او جی ڈی سی ایل کی سمناسوک میں گیس اور کنڈینسیٹ کی پہلی دریافت: لکی مروت کی زمین میں خوشبو
کراچی: آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) نے خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں بیٹانی-02 (سلنٹ) کنویں سے گیس اور کنڈینسیٹ دریافت کر لی ہے۔ جی ہاں، وہی لکی مروت جہاں دیسی کھانوں کے ساتھ اب قدرتی وسائل بھی کھل کر سامنے آ رہے ہیں! کمپنی نے 100 فیصد ورکنگ انٹرسٹ کے ساتھ اس دریافت کو ممکن بنایا ہے۔
او جی ڈی سی ایل نے جمعہ کو ایک اسٹاک فائلنگ میں بتایا کہ بیٹانی-02 کنویں کو تشخیصی مقصد کے لیے 5,080 میٹر گہرائی تک کھودا گیا تھا۔ کھدائی کے دوران سمناسوک فارمیشن کی 247 میٹر موٹی تہہ سامنے آئی، جس میں کیسڈ ہول DST-1 ٹیسٹ کے بعد کنواں 32/64“ چوک پر 2.14 ملین مکعب فٹ گیس اور 74 بیرل کنڈینسیٹ فی دن کے ساتھ بہہ رہا تھا، اور یہ سب 435psi دباؤ کے ساتھ ہو رہا تھا۔
اب لکی مروت کے لوگ کہہ سکتے ہیں کہ ان کے علاقے میں صرف دیسی مرغی کا کمال نہیں، زمین کے اندر بھی خزانے چھپے ہیں!
آئی ایم سی پلانٹ کی عارضی بندش: دیکھ بھال یا بہانہ؟
انڈس موٹر کمپنی لمیٹڈ (آئی ایم سی) نے اعلان کیا ہے کہ 16 سے 31 دسمبر تک اس کا پیداواری پلانٹ بند رہے گا۔ کمپنی نے اس بندش کو پلانٹ کی سالانہ دیکھ بھال کی سرگرمیوں سے جوڑا ہے، لیکن کچھ صارفین نے مذاق میں کہا کہ "پلانٹ تو اتنی بار بند ہوتا ہے کہ لگتا ہے، یہ بھی سالانہ رُسم بن چکی ہے!”
آئی ایم سی نے جمعہ کو جاری کردہ فائلنگ میں بتایا کہ یہ صرف دیکھ بھال کے لیے ہے۔ لیکن جولائی سے اب تک، پرزوں کی کمی کی وجہ سے کمپنی کو کئی بار کام روکنا پڑا، جن میں 15-22 جولائی، 6-8 اگست، 26-30 ستمبر، اور 29-31 اکتوبر کی تاریخیں شامل ہیں۔
ایسا لگتا ہے کہ گاڑیاں بنانے والے بھی اپنی گاڑیوں کو آرام دینے کی عادت ڈال رہے ہیں، ویسے تو صارفین کی بھی یہی حالت ہے جو اپنی گاڑیوں کے پارٹس کا انتظار کرتے رہتے ہیں!
مزید تفصیلات
او جی ڈی سی ایل (OGDCL) نے خیبر پختونخوا کے ضلع کوہاٹ میں سماناسک فارمیشن سے گیس اور کنڈنسیٹ کی اہم دریافت کی ہے۔ یہ کامیابی باراٹائی بلاک کے جوائنٹ وینچر کا حصہ ہے، جس میں او جی ڈی سی ایل کا حصہ 97.5% ہے اور خیبر پختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی (KPOGCL) کا 2.5%۔
دریافت کی تفصیلات:
- گیس کی پیداوار: یومیہ 1.6 ملین مکعب فٹ۔
- کنڈنسیٹ کی پیداوار: 12 بیرل یومیہ۔
- گہرائی: کنواں 5,500 میٹر تک کھودا گیا۔
- ٹیسٹنگ: 32/64 انچ چوک کے ذریعے 190 PSI پریشر کے ساتھ کامیاب آزمائش کی گئی۔
یہ سماناسک فارمیشن سے پہلی دریافت ہے، جو پاکستان کے توانائی ذخائر میں خود کفالت کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ او جی ڈی سی ایل کی جارحانہ حکمتِ عملی اور مقامی وسائل کے استعمال سے یہ کارنامہ ممکن ہوا ہے۔
سماناسک فارمیشن کے بارے میں:
سماناسک فارمیشن ایک جغرافیائی تشکیل ہے، جو زیادہ تر چونے کے پتھر پر مشتمل ہے اور خیبر پختونخوا کے کوہاٹ بیسن میں واقع ہے۔ یہ علاقے اپنے ممکنہ ہائیڈروکاربن ذخائر کے لیے مشہور ہیں اور توانائی کمپنیاں یہاں تیل اور گیس کی تلاش میں دلچسپی رکھتی ہیں۔
پاکستانی طنز و مزاح کی جھلک:
"بھئی، سماناسک نے واقعی کوہاٹ کو چار چاند لگا دیے! اب نہ صرف دال روٹی، بلکہ دال گیس بھی اپنی ہوگی۔ لگتا ہے کہ تیل اور گیس کی یہ نئی دریافت توانائی کے بلوں میں کمی کا خواب پورا کر سکتی ہے—یا کم از کم ان خوابوں کو مزید مہنگا ہونے سے روک دے گی!”
پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے یہ دریافت ایک مثبت قدم ہے اور امید ہے کہ یہ ملکی معیشت کو بھی تقویت دے گی۔
#UrduBusinessNews #CryptoNewsPakistan #LatestFinanceTrends #TechUpdatesPakistan #UrduCryptoNews #StockMarketUpdates #AIInPakistan #BlockchainNewsUrdu #PakistaniEconomyUpdates #InvestmentNewsUrdu