راولپنڈی: رنگ روڈ منصوبے میں "اوپر نیچے” تبدیلی!
پنجاب حکومت نے رنگ روڈ منصوبے کے PC-I میں نظرثانی کی ہے، جس کے تحت لاگت 39 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے۔ اب اس منصوبے کی “خوبصورت” نظرثانی شدہ فائل اگلے اجلاس میں سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (CDWP) کے سامنے پیش کی جائے گی۔
اب تک اس منصوبے کے لیے پنجاب حکومت نے ایک ارب روپے جاری کیے ہیں، جن میں جولائی میں 400 ملین روپے اور اس مہینے میں 600 ملین روپے مزید شامل ہیں۔ تو بس، اب سمجھیں کہ 32 ارب سے 39 ارب تک کی "جگاڑ” لگ گئی ہے!
راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (RDA) کے ایک سینئر عہدیدار نے "ڈان” سے بات کرتے ہوئے کہا، "ہم CDWP کے نئے شیڈول کا انتظار کر رہے ہیں، تاکہ وہ نظرثانی شدہ PC-I کو منظور کر کے ہمیں آگے بڑھنے کی ہدایت دیں۔” ایک اور بات یہ کہ، جیسے ہی CDWP سے منظوری ملے گی، نظرثانی شدہ PC-I کو قومی اقتصادی کونسل (Ecnec) کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے گا، پھر مزید فنڈز کی "چمچماتی” بارش ہو گی۔
یاد رہے کہ اس نظرثانی شدہ PC-I میں 11 اکتوبر کو ہونے والی پری-CDWP میٹنگ میں 1.698 بلین روپے کا فرق شامل کیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ قیمتوں میں 1.222 بلین روپے کا پیشگی اضافہ بھی ہوا ہے۔ جی ہاں، پاکستانی ترقیاتی منصوبے ایسے ہی چلتے ہیں، جیسے بازار میں پاؤں رکھنے پر قیمتیں بڑھ جاتی ہیں!
"رنگ روڈ پر فلائی اوورز کے گرڈرز کا آغاز ہو چکا ہے، اور یہ پروجیکٹ اپنے مکمل ہونے کے سفر پر ایک اور قدم آگے بڑھ رہا ہے۔” RDA کی ڈائریکٹر جنرل کنزہ مرتضیٰ نے پریس ریلیز میں بتایا کہ اس منصوبے کی بروقت تکمیل کے لیے واضح ہدایات دی گئی ہیں اور کام کے معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
یہ منصوبہ راولپنڈی کی ٹریفک کو "ہلکا” کرنے اور شہر کے مختلف حصوں کے درمیان بہتر رابطہ قائم کرنے کے لیے بنایا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، ایک صنعتی زون بھی قائم کیا جائے گا جو چھ لین کے ساتھ 120 کلومیٹر کی ڈیزائن کی رفتار سے کام کرے گا۔ ہاں، راولپنڈی کی زندگی بھی تیز ہو جائے گی!
راولپنڈی کے ترقیاتی منصوبوں میں یہ رنگ روڈ ایک سنگ میل کی طرح ہے، اور اسے پی ٹی آئی حکومت کے دور میں شروع کیا گیا تھا، جہاں دو روٹس بنائے گئے تھے اور بعد میں گرینڈ ٹرنک روڈ سے موٹروے تک کا کام شروع ہوا تھا۔
یعنی، جب رنگ روڈ بنے گا، تو راولپنڈی کی ٹریفک "پھولوں کی طرح” پھیل جائے گی اور شہریوں کی زندگی میں ایک نیا رنگ آ جائے گا۔ اور ہاں، یہ تو بس شروعات ہے، مزید فنڈز کے ساتھ ترقی کا یہ "انجن” تیز دوڑے گا!
مزید تفصیلات
راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کی تخمینہ لاگت میں ہوشربا اضافہ، اب 39 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے! پنجاب حکومت نے اس منصوبے کے PC-I پر نظرثانی کر دی ہے، اور اب اگلے اجلاس میں یہ نظرثانی شدہ PC-I سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (CDWP) کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
1. نظرثانی شدہ PC-I کی منظوری کا مرحلہ:
- پنجاب حکومت نے رنگ روڈ منصوبے کے تخمینے پر نظرثانی کی ہے، جس کے تحت تخمینہ لاگت اب 32 ارب سے بڑھ کر 39 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے۔
- اس نظرثانی شدہ PC-I کو جلد ہی CDWP کے سامنے پیش کیا جائے گا، جہاں اس کی منظوری متوقع ہے۔ پھر یہ قومی اقتصادی کونسل (Ecnec) میں حتمی منظوری کے لیے جائے گا۔
2. فنڈز اور منصوبے کی پیشرفت:
- صوبائی حکومت نے اس سال اب تک اس منصوبے کے لیے ایک ارب روپے جاری کیے ہیں۔
- جولائی میں 400 ملین روپے اور حالیہ مہینے میں مزید 600 ملین روپے جاری کیے گئے ہیں تاکہ R3 (تیسرا سیکشن) کی تعمیر جاری رکھی جا سکے۔
3. CDWP اور Ecnec کی منظوری کا عمل:
- CDWP کی منظوری کے بعد، یہ نظرثانی شدہ PC-I Ecnec میں پیش کیا جائے گا اور پھر مزید فنڈز جاری کیے جائیں گے تاکہ کام تیز رفتاری سے جاری رہے۔
4. قیمت میں فرق اور مسائل:
- اس منصوبے کی قیمت میں ایک بڑا فرق آیا ہے، جو پہلے PC-I کے مقابلے میں 1.698 ارب روپے بڑھا ہے۔
- اسی طرح، منصوبہ بندی کمیشن آف پاکستان کے مطابق قیمتوں میں 1.222 ارب روپے کا اضافی اضافہ کیا گیا ہے۔
5. فلائی اوورز اور پل کی تعمیر:
- رنگ روڈ کے فلائی اوورز کی تعمیر کا باقاعدہ آغاز ہو چکا ہے، اور یہ ایک بڑا سنگ میل ہے۔
- مرکزی ریلوے پل کی تعمیر بھی بہت جلد شروع ہونے والی ہے، جس کے لیے NESPAK اور پاکستان ریلوے کے ماہرین کام کر رہے ہیں۔
6. رنگ روڈ کی تفصیلات:
- منصوبے کی کل لمبائی 38.3 کلومیٹر ہوگی۔
- اس میں پانچ انٹر چینج بنیں گے: بنٹھ، چک بیلی خان، اڈیالہ روڈ، چکری روڈ اور ٹھلیاں۔
7. صنعتی زون اور ہائی وے:
- رنگ روڈ کے ارد گرد ایک صنعتی زون قائم کیا جائے گا، جو 120 کلومیٹر کی ڈیزائن سپیڈ کے ساتھ چھ لین پر مشتمل ہوگا۔
- اس سے نہ صرف ٹریفک کا بوجھ کم ہو گا بلکہ علاقائی اقتصادی ترقی کو بھی فروغ ملے گا۔
8. منصوبے کا اثر:
- یہ منصوبہ راولپنڈی شہر میں ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے اور بھیڑ کو کم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔
- اس سے نہ صرف راولپنڈی بلکہ پورے علاقے کی کنیکٹیوٹی اور اقتصادی ترقی میں اضافہ ہوگا۔
9. منصوبے کی تکمیل کے لیے آر ڈی اے کی کوششیں:
- آر ڈی اے کے ڈائریکٹر جنرل کنزہ مرتضیٰ نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ منصوبے کو بروقت مکمل کرنے کے لیے واضح ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
- ان کا کہنا تھا کہ منصوبے کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور فلائی اوورز عوام کی حفاظت کے لیے اعلیٰ ترین معیار کے مطابق بنائے جائیں گے۔
10. تاریخی پس منظر:
- اس منصوبے کی ابتدا پی ٹی آئی حکومت کے دور میں ہوئی تھی، جب دو مختلف روٹس تجویز کیے گئے تھے۔
- بعد میں گرینڈ ٹرنک روڈ پر بنٹھ سے موٹروے تک کیریج وے پر کام شروع کیا گیا تھا۔
خلاصہ:
راولپنڈی رنگ روڈ منصوبہ ایک ایسا جادوئی راستہ ہے جس سے شہر کی ٹریفک کو دم لے گی! اور جناب، اس کی تعمیر سے نہ صرف راولپنڈی بلکہ پورے خطے کی اقتصادی ترقی کا پہیہ بھی تیز ہو جائے گا۔ ایسے منصوبے یقیناً پاکستان کی خوشحال ترقی کی راہ ہموار کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔
آگے بڑھو، اس رنگ روڈ کے ساتھ!