MicroStrategy (NASDAQ: MSTR) نے ایک بہت سادہ لیکن کامیاب حکمت عملی اپنائی اور Nasdaq کے سب سے قیمتی اسٹاک میں سے ایک بن گیا: بٹ کوائن خریدنا (CRYPTO: BTC)۔
اس سال، بٹ کوائن کے فوائد کے ساتھ ساتھ MicroStrategy کے اسٹاک میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ یہ سب بیل مارکیٹ، سپاٹ بٹ کوائن ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز (ETFs) کے آغاز، اور ٹرمپ انتظامیہ کی کرپٹو کے حوالے سے دوستانہ پالیسیوں کی امیدوں کی وجہ سے ہوا۔ نیچے دیے گئے چارٹ میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ اس سال دونوں، MicroStrategy اور بٹ کوائن، نے ترقی کی ہے۔
MicroStrategy کا اسٹاک مارکیٹ میں ایک منفرد مقام رکھتا ہے کیونکہ یہ بنیادی طور پر ایک لیوریجڈ بٹ کوائن ETF کی طرح کام کرتا ہے۔ کمپنی کے سی ای او، مائیکل سیلر، جو کہ ڈیجیٹل کرنسی کے سب سے بڑے حمایتی ہیں، نے 2020 میں کمپنی کے لیے بٹ کوائن خریدنا شروع کیا۔ آج تک، کمپنی کے پاس 252,220 بٹ کوائنز ہیں۔
لیکن اب، ایک مشہور شارٹ سیلر نے یہ کہا ہے کہ MicroStrategy کی قیمت بہت زیادہ ہو گئی ہے اور اس کا ماڈل پائیدار نہیں۔ Citron ریسرچ کے اینڈریو لیفٹ نے X پر اپنی رپورٹ میں کہا کہ 2020 میں جب ان کی کمپنی نے بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کے لیے MicroStrategy کو اچھا خیال سمجھا، اب وہ اپنی پوزیشن تبدیل کر چکے ہیں۔
Citron نے کہا کہ MicroStrategy کی قیمت بٹ کوائن کی قیمت سے بالکل الگ ہو گئی ہے، حالانکہ وہ بٹ کوائن کے بارے میں ابھی بھی پرامید ہیں، لیکن اس نے اپنی مختصر پوزیشن کے ذریعے اس خطرے کو کم کرنے کی کوشش کی ہے۔
کمپنی کا اسٹاک گزشتہ جمعرات کو 16 فیصد گر گیا جب Citron نے اپنی رپورٹ جاری کی۔
MicroStrategy کے لیے چیلنجز
اب بات کرتے ہیں حقیقت کی! MicroStrategy کے اصل کاروبار کا بٹ کوائن سے کوئی تعلق نہیں۔ اس کا سافٹ ویئر کا کاروبار ہے، لیکن اس کی قیمت زیادہ تر بٹ کوائن کی کارکردگی پر منحصر ہے۔ 22 نومبر تک اس کی مارکیٹ کیپ $94.8 بلین تھی، اور اب یہ اپنے آپ کو "Bitcoin Treasury Company” کے طور پر پیش کر رہی ہے۔
لیکن اس کی بٹ کوائن ہولڈنگز اس قیمت کو جواز نہیں دیتیں۔ اس کی مارکیٹ کیپ اور بٹ کوائن کی قیمت کے حساب سے کمپنی کی قیمت $375,864 فی بٹ کوائن بنتی ہے، جو کہ اس وقت کی قیمت $98,807 سے تقریباً چار گنا زیادہ ہے۔ کمپنی کے بیلنس شیٹ پر بٹ کوائن کی قیمت $22.4 بلین ہے۔
اب، آپ سوچ رہے ہوں گے، "یہ کیا بات ہوئی؟” کہ آپ کے پاس بٹ کوائنز ہوں، اور پھر بھی اتنی بڑی قیمت پر اسٹاک خریدنا؟
کیوں MicroStrategy بٹ کوائن سے بھی زیادہ غیر مستحکم ہے؟
MicroStrategy کی تجارت بالکل وہی ہے جیسے ایک لیوریجڈ بٹ کوائن ETF، کیونکہ یہ کمپنی مسلسل اپنے کرپٹو کی نمائش بڑھا رہی ہے، جو کہ اسے بٹ کوائن کی قیمت بڑھنے پر ایک بڑی شرط بنا دیتی ہے۔ بٹ کوائن کو براہ راست رکھنا یا ETF کے ذریعے سرمایہ کاری کرنا آپ کو اس خطرے سے بچاتا ہے، لیکن MicroStrategy نے خود کو اس "کرپٹو کی خوشبو” میں ڈبو دیا ہے۔
مائیکل سیلر پیسے ادھار لے کر بٹ کوائن خرید رہے ہیں اور اسٹاک کو کمزور کر رہے ہیں، جس سے خطرہ بڑھتا ہے۔ اگر بٹ کوائن کی قیمت نیچے جاتی ہے، تو MicroStrategy کی صورتحال دیوالیہ ہونے تک پہنچ سکتی ہے۔
کیا آپ کو MicroStrategy کا اسٹاک بیچنا چاہیے؟
MicroStrategy کے بارے میں ایک اچھی بات یہ ہے کہ یہ اسٹاک اپنی جگہ پر بہت دیر تک ٹک سکتا ہے، لیکن یہ "کرپٹو کرنسی کی سواری” کے بغیر نہیں چل سکتا۔ اگر بٹ کوائن قیمتوں میں کمی آنا شروع کر دیتا ہے، تو آپ تیار ہو جائیں کہ اسٹاک بھی گر سکتا ہے۔
حال ہی میں بٹ کوائن نے ٹرمپ کی کرپٹو کے حوالے سے دوستانہ پالیسیوں کی بدولت ترقی کی ہے، لیکن انتخابات کے بعد افواہیں اور خرید/فروخت کے لمحے بٹ کوائن کی قیمتوں کو پلٹ سکتے ہیں۔
بٹ کوائن ایک "ہائی رسک” اثاثہ ہے جو زیادہ تر جذباتی فیصلوں پر چلتا ہے، اور اس کا کوئی ٹھوس بنیاد نہیں ہے۔ بہت سے لوگ اسے ایک بلبلا سمجھتے ہیں جو ہمیشہ بڑھتا رہ سکتا ہے۔
اگر آپ بٹ کوائن کی قیمتوں میں اضافے پر خوش ہیں، تو MicroStrategy میں تھوڑی بہت سرمایہ کاری سمجھ میں آتی ہے۔ لیکن اگر بٹ کوائن نیچے جانا شروع کر دے، تو MicroStrategy کے سرمایہ کاروں کو اسٹاک کے "کریش” کے لیے تیار رہنا چاہیے، کیونکہ یہ کاروبار "ایک بٹ کوائن کی لٹک کر چل رہا ہے”۔
مزید تفصیلات
شورٹ سیلر اینڈریو لیف نے مائیکرو اسٹریٹیجی کو تنقید کا نشانہ بنایا: کیا مائیکل سیلور کا بٹ کوائن اسٹاک مشکلات کا شکار ہے؟
مائیکرو اسٹریٹیجی (NASDAQ: MSTR)، ایک بزنس انٹیلی جنس کمپنی جو بٹ کوائن (CRYPTO: BTC) میں سرمایہ کاری کے لیے مشہور ہے، ہمیشہ مالی دنیا میں دلچسپی اور تنازع کا باعث بنی رہی ہے۔ مائیکل سیلور کی قیادت میں کمپنی نے بٹ کوائن کی ملکیت کو اپنایا اور اربوں ڈالر کے اس کرپٹو کرنسی کو حاصل کیا۔ لیکن حالیہ دنوں میں معروف شورٹ سیلر اینڈریو لیف نے کمپنی کی حکمت عملی پر سوال اٹھایا، جس سے سرمایہ کاروں کو یہ تشویش لاحق ہو گئی کہ کیا مائیکرو اسٹریٹیجی کا اسٹاک مشکلات میں ہے؟ تو آئیے، اس بات کا جائزہ لیتے ہیں اور اہم نکات پر بات کرتے ہیں۔
مائیکرو اسٹریٹیجی کی بٹ کوائن پر مبنی حکمت عملی
مائیکرو اسٹریٹیجی نے 2020 میں بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کا آغاز کیا تھا، اور یہ فیصلہ مائیکل سیلور کے بٹ کوائن کو ویلیو کا ذخیرہ سمجھنے کے عقیدے پر مبنی تھا۔ اس حکمت عملی کے تحت کمپنی نے اپنی نقدی کی بچتوں کو بٹ کوائن خریدنے میں استعمال کیا، جو ایک غیر روایتی قدم تھا۔
ستمبر 2023 کے تیسرے سہ ماہی کے دوران مائیکرو اسٹریٹیجی کے پاس 250,000 سے زائد بٹ کوائنز تھے، جو تقریباً 5 ارب ڈالر کے برابر تھے، اور یہ کمپنی دنیا کے سب سے بڑے پبلک طور پر ٹریڈ ہونے والے بٹ کوائن ہولڈرز میں شامل ہے۔ ابتدا میں اس فیصلے کو تنقید کا سامنا تھا، اور کچھ سرمایہ کاروں نے اس بات پر سوال اٹھایا کہ کیا بٹ کوائن جیسے اتار چڑھاؤ والے اثاثے میں اتنا بڑا سرمایہ لگانا درست ہے؟ تاہم، جب بٹ کوائن کی قیمت میں 2020 اور 2021 میں تیزی آئی، تو کمپنی کے اسٹاک نے بھی اچھا پرفارم کیا۔
اس کے باوجود، مائیکرو اسٹریٹیجی کی کاروباری ماڈل پر تنقید کی گئی ہے۔ کمپنی کا روایتی کاروبار، یعنی بزنس انٹیلی جنس سافٹ ویئر، اس کے بٹ کوائن پورٹ فولیو کے مقابلے میں کافی چھوٹا ہے۔ یہ فرق اس حکمت عملی کی پائیداری پر سوال اٹھاتا ہے۔
اینڈریو لیف اور سٹرن ریسرچ کا معاملہ
اینڈریو لیف، جو سٹرن ریسرچ کے بانی ہیں، ایک معروف شورٹ سیلر ہیں جو پہلے بھی کئی اہم کمپنیوں کو اوور ویلیوڈ اور غیر پائیدار کاروباری حکمت عملیوں پر تنقید کر چکے ہیں۔ حالیہ دنوں میں، لیف نے مائیکرو اسٹریٹیجی کی حکمت عملی کو تنقید کا نشانہ بنایا، اور کہا کہ کمپنی کی قیمت اس کے اصل کاروبار کے ساتھ جڑی ہوئی نہیں ہے، بلکہ اس کا بیشتر حصہ بٹ کوائن کی متوقع قیمتوں پر منحصر ہے۔
لیف نے اپنی شورٹ سیلر تھیسس ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر شیئر کی، اور بتایا کہ مائیکرو اسٹریٹیجی کا اسٹاک اب صرف اس کے بٹ کوائن کے اثاثوں کی قیمت پر چل رہا ہے، جو کہ ایک اتار چڑھاؤ والا اور قیاس آرائی پر مبنی اثاثہ ہے۔ ان کے مطابق، مائیکرو اسٹریٹیجی کا اسٹاک قیمت اس کے روایتی کاروباری ماڈل سے غیر متناسب ہے۔
یہ وہ مقام ہے جہاں بات مذاق کی بن سکتی ہے: ایک طرف مائیکرو اسٹریٹیجی کے اسٹاک کی قیمت بٹ کوائن کی قیمتوں کے ساتھ بڑھتی ہے، اور دوسری طرف کمپنی کا بزنس سافٹ ویئر اتنی اہمیت کا حامل نہیں ہے۔ آخرکار، اگر بٹ کوائن کی قیمتیں گر جائیں، تو مائیکرو اسٹریٹیجی کا کیا حال ہو گا؟ کھچاکھچاک، یہ سوال سب کے ذہن میں آ رہا ہے۔
مارکیٹ کا ردعمل اور اسٹاک کی قیمت میں کمی
اینڈریو لیف کی تنقید کے بعد، مائیکرو اسٹریٹیجی کے اسٹاک کی قیمت میں نمایاں کمی آئی۔ جب سٹرن نے اپنی رپورٹ جاری کی، تو کمپنی کا اسٹاک 16% تک گر گیا۔ یہ اچانک کمی اسٹاک کی اتار چڑھاؤ کی عکاسی کرتی ہے، جو اکثر بٹ کوائن کی قیمتوں کے ساتھ جڑتی ہے۔
مائیکرو اسٹریٹیجی کا اسٹاک بٹ کوائن کی قیمت کی حرکتوں سے گہرا تعلق رکھتا ہے۔ جب بٹ کوائن کی قیمت بڑھتی ہے، تو مائیکرو اسٹریٹیجی کا اسٹاک بھی بڑھتا ہے، اور جب بٹ کوائن کی قیمت میں کمی آتی ہے، تو مائیکرو اسٹریٹیجی کا اسٹاک بھی گر جاتا ہے۔ یہ انویسٹرز کے لیے ایک چیلنج ہے کیونکہ اگر وہ بٹ کوائن کی قیمتوں میں کمی پر یقین رکھتے ہیں تو مائیکرو اسٹریٹیجی کا اسٹاک ایک خطرہ بن سکتا ہے۔
مائیکرو اسٹریٹیجی کے لیے بیئر کیس
اینڈریو لیف کا منفی نظریہ اس بات پر مبنی ہے کہ مائیکرو اسٹریٹیجی کی بٹ کوائن پر مبنی حکمت عملی طویل مدت میں پائیدار نہیں ہے۔ بٹ کوائن ایک انتہائی اتار چڑھاؤ والا اثاثہ ہے، اور اگر اس کی قیمت میں کمی آتی ہے، تو مائیکرو اسٹریٹیجی کو شدید مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اس کے علاوہ، مائیکرو اسٹریٹیجی نے بٹ کوائن خریدنے کے لیے قابلِ ذکر قرضہ بھی لیا ہے۔ اب تک کمپنی کے پاس 4.2 ارب ڈالر کا طویل مدتی قرضہ ہے، جسے اس نے بٹ کوائن خریدنے کے لیے استعمال کیا ہے۔ اگر بٹ کوائن کی قیمت میں کوئی بڑی کمی آتی ہے، تو مائیکرو اسٹریٹیجی کو اپنے قرضے کی ادائیگی میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں، جس سے اسٹاک کی قیمت میں مزید کمی آ سکتی ہے۔
ایک اور اہم نکتہ یہ ہے کہ مائیکرو اسٹریٹیجی جو بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کر رہی ہے، وہ قرضہ لے کر کر رہی ہے، اور اس سے کمپنی کا خطرہ دوگنا ہو جاتا ہے۔ اگر بٹ کوائن کی قیمت میں اچانک کمی آ گئی تو مائیکرو اسٹریٹیجی کو اپنے اثاثوں کو خسارے میں بیچنا پڑ سکتا ہے، اور کمپنی کی مالی حالت مزید خراب ہو سکتی ہے۔
مائیکرو اسٹریٹیجی کے لیے بل کیس
اینڈریو لیف کی تنقید کے باوجود، مائیکرو اسٹریٹیجی کے حامیوں کا خیال ہے کہ کمپنی کی بٹ کوائن حکمت عملی طویل مدت میں فائدہ دے سکتی ہے۔ اگر بٹ کوائن کی قیمت میں مزید اضافہ ہوتا ہے، تو مائیکرو اسٹریٹیجی کے پاس موجود بٹ کوائنز کی قیمت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
اس کے علاوہ، مائیکرو اسٹریٹیجی کے پاس ایک منفرد حکمت عملی ہے، جو کہ بٹ کوائن کو ایک قیمتی اثاثہ کے طور پر دیکھنے پر مبنی ہے۔ اگر بٹ کوائن کے فوائد پر عمل درآمد ہوتا ہے، تو کمپنی اپنی روایتی سافٹ ویئر کے کاروبار کو چھوڑ کر نئے کرپٹو کرنسی ماڈل کی طرف منتقل ہو سکتی ہے۔
مائیکرو اسٹریٹیجی کا مستقبل کیا ہے؟
مائیکرو اسٹریٹیجی کا مستقبل اس کی بٹ کوائن کی قیمت پر منحصر ہے۔ اگر بٹ کوائن کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے، تو کمپنی کا اسٹاک بھی بڑھ سکتا ہے، اور مائیکرو اسٹریٹیجی کی حکمت عملی کامیاب ہو سکتی ہے۔ تاہم، اگر بٹ کوائن کی قیمت میں کمی آتی ہے، تو مائیکرو اسٹریٹیجی کو سنگین مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
لہٰذا، مائیکرو اسٹریٹیجی میں سرمایہ کاری کرنے والے سرمایہ کاروں کے لیے اہم سوال یہ ہے کہ وہ بٹ کوائن کے مستقبل کے بارے میں کتنے پر اعتماد ہیں۔ اگر آپ بٹ کوائن میں سرمایہ کاری پر یقین رکھتے ہیں، تو مائیکرو اسٹریٹیجی آپ کے لیے ایک دلچسپ سرمایہ کاری ہو سکتی ہے، لیکن اگر آپ کرپٹو کرنسی کے مستقبل کے بارے میں محتاط ہیں تو مائیکرو اسٹریٹیجی کا اسٹاک ایک خطرہ ثابت ہو سکتا ہے۔
نتیجہ
مائیکرو اسٹریٹیجی کی حکمت عملی نے اسے ایک بٹ کوائن ٹریژری کمپنی میں بدل دیا ہے، اور اس کی قیمت اب اس کے بٹ کوائن کی قیمت پر جڑی ہوئی ہے۔ جب تک بٹ کوائن کی قیمت میں اضافہ ہوتا رہے گا، کمپنی کا اسٹاک بھی بڑھتا رہے گا، لیکن جیسے ہی بٹ کوائن میں کمی آتی ہے، مائیکرو اسٹریٹیجی کے اسٹاک کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اس کے لیے سرمایہ کاروں کو خطرات اور انعامات کے بارے میں سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا ہوگا۔
#GlobalBusinessNews #CryptocurrencyTipsUrdu #TechInPakistan #AIUpdatesUrdu #FinancialGrowthPakistan #BusinessOpportunities2024 #PakistanDigitalFuture #CryptoInvestingPakistan #UrduStartupNews #TechBusinessPakistan