصالحے دار” بنا دیا ہے۔ یہ دیکھنا ہوگا کہ مارکیٹ اس پکوان میں مزید کیا ذائقے شامل کرتی ہے!
مزید تفصیلات
Nvidia کے حصص پر حالیہ جنوبی کوریا کے سیاسی بحران کے اثرات نے ایک بار پھر عالمی ٹیکنالوجی سپلائی چین کی حساسیت کو نمایاں کیا ہے۔ صدر یون سک یول کے مارشل لا کے اعلان، اور بعد میں پارلیمنٹ کے ذریعے اس کی منسوخی، نے مارکیٹ کو ہلا کر رکھ دیا۔ جنوبی کوریا، جہاں سیمی کنڈکٹر کی تیاری عروج پر ہے، Nvidia کے لیے ایک کلیدی شراکت دار ہے، خاص طور پر سام سنگ جیسے اداروں کے ذریعے۔
اب مزے کی بات یہ ہے کہ جنوبی کوریا کی اسمبلی میں مارشل لا کو ختم کرنے کا فیصلہ ایسے ہوا جیسے گلی کے بچے کرکٹ کھیلتے ہوئے کہتے ہیں، "چلو بھائی، یہ اوور دوبارہ کرو!” لیکن یہ مزاحیہ صورت حال Nvidia کے سرمایہ کاروں کے لیے کچھ خاص مضحکہ خیز نہیں تھی۔
یہ بحران Nvidia کی مستقبل کی کامیابی کے لیے ایک انتباہ کے طور پر کام کرتا ہے کہ سیاسی عدم استحکام عالمی سپلائی چینز کو کیسے متاثر کر سکتا ہے۔ ویسے تو پاکستان میں بھی اکثر کہانیوں میں یہی ہوتا ہے کہ کسی نہ کسی بہانے انڈسٹری رک جاتی ہے، لیکن Nvidia جیسی عالمی کمپنی کے لیے یہ صرف کھیل کا حصہ نہیں بلکہ بڑا سبق ہے۔
جنوبی کوریا کی معیشت پر پڑنے والے ان اثرات کے باوجود، Nvidia کو ابھی بھی اپنے سپلائی چین کو زیادہ مضبوط اور متنوع بنانے کی ضرورت ہے، کیونکہ آج کا سیاسی بحران کل کی بڑی مالیاتی مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔ تو، کہانی کا خلاصہ یہ ہے کہ Nvidia کو جنوبی کوریا کے سیاسی بحران سے سبق سیکھ کر اپنے عالمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنا ہوگا، کیونکہ "مارشل لا” صرف سیاست میں نہیں، معیشت میں بھی ہنگامہ پیدا کر دیتا ہے۔
#GlobalFinanceTrends #TechAndCryptoPakistan #BlockchainInPakistan #DigitalCurrencyPakistan #UrduNewsForProfessionals #PakistaniTechStartups #AIRevolutionPakistan #StockMarketGuides #CryptoTipsForBeginners #UrduBusinessInsights