اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے بورڈ آف انویسٹمنٹ، نجکاری و مواصلات عبدالعلیم خان سے ترکی کی ایئرلائن پیگاسس اور کاروباری تنظیم کی چیئرپرسن ہیت نور گوکمان نے ملاقات کی، اور جب بات "پاکستان کا کاروبار” ہو، تو کون نہیں آنا چاہے گا؟ دونوں طرف سے کاروباری تعلقات بڑھانے کی دلی خواہش ظاہر کی گئی۔
نور گوکمان نے بتایا کہ ان کی تنظیم کا 70 سے زیادہ بڑی ایئرلائنز کے ساتھ بڑا مارکیٹ شیئر ہے۔ اب، پاکستان میں Hitit کی جانب سے سرمایہ کاری کے امکانات پر غور کیا جا رہا ہے، یعنی ترکی کے بڑے بزنس بھی ہمارے مارکیٹ میں آنا چاہتے ہیں—کیا بات ہے!
عبدالعلیم خان نے اس پیشکش کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان تعلقات اتنے گہرے ہیں کہ بس، چائے پیتے ہوئے باتوں کا آغاز ہو جاتا ہے۔ دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے کے ساتھ اس قدر جڑے ہوئے ہیں کہ اگر ترکی میں کوئی کہے "پاکستان Zindabad”، تو جواب میں "Türkiye Zindabad” کا نعرہ گونجے گا!
وزیر صاحب نے کہا کہ پاکستان میں مواصلات سمیت دیگر شعبوں میں "فٹ بال” کی طرح تبدیلیاں آ رہی ہیں، اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان آ کر سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی جا رہی ہے۔ اور جب کاروباری مواقع ہوں، تو پاکستانیوں کے دل میں ایک ہنر ہے، "کاریگر” بننے کا! تو بس، جو کچھ بھی ہو، سرمایہ کاری کی بھرپور حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔
عبدالعلیم خان نے چیئرپرسن نور گوکمان کا شکریہ ادا کیا کہ وہ پاکستان آ کر یہاں کی سب سے بڑی ایئرلائن (PIA) کے سب سے بڑے پارٹنر اور ہوا بازی کے تیسرے بڑے ادارے کی سربراہ ہونے کے ناطے ہمیں یہ پیغام دے رہی ہیں کہ ان کے کاروباری گروپ پاکستان میں مزید منصوبے شروع کرنے کے لئے تیار ہیں۔
علیم خان صاحب نے مکمل تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے کہا، "پاکستان کے دروازے آپ کے کاروبار کے لئے ہمیشہ کھلے ہیں—اور ہمارے کاروباری مواقع بھی!” ملاقات میں Hitit AtillaLise کے چیف آفیسر اور پاکستان کے کوآرڈینیٹر Ayse Gamze Basar بھی موجود تھے۔
اب، بات یہ ہے کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارتی حجم بڑھانے کی کوششیں تو ہو ہی رہی ہیں، مگر ساتھ ہی ساتھ، ہمارے "پاکستانی کارنامے” بھی عالمی سطح پر پہنچنے والے ہیں—یہ ایک "محفوظ” شرط ہے کہ اس کی عملی شکل جلد سامنے آ جائے گی!
علیم خان نے کہا، "ہماری حکومت عالمی سرمایہ کاری کے لیے "تھوڑا” زیادہ سیریس ہے۔ اور جیسے کہ Hitit اور Pegasus جیسے قومی ادارے پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے دلچسپی رکھتے ہیں، ہم یقینی طور پر ان کے لیے بہترین پلیٹ فارم فراہم کرنے جا رہے ہیں!”
پاکستان کے کاروباری مواقع اور سرمایہ کاری کی دنیا میں یہ نیا عہد آیا ہے، اور آپ کو کہیں اور نہیں، بلکہ ہمارے "گلابی” شہر میں خوش آمدید کہا جا رہا ہے!
مزید تفصیلات
ترکی کاروبار سے کاروباری تعلقات بڑھانے میں دلچسپی رکھتا ہے اور دنیا بھر میں اپنے تجارتی روابط کو مضبوط کرنے کے لیے سرگرم ہے، خاص طور پر ابھرتی ہوئی مارکیٹوں جیسے پاکستان کے ساتھ۔ ترکی کی حکومت اور اس کے کاروباری شعبے عالمی سطح پر کاروباری شراکت داریوں، سرمایہ کاری اور تعاون کے مواقع تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔ یہ سب ترکی کی عالمی اقتصادی پوزیشن کو بہتر بنانے، اپنے برآمدات کو متنوع بنانے اور بین الاقوامی مارکیٹوں میں اپنا حصہ بڑھانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
اہم شعبوں پر زور
ترکی کا صنعتی شعبہ مضبوط ہے، جس میں مینوفیکچرنگ، ٹیکسٹائل، آٹوموبائل، الیکٹرانکس، تعمیرات اور سیاحت شامل ہیں۔ تاہم، اب ترکی اپنے نئے، ہائی ٹیک شعبوں جیسے مصنوعی ذہانت (AI)، قابل تجدید توانائی اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر پر زیادہ توجہ دے رہا ہے۔ ترکی کی حکومت بورڈ آف انویسٹمنٹ (BOI) جیسے اداروں کے ذریعے غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور عالمی سطح پر کاروباری تعلقات بڑھانے کی کوششیں کر رہی ہے تاکہ کاروباری ماحول کو مزید سازگار بنایا جا سکے۔
ترکی کی ایئرلائنز، خاص طور پر پیگاسس ایئرلائنز، اس حکمت عملی کا اہم حصہ بن رہی ہیں۔ پیگاسس ایئرلائنز اپنے بڑھتے ہوئے بیڑے اور وسیع عالمی نیٹ ورک کے ساتھ نئے کاروباری تعلقات قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، خاص طور پر جنوبی ایشیا، مشرق وسطیٰ اور افریقہ جیسے خطوں میں۔
پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع
پاکستان کے حوالے سے ترکی کی دلچسپی اس وقت خاص طور پر بڑھ رہی ہے۔ پاکستان کا جغرافیائی محل وقوع ترکی کے لیے کاروباری مواقع کی ایک نئی دنیا کھولتا ہے۔ پاکستان وسطی ایشیا، مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کے سنگم پر واقع ہے، اور ترکی یہاں کے مارکیٹوں تک پہنچنے کے لیے نئے کاروباری مواقع تلاش کر رہا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات مضبوط ہیں، اور دونوں حکومتیں اس تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔
ایوی ایشن اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ترکی کی دلچسپی بڑھ رہی ہے۔ ترکی کی ایئرلائنز، جیسے پیگاسس اور ترک ایئرلائنز، پاکستان میں اپنی موجودگی بڑھا رہی ہیں۔ ان ایئرلائنز کی تعداد بڑھنے کے ساتھ ساتھ، یہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی کوشش کر رہی ہیں۔
اس کے علاوہ، ترکی کی تعمیرات اور رئیل اسٹیٹ کمپنیاں بھی پاکستان کے بڑھتے ہوئے انفراسٹرکچر کی ضروریات کو دیکھتے ہوئے یہاں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کر رہی ہیں۔ کراچی، لاہور اور اسلام آباد جیسے بڑے شہروں میں متعدد ترقیاتی منصوبے جاری ہیں، اور ترکی کی کمپنیاں جدید تعمیراتی ٹیکنالوجی اور پروجیکٹ مینجمنٹ کی مہارت فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری
ترکی اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تجارت مسلسل بڑھ رہی ہے۔ 2020 میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت کی مالیت 800 ملین ڈالر سے زائد تھی، اور اس رقم کو مزید بڑھانے کی بڑی گنجائش ہے۔ ترکی کی کمپنیاں خاص طور پر پاکستان سے ٹیکسٹائل، چاول اور معدنیات درآمد کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں، جبکہ پاکستان کو ترکی کی مشینری، الیکٹرانکس اور صارفین کی اشیاء کی ضرورت ہے۔
پاکستان کی حکومت غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے مختلف پالیسیاں ترتیب دے رہی ہے، اور اس کے لیے خصوصی مراعات بھی فراہم کر رہی ہے۔ اس سے ترکی کی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کی مزید حوصلہ افزائی محسوس کر رہی ہیں۔
مستقبل کے امکانات
آگے چل کر، ترکی اور پاکستان کے درمیان کاروباری تعلقات مزید بڑھنے کی توقع ہے۔ دونوں ممالک اپنے اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے اور متنوع بنانے کے لیے پرعزم ہیں، اور اس میں کئی شعبے شامل ہیں جیسے زراعت، مینوفیکچرنگ، لاجسٹکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی۔ ترکی کی کمپنیاں اپنے عالمی تجربے اور جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ پاکستان کی صنعتوں کو جدید بنانے میں مدد کر سکتی ہیں۔
آخرکار، ترکی اور پاکستان کے درمیان کاروباری تعلقات میں مزید تعاون کی توقع ہے، اور دونوں ممالک اپنے مشترکہ مفادات اور ترقی کے اہداف پر زور دے کر ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنائیں گے۔
#UrduBusinessNews #CryptoNewsPakistan #LatestFinanceTrends #TechUpdatesPakistan #UrduCryptoNews #StockMarketUpdates #AIInPakistan #BlockchainNewsUrdu #PakistaniEconomyUpdates #InvestmentNewsUrdu