بٹ کوائن $100,000 عبور کر گیا، وال اسٹریٹ $200,000 کی پیشگوئی میں مصروف
بٹ کوائن (BTC-USD) کی تاریخی چھلانگ نے نہ صرف وال اسٹریٹ کے بیلوں کو نئی توانائی دی بلکہ کرپٹو مارکیٹ میں ایک نئی ہلچل مچا دی۔ جی ہاں، ڈونلڈ ٹرمپ کی واپسی اور ان کی "کرپٹو فرینڈلی” پالیسیاں بٹ کوائن کو $103,000 تک لے گئیں، اور ماہرین اب پیش گوئی کر رہے ہیں کہ یہ اگلے سال کے آخر تک دوگنا ہو سکتا ہے۔
$200,000؟ یہ کوئی خواب نہیں!
برنسٹین کے تجزیہ کار گوتم چھگانی کہتے ہیں، "$100,000 بس آغاز ہے، اصل کھیل تو ابھی باقی ہے۔” چھگانی کا ماننا ہے کہ بٹ کوائن 2025 کے آخر تک $200,000 کی چوٹی سر کر سکتا ہے۔ اس کا کریڈٹ ٹرمپ کے کرپٹو ایڈووکیٹ پال اٹکنز کو دیا جا رہا ہے، جو ایس ای سی کی قیادت کے لیے نامزد ہوئے ہیں۔
ٹرمپ کی کرپٹو محبت کا اظہار
جب بٹ کوائن $100,000 کی حد عبور کر گیا تو ٹرمپ نے فوراً سوشل میڈیا پر آ کر کرپٹو سرمایہ کاروں کو مبارکباد دی، ساتھ ہی یہ بھی کہا، "آپ سب کا شکریہ، اور ہاں، آپ کا استقبال ہے!” کچھ ہی دیر بعد، انہوں نے ڈیوڈ ساکس کو "AI اور Crypto Czar” مقرر کر کے ایک اور سرپرائز دیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات کرپٹو انڈسٹری کو مزید مضبوط کریں گے۔
بٹ کوائن بمقابلہ سونا؟
چھگانی کا کہنا ہے کہ بٹ کوائن اگلی دہائی میں "اسٹور آف ویلیو” کا نیا بادشاہ بن سکتا ہے اور سونے کو پیچھے چھوڑ دے گا۔ جی ہاں، پاکستان میں شادیوں کی طرح جہاں سونا کم اور خواہشات زیادہ ہوتی ہیں، عالمی مارکیٹ میں بھی سونا بٹ کوائن کے آگے پیچھے ہو سکتا ہے۔
ادارہ جاتی سرمایہ کاری کی یلغار
اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کے مطابق، ادارہ جاتی سرمایہ کاروں نے اس سال 683,000 بٹ کوائنز خریدے ہیں، جن میں سے 245,000 تو صرف صدارتی انتخابات کے بعد خریدے گئے۔ لگتا ہے جیسے یہ سرمایہ کار کسی "کرپٹو سیل” کا فائدہ اٹھا رہے ہوں۔
ریگولیٹری ہوائیں بدل رہی ہیں
ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے تحت ریگولیٹری اصلاحات سرمایہ کاروں کے لیے کرپٹو تک رسائی کو مزید آسان بنا دیں گی۔ کیا پتہ، آنے والے دنوں میں پاکستان کے تھڑے والے بھی "کرپٹو قبول ہے” کے بورڈ لگا لیں۔
قلیل مدتی جھٹکے، لیکن بڑا فائدہ؟
بٹ کوائن، جو جمعہ کو $92,144 تک گر گیا تھا، دوپہر تک دوبارہ $101,000 کی بلندی پر پہنچ گیا۔ Fundstrat کے تجزیہ کاروں کے مطابق، بٹ کوائن 2024 کے اختتام تک $115,000 اور ممکنہ طور پر $120,000 تک جا سکتا ہے۔
نتیجہ: کرپٹو کا نیا دور
پاکستانی شادیوں کی طرح جہاں لوگ آخری لمحے میں اضافی خرچ کرتے ہیں، بٹ کوائن کی مارکیٹ میں بھی امیدوں کا یہی حال ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ نہ صرف مالیاتی نظام کو بدل دے گا بلکہ سونے کے تاج کو بھی ہلا سکتا ہے۔
تو بھائی، اگر آپ ابھی بھی "کرپٹو حلال ہے یا حرام؟” پر اٹکے ہیں، تو لگتا ہے کہ دنیا آپ سے کہیں آگے نکل رہی ہے۔
مزید تفصیلات
بٹ کوائن: کرپٹو دنیا کا بادشاہ
بٹ کوائن، 2009 میں ایک گمنام شخص یا گروپ نے ساتوشی ناکاموٹو کے نام سے متعارف کرایا، دنیا کی پہلی ڈی سینٹرلائزڈ ڈیجیٹل کرنسی ہے۔ یہ روایتی کرنسیوں کے برعکس، کسی بینک یا حکومت کے ماتحت نہیں بلکہ ایک پیر ٹو پیر نیٹ ورک پر چلتی ہے۔ بٹ کوائن کا انحصار بلاک چین ٹیکنالوجی پر ہے، جو ایک عوامی لیجر ہے جہاں ہر لین دین شفافیت اور سیکیورٹی کے ساتھ محفوظ کیا جاتا ہے۔
سادہ الفاظ میں، بٹ کوائن ایک ایسا انقلابی نظام ہے جو بینکوں کی ضرورت ختم کر دیتا ہے۔ اس کے "مائنرز” پیچیدہ ریاضی کے مسائل حل کرکے لین دین کی تصدیق کرتے ہیں، جسے "پروف آف ورک” کہتے ہیں۔ اس عمل سے بٹ کوائن کی حفاظت اور نئی بٹ کوائنز کی محدود تخلیق ممکن ہوتی ہے۔
بٹ کوائن ڈیجیٹل والیٹس میں محفوظ ہوتا ہے، اور اس کا سب سے چھوٹا یونٹ "ساتوشی” کہلاتا ہے۔ 21 ملین کے محدود سپلائی کے ساتھ، بٹ کوائن ایک نایاب خزانے کی طرح ہے، جو سونے کے متبادل کے طور پر مقبولیت حاصل کر رہا ہے۔
بٹ کوائن نے $100,000 عبور کرلیا: پاکستانی انداز میں تجزیہ
بھائی، آخر کار وہ دن آ گیا جب بٹ کوائن نے $100,000 کی حد پار کر لی، اور کرپٹو کے عاشقوں کے لیے یہ خبر ایسے ہے جیسے عید کا چاند نظر آ گیا ہو۔ یہ کامیابی چند بڑی وجوہات کی وجہ سے ممکن ہوئی:
1. اداروں کی دلچسپی:
بڑے مالیاتی ادارے اب بٹ کوائن کو اپنے پورٹ فولیو کا حصہ بنا رہے ہیں۔ سوچیں، وہی کمپنیاں جو کل تک اسے "فراڈ” کہہ رہی تھیں، آج خود اس میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔
2. ٹرمپ کی واپسی:
ڈونلڈ ٹرمپ کی دوبارہ صدارت نے کرپٹو مارکیٹ میں نئی جان ڈال دی ہے۔ ان کی کرپٹو فرینڈلی پالیسیاں سرمایہ کاروں کے لیے امید کی کرن بن گئی ہیں۔
3. معاشی بے یقینی:
ڈالر کی بے قدری اور افراط زر نے لوگوں کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ بٹ کوائن کو ایک محفوظ پناہ گاہ سمجھیں۔
وال اسٹریٹ: $200,000 کا خواب
بٹ کوائن نے ابھی $100,000 کو چھوا ہے، اور وال اسٹریٹ کے ماہرین پہلے ہی $200,000 کی پیشن گوئیاں کر رہے ہیں۔
ریگولیٹری آسانیاں:
کرپٹو کے لیے مثبت قوانین بننے کی توقع ہے، جو روایتی سرمایہ کاروں کے لیے اسے اپنانا آسان بنا دے گا۔
ادارہ جاتی سرمایہ کاری:
اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کے مطابق، اس سال ادارے 683,000 بٹ کوائنز خرید چکے ہیں، اور انتخابات کے بعد یہ رفتار مزید تیز ہو گئی ہے۔
مرکزی دھارے میں شمولیت:
بٹ کوائن کو اب ڈیجیٹل گولڈ کہا جا رہا ہے، اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اگلے دس سال میں یہ سونے کی جگہ لے سکتا ہے۔
پاکستان میں بٹ کوائن کا رجحان
اب سوال یہ ہے کہ پاکستانی کہاں کھڑے ہیں؟ یہاں تو ابھی لوگ سوچ رہے ہیں کہ "یہ کرپٹو آخر ہے کیا بلا؟” لیکن جیسے جیسے دنیا آگے بڑھ رہی ہے، بٹ کوائن کا رجحان یہاں بھی زور پکڑ رہا ہے۔
بھائی، اگر آپ نے ابھی تک بٹ کوائن میں انویسٹ نہیں کیا، تو یاد رکھیں، یہ ٹرین بھی اُسی طرح نکل سکتی ہے جیسے پہلے سونے کی نکلی تھی۔ ماہرین کے مطابق، یہ صرف آغاز ہے، اور بٹ کوائن اگلے چند سالوں میں ہمارے مالیاتی نظام کو مکمل طور پر تبدیل کر سکتا ہے۔
تو جناب، اگر آپ اپنے مستقبل کی مالی "آزادی” کے خواب دیکھ رہے ہیں، تو بٹ کوائن پر ایک نظر ضرور ڈالیں۔ بس یہ یاد رکھیں، یہ کام "سمجھداری” کے ساتھ کریں، کیونکہ کرپٹو کی دنیا میں "جلدی” صرف نقصان دے سکتی ہے۔
#PakistaniStartups2024 #BlockchainForBeginners #TechNewsForPakistanis #CryptoInvestmentTips #EconomicUpdatesPakistan #FinanceForProfessionalsUrdu