فرانسیسی بانڈ مارکیٹ میں ہلچل: بجٹ کے جھگڑے اور ریٹنگ کے خوف نے سرمایہ کاروں کو پریشان کر دیا
فرانس میں بانڈز کا خطرہ ایک مہینے میں سب سے زیادہ بڑھ گیا ہے، اور سرمایہ کاروں کی پریشانیوں کا آغاز ملک کے بجٹ مذاکرات اور خودمختار کریڈٹ ریٹنگ کے قریب آنے والے جائزوں سے ہوا ہے۔ جرمنی جیسے محفوظ مالیاتی مقامات پر سرمایہ کاروں کا پریمیم بڑھ رہا ہے، جس نے فرانس کے بانڈ اسپریڈ کو جون کی سیاسی غیر یقینی صورتحال کے دوران دیکھے گئے سطحوں کے قریب پہنچا دیا ہے۔
بجٹ کا بحران: عدم اعتماد کی ہوا
اب صورت حال یہ ہے کہ لی پین کی پارٹی بارنیئر حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک میں حصہ لے سکتی ہے، جو 2025 کے بجٹ کے منصوبوں کو بری طرح متاثر کر سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ جمعرات کو بانڈز کی فروخت اور ماہ کے آخر میں ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگز کا جائزہ فرانس کے قرضے پر اضافی دباؤ ڈال رہا ہے۔
میزوہو انٹرنیشنل کی اسٹریٹجسٹ ایولین گومیز-لیچٹی نے اس حالت کو "OATs کے لیے زہریلا مرکب” قرار دیا، جس کا مطلب ہے کہ فرانسیسی حکومتی بانڈز کے لیے خطرہ بہت زیادہ بڑھ چکا ہے۔
جغرافیائی اور مالیاتی اثرات: یوکرین جنگ کا اثر
یوکرین کی جنگ کے بڑھنے سے خطرہ مزید بڑھ گیا ہے، اور اٹلی جیسے دیگر یورپی ممالک پر بھی اثرات پڑے ہیں جن کی ریٹنگ فرانس سے کم ہے۔ لیکن فرانس کے لیے، بارنیئر حکومت کی معزولی اور موجودہ بجٹ کی ناکامی عوامی مالیات کے لیے بڑا دھچکہ ثابت ہو سکتی ہے۔
فچ اور موڈیز نے پہلے ہی فرانس کے بارے میں منفی نقطہ نظر قائم کر لیا ہے، اور اسکوپ نے اس کی ریٹنگ کو کم کر دیا ہے۔
فرانس کے بجٹ تنازعہ کے اہم نکات
فرانس کا بجٹ منصوبہ جو یورپی یونین سے منظوری حاصل کرنے کے قریب ہے، 60 ارب یورو کی کٹوتیوں اور ٹیکس اضافے کے ذریعے خسارہ کم کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ تاہم، یہ منصوبہ پارلیمنٹ میں گر سکتا ہے، خاص طور پر اگر حکومت 49.3 کے آئینی آرٹیکل کا سہارا لے کر بجٹ منظور کرنے کی کوشش کرے۔
لی پین کی پارٹی: فیصلہ کن ووٹ کا موقع
لی پین کی پارٹی موجودہ صورتحال میں فیصلہ کن ووٹ ڈال سکتی ہے۔ انہوں نے حالیہ دنوں میں خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت نے ان کے مالیاتی تجاویز کو نظر انداز کیا، تو وہ عدم اعتماد کے حق میں ووٹ دیں گے۔
سرمایہ کاروں کی تشویش: چمچ کی طرح گرم پانی
کینڈریم کے نکولس فاریسٹ کے مطابق، فرانسیسی بانڈز میں خطرے کی موجودہ سطح معمولی ہے، لیکن یہ اشارہ دیتی ہے کہ سرمایہ کار حکومت کے گرنے کے امکانات کو مدنظر رکھتے ہوئے محتاط ہو گئے ہیں۔ "پانی ابل رہا ہے، لیکن ابھی تک اوپر سے نہیں بہہ رہا،” انہوں نے کہا، حکومت کی سیاسی پوزیشن پر بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے۔
اس ہلچل کے درمیان، کچھ لوگ یہ سوچ رہے ہیں کہ اگر فرانسیسی حکومت کے بجٹ کا بحران واقعی کچھ زیادہ بڑا ہو گیا، تو انہیں اپنے فرنچ فرائز کے بجائے اپنے بانڈز کا حساب لگانا پڑے گا!
مزید تفصیلات
فرانسیسی بانڈ مارکیٹ میں خطرے کا ایک ماہ بلند ترین سطح تک پہنچنا، بجٹ کے خدشات کی وجہ سے
حال ہی میں فرانسیسی بانڈ مارکیٹ میں ایک بڑے دباؤ کا سامنا ہو رہا ہے، اور اس میں خطرہ پریمیم ایک ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔ یہ اضافہ بنیادی طور پر فرانسیسی حکومت کی مالی پالیسیوں، خاص طور پر بجٹ کے حوالے سے بڑھتے ہوئے خدشات کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ سرمایہ کاروں کو فرانس کے سرکاری قرضوں اور مالی صحت کے حوالے سے بے چینی بڑھتی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ، سیاسی عدم استحکام اور حکومت کی مالی حکمت عملی پر سوالات نے مزید مسائل پیدا کر دیے ہیں۔ ان تمام وجوہات کی بنا پر فرانس کے سرکاری بانڈز کی واپسی پر خطرہ پریمیم بڑھ گیا ہے اور ان کی قیمتیں گر رہی ہیں۔
خطرے کے بڑھنے کی اہم وجوہات
- سیاسی عدم استحکام: فرانس اس وقت سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے، خاص طور پر صدر میکرون کی حکومت کے حوالے سے۔ اس بات کے امکانات ہیں کہ فار رائٹ سیاست دان میرین لی پین کی جماعت حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کرے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ ملک کے مالیاتی پالیسیوں کو برباد کر سکتا ہے اور مزید اقتصادی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ سیاست میں اس قدر ہلچل کے بعد مالی حالات پر اس کا گہرا اثر پڑا ہے۔
- قرضوں کی درجہ بندی پر تشویش: فرانس کی سرکاری قرض کی درجہ بندی پر سرمایہ کاروں کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ فِچ اور موڈی کے مطابق فرانس کی قرضوں کی درجہ بندی کم ہو چکی ہے، اور ایس اینڈ پی گلوبل کا کہنا ہے کہ اس مہینے کے آخر میں فرانس کی درجہ بندی کا جائزہ لیا جائے گا۔ اگر مزید کمی آئی تو فرانس کے بانڈز پر سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید ٹوٹ جائے گا۔
- قرضوں کی فروخت اور قرض کا بوجھ: فرانس اپنے بڑھتے ہوئے قرضے کے بوجھ کو پورا کرنے کے لیے مزید بانڈز فروخت کر رہا ہے۔ ملک کا عوامی قرض اب غیر مستحکم سطح پر پہنچ چکا ہے، اور سرمایہ کاروں کو یہ خدشہ ہے کہ فرانس اپنے قرضوں کی ادائیگی میں ناکام ہو سکتا ہے، خاص طور پر جب شرح سود بڑھ رہی ہو۔ فرانسیسی حکومت نے کٹوتیوں کے منصوبے شروع کیے ہیں، مگر ابھی تک ان اقدامات سے کافی فرق نہیں پڑا۔
- جغرافیائی سیاسی خطرات: فرانس کو بین الاقوامی سطح پر بھی خطرات کا سامنا ہے، خاص طور پر یوکرین کی جنگ کی صورت میں۔ فرانسیسی حکومت کی عالمی سطح پر مشغولیت نے مزید مالی مشکلات پیدا کی ہیں۔ جنگ نے توانائی کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے اور مہنگائی کے اثرات پورے یورپ میں محسوس ہو رہے ہیں، جس سے فرانس کی معیشت اور اس کے قرضوں کا بوجھ مزید بڑھا ہے۔
- مارکیٹ کا ردعمل: سرمایہ کار اب فرانسیسی بانڈز کو خریدتے وقت زیادہ خطرہ لے رہے ہیں، جس کی وجہ سے فرانس کے قرضوں کی قیمتوں میں کمی آئی ہے اور واپسی پر مزید شرح سود میں اضافہ ہوا ہے۔ اس نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ سرمایہ کار فرانسیسی قرضوں پر سرمایہ کاری کرتے وقت زیادہ محتاط ہو گئے ہیں۔
فرانسیسی بانڈز: یہ کس طرح کام کرتے ہیں؟
فرانسیسی حکومت کے بانڈز، جنہیں Obligations Assimilables du Trésor (OATs) کہا جاتا ہے، وہ قرض کے وہ دستاویزات ہیں جو فرانسیسی حکومت کی جانب سے پیسے جمع کرنے کے لیے جاری کی جاتی ہیں۔ یہ بانڈز حکومت کے قرضوں کو پورا کرنے کے لیے اہم ہیں اور عالمی مالیاتی مارکیٹس میں ان کی ایک خاص اہمیت ہے۔ آئیے، ہم جانتے ہیں کہ یہ بانڈز کیسے کام کرتے ہیں اور سرمایہ کاروں کے لیے یہ کیسے فائدہ مند ہیں۔
فرانسیسی بانڈز کا اجرا
فرانسیسی حکومت اپنی بجٹ کی کمی اور دیگر اخراجات کو پورا کرنے کے لیے یہ بانڈز جاری کرتی ہے۔ یہ بانڈز عوامی نیلامیوں کے ذریعے فروخت کیے جاتے ہیں اور مختلف مدتی ہوتے ہیں، جن میں ایک سال سے لے کر پچاس سال تک کی مدت شامل ہو سکتی ہے۔ ان بانڈز کی قیمتیں عام طور پر 1,000 یورو یا اس کے ضرب میں ہوتی ہیں، تاکہ یہ دونوں انفرادی اور ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کے لیے آسانی سے خریدے جا سکیں۔
فرانس کے بانڈز کو یوروزون کے سب سے محفوظ قرضوں میں شمار کیا جاتا ہے، لیکن جیسا کہ ہم نے دیکھا ہے، سیاسی اور اقتصادی عوامل کی وجہ سے اس پر سرمایہ کاروں کا اعتماد اتار چڑھاؤ کا شکار ہو سکتا ہے۔
بانڈ کی خصوصیات
- کپون کی ادائیگیاں: فرانسیسی حکومت کے بانڈز میں ایک مخصوص شرح سود (کپون) ہوتا ہے، جو سرمایہ کاروں کو بانڈز خریدنے کے بدلے ادا کیا جاتا ہے۔ یہ ادائیگیاں عام طور پر سالانہ یا ششماہی بنیادوں پر کی جاتی ہیں۔ یہ شرح سود بانڈ کے اجرا کے وقت طے کی جاتی ہے اور سرمایہ کاروں کو اس بنیاد پر سرمایہ کاری کے فیصلے کرنے میں مدد دیتی ہے۔
- مaturity: فرانسیسی بانڈز کی مختلف مدتی ہوتی ہیں، جیسے کہ ایک سال، پانچ سال، اور 10 سال سے لے کر 50 سال تک۔ بانڈ کی مدت جتنی زیادہ ہوگی، اتنا زیادہ وقت سرمایہ کاروں کو اپنی رقم واپس ملنے کے لیے انتظار کرنا پڑے گا۔
- قیمت میں اتار چڑھاؤ: فرانسیسی بانڈز کی قیمتیں مارکیٹ میں مختلف عوامل جیسے شرح سود، مہنگائی کی توقعات، اور حکومت کی پالیسیوں کی تبدیلی کے مطابق بڑھتی یا گھٹتی رہتی ہیں۔ جب شرح سود بڑھتی ہے، تو بانڈز کی قیمت کم ہوتی ہے اور جب شرح سود کم ہوتی ہے تو قیمتیں بڑھ جاتی ہیں۔
کریڈٹ رینکنگ اور قرض کی صحت
کریڈٹ ایجنسیز جیسے فِچ، موڈی اور ایس اینڈ پی فرانسیسی بانڈز کی کریڈٹ ریٹنگ کا تعین کرتی ہیں۔ ان ریٹنگز سے سرمایہ کاروں کو یہ اندازہ ہوتا ہے کہ فرانس اپنے قرضوں کی ادائیگی کرنے میں کتنا قابل اعتماد ہے۔ اعلیٰ ریٹنگ کا مطلب ہے کم خطرہ، جبکہ کم ریٹنگ کا مطلب ہے زیادہ خطرہ۔
فرانس کی حکومت کی قرضوں کی درجہ بندی زیادہ تر مستحکم رہی ہے، لیکن سیاسی اور مالیاتی بحرانوں نے اس پر دباؤ بڑھایا ہے، جس کی وجہ سے اس کی درجہ بندی کم ہو رہی ہے۔ اگر یہ مزید کم ہوئی تو اس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد اور بھی کم ہو سکتا ہے۔
فرانسیسی بانڈز کا مالیاتی مارکیٹ میں کردار
فرانسیسی بانڈز عالمی مالیاتی نظام میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ محفوظ سرمایہ کاری کے لحاظ سے بڑے ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کے لیے پسندیدہ ہیں۔ ان بانڈز کو یوروزون کے دیگر بانڈز کے لیے ایک معیار سمجھا جاتا ہے۔ یعنی اگر فرانسیسی بانڈز کی قیمت میں کمی آتی ہے تو اس کا اثر دیگر یوروزون کے ممالک کے قرضوں کی مارکیٹ پر بھی پڑتا ہے۔
خطرہ اور منافع
اگرچہ فرانسیسی حکومت کے بانڈز کو عام طور پر محفوظ سمجھا جاتا ہے، مگر ان میں بھی خطرات ہیں۔ سب سے بڑا خطرہ یہ ہے کہ فرانس کی قرضوں کی درجہ بندی کم ہو سکتی ہے، جس سے سرمایہ کاروں کو زیادہ سودی شرح کی ضرورت پڑے گی۔
دوسرا خطرہ افراط زر سے ہے۔ اگر افراط زر میں اضافہ ہوتا ہے، تو اس کا اثر بانڈز کے اصل منافع پر پڑتا ہے، کیونکہ قرضوں کی واپسی کی قیمت افراط زر کے مقابلے میں کم ہو جاتی ہے۔
نتیجہ
فرانسیسی بانڈز پر خطرہ پریمیم میں اضافہ، ملک کی مالی پوزیشن اور سیاسی عدم استحکام کے باعث ہو رہا ہے۔ ان بانڈز کو عالمی سرمایہ کاروں کے لیے ایک اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے، لیکن ان کی کارکردگی اس بات پر منحصر ہے کہ فرانسیسی حکومت اپنے مالی اور سیاسی چیلنجز کو کس طرح حل کرتی ہے۔ اگر حکومت ان مسائل کو کامیابی سے حل کرتی ہے، تو فرانسیسی بانڈز کی کارکردگی بہتر ہو سکتی ہے اور خطرہ پریمیم کم ہو سکتا ہے۔ ورنہ، یہ مارکیٹ میں مزید اتار چڑھاؤ پیدا کر سکتے ہیں